ہندوستان کی طاقت کا عالم: وزیر اعظم مودی کا مؤقف اور آپریشن سندور کی فتح

ہندوستان کے پارلیمانی سیشن کی شروعات اور وزیر اعظم...

مدھیہ پردیش میں سیاسی تنازعہ: جیتو پٹواری کا شیوراج سنگھ چوہان پر شدید حملہ

کون، کیا، کہاں، کب، کیوں اور کیسے؟ مدھیہ پردیش کے...

لکھنؤ: مینگو فیسٹیول میں آموں کی بھرپور لوٹ، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو

لکھنؤ میں حیران کن 'مینگو فیسٹیول' کی کہانی لکھنؤ شہر...

جموں وکشمیر انتظامیہ اقلیتی طبقات کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے: محبوبہ مفتی

جموں میں مسلم اکثریتی علاقوں میں انہدامی کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں جبکہ اصلی لینڈ مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جار ہی ہے۔

سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر انتظامیہ پر جموں میں اقلیتی فرقے سے وابستہ لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے کا الزام لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں میں مسلم اکثریتی آبادی والے علاقوں میں انہدامی کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں جبکہ اصلی لینڈ مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔

موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔

ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا: ’جموں وکشمیر انتظامیہ اقلیتی فرقوں کو سزا دینے میں مصروف عمل ہے۔ جموں میں مسلم اکثریتی علاقوں میں انہدامی کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں جبکہ اصلی لینڈ مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جار ہی ہے۔ اس حکومت کے ہر اقدام سے فرقہ وارانہ اور نفرت انگیز سیاست چھلکتی ہے‘۔

بتادیں کہ جموں کے سنجوان علاقے میں جمعہ کے روز جموں میونسپل کارپوریشن کی انہدامی کارروائیوں کے دوران تشدد بھڑک اٹھا جس کے نتیجے میں کارپوریشن کے دو ڈرائیور اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

اسے بھی پڑھیں:

کیا اصلاحات کے لیے بھارت کی جمہوریت صحت مند ہونے کی بجائے حد سے زیادہ ہوگئی ہے؟