ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بی جے پی کا یہ پرانا ہتھکنڈہ ہے کہ وہ جموں کے لوگوں کو ڈرانے اور اپنے ساتھ جوڑنے کے لئے کہتی رہتی ہے کہ کشمیر کے لوگ پاکستانی ہیں اورہم ہی صرف ہندوستانی ہیں
جموں: نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ کشمیر کے لوگوں کو پاکستانی قرار دینا بھارتیہ جنتا پارٹی کا پرانا ہتھکنڈہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی وہ جماعت ہے کہ جس نے ملک کو کافی پیچھے دھکیل دیا ہے جس کے لئے انہیں ملک کے سامنے جواب دینا ہوگا۔
ڈاکٹر عبداللہ نے یہاں میڈیا کو بتایا کہ ‘بی جے پی کا یہ پرانا ہتھکنڈہ ہے کہ وہ جموں کے لوگوں کو ڈرانے اور اپنے ساتھ جوڑنے کے لئے کہتی رہتی ہے کہ کشمیر کے لوگ پاکستانی ہیں اورہم ہی صرف ہندوستانی ہیں۔’
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کو سوچنا چاہئے کہ انہوں نے جموں کے ساتھ کیا کیا، آج ہماری زمین اور نوکریوں کو باہر کے لوگوں کو دیا جا رہا ہے اس صورتحال میں ہمارے بچے بچیاں کہاں جائیں گی۔
انہوں نے کہا، ‘فاروق عبداللہ کو یہ لوگ کچھ بھی کہیں اس کا جواب فاروق عبداللہ دے سکتا ہے لیکن انہیں ایک دن جموں کے لوگوں کو جواب دینا پڑے گا’۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد جو جموں کے لوگوں کے ساتھ وعدے کئے گئے انہیں بھی پورے نہیں کئے گئے۔
مین اسٹریم سیاسی لیڈروں کو بند کرنا
انہوں نے کہا کہ مین اسٹریم سیاسی لیڈروں کو بند کرنا ان کی کمزوری ہے اور ان لوگوں نے جتنا ہم کو بند کیا اتنا ان کے خلاف طوفان اٹھ گیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر ملک کو سب سے زیادہ کسی جماعت نے دھکا دیا ہے تو وہ یہی حکمران جماعت ہے لیکن ان کو ایک دن ملک کے سامنے جواب دینا ہوگا۔
گپکار اعلامیہ کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: ‘جو بھی، نہ صرف جموں و کشمیر میں بلکہ پورے ملک میں، بی جے پی کے خلاف بات کرتا ہے اس پر ملک دشمن اور پاکستانی ہونے کا لیبل لگایا جاتا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ لوگ خود نیشنلسٹ ہیں۔’