ہندوستان کی طاقت کا عالم: وزیر اعظم مودی کا مؤقف اور آپریشن سندور کی فتح

ہندوستان کے پارلیمانی سیشن کی شروعات اور وزیر اعظم...

مدھیہ پردیش میں سیاسی تنازعہ: جیتو پٹواری کا شیوراج سنگھ چوہان پر شدید حملہ

کون، کیا، کہاں، کب، کیوں اور کیسے؟ مدھیہ پردیش کے...

لکھنؤ: مینگو فیسٹیول میں آموں کی بھرپور لوٹ، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو

لکھنؤ میں حیران کن 'مینگو فیسٹیول' کی کہانی لکھنؤ شہر...

ہندوستان نے آپریشن سندور کے دوران تین ممالک کے خلاف شاندار فتح حاصل کی: لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ کا دعویٰ

ہندوستان کی عسکری کامیابی کا راز: آپریشن سندور
ہندوستانی فوج نے حال ہی میں آپریشن سندور کے تحت پاکستان اور اس کے حامیوں کے خلاف ایک بڑی عسکری کاروائی کی ہے، جس کو لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ نے ایک سنسنی خیز کامیابی قرار دیا ہے۔ اس آپریشن کے دوران ہندوستان نے اپنے دشمنوں، جن میں پاکستان، چین اور ترکی شامل ہیں، کے خلاف شاندار حکمت عملی اپنائی۔ یہ آپریشن ایک خاص وقت پر کیا گیا، جب ہندوستانی فوج کی تیاری اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ایک اہم کردار ادا کر رہا تھا۔

آپریشن سندور کا آغاز جب ہوا، اس وقت ہندوستان کی فوجی قیادت یہ جانتی تھی کہ یہ ایک چیلنجنگ وقت ہے۔ پاکستان اور چین کی طاقتور فوجی سرگرمیاں ایک نئے خطرہ کی شکل اختیار کر رہی تھیں۔ اس تناظر میں، لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ کا کہنا ہے کہ "ہم نے ایک خطرناک حالت میں عملی طور پر قدم اٹھایا”۔

آپریشن سندور کی تفصیلات
آپریشن سندور کا مقصد پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا تھا۔ یہ آپریشن ایک واضح حکمت عملی کے تحت کیا گیا، جہاں ٹیکنالوجی اور انٹلیجنس کا بھرپور استعمال کیا گیا۔ آپریشن کے دوران ہندوستانی فوج نے 21 مقاصد کی نشاندہی کی، جس میں سے 9 پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ "ہمارا ٹارگٹ مکمل طور پر ڈیٹا پر مبنی تھا، جو جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹلیجنس کی مدد سے حاصل کیا گیا”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "یہ آپریشن نہ صرف فوجی بلکہ اسٹریٹجک پیغام رسانی میں بھی اہمیت رکھتا ہے”۔

کیوں تھا یہ آپریشن اہم؟
یہ آپریشن اس لیے بھی اہم تھا کہ اس نے پاکستان کی طرف سے چھپے ہوئے خطرات کا بخوبی جائزہ لیا۔ لیفٹیننٹ جنرل راہل نے کہا کہ "پاکستان کو اس بات کا احساس ہوا کہ ہمارا پنچ ان کے لیے بہت مہلک ثابت ہو سکتا ہے”۔ جس کی وجہ سے انہوں نے جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ، ترکی اور چین کی اسٹرائٹجک مدد نے پاکستان کی فوجی طاقت میں اضافہ کیا، جس نے ہندوستان کی فوج کے لیے یہ آپریشن مزید پیچیدہ بنا دیا۔

مستقبل کی ترجیحات
لیکن اس سارے آپریشن کے دوران ہندوستانی فوج نے مستقبل کی تیاری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ نے کہا کہ "اگلی بار کے لیے ہمیں ایئر ڈیفنس کی تیاری کرنی ہوگی، کیونکہ یہ ہر ممکن صورت میں ضروری ہے”۔

اس کے ساتھ ہی، انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ "چین اپنے ہارڈویئر کی ترقی میں پاکستان کی مدد کر رہا ہے، اور اس کی وجہ سے ہمیں اپنی حکمت عملی کو مزید مضبوط کرنا ہوگا”۔

آپریشن سندور کے نتائج اور سیکورٹی کے الحاق کے بعد کی صورت حال نے ہندوستانی فوج کی حکمت عملی میں ایک نئی جہت کا اضافہ کیا۔ اس آپریشن سے ہمارے پاس کئی اہم سبق ہیں، جن کی روشنی میں ہمیں آئندہ پیش آنے والے چیلنجوں کا سامنا کرنا ہوگا۔

آپریشن کے اثرات اور مستقبل کے چیلنجز
آپریشن سندور کی کامیابی نے ہندوستانی فوج کے عزم اور صلاحیتوں کو ایک نئی شناخت دی ہے۔ اس نے یہ واضح کر دیا کہ جب بات قومی سلامتی کی ہو تو ہندوستان کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔

اسی سلسلے میں، لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ نے کہا کہ "ہمیں اس آپریشن کے تجربات کو استعمال کرتے ہوئے اپنے مستقبل کی حکمت عملی کو مضبوط کرنا ہوگا”۔

یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس آپریشن کی وجہ سے پاکستان کو ایک بڑا پیغام ملا ہے کہ وہ اپنے آتشیں اسلحے کے ساتھ کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی کا سوچنے سے پہلے کئی بار سوچے۔

نتیجہ
آپریشن سندور نے نہ صرف پاکستان بلکہ چین اور ترکی کو بھی ایک مؤثر پیغام دیا ہے کہ ہندوستان کی فوج کسی بھی وقت ہمدردی کے بغیر جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ یہ آپریشن نہ صرف ایک عسکری کامیابی ہے بلکہ اس نے دشمنوں کے لیے ایک بہت بڑی چال بھی چلی ہے۔

ڈس کلیمر
ہم نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ اس مضمون اور ہمارے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فراہم کردہ معلومات مستند، تصدیق شدہ اور معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہوں۔ اگر آپ کے پاس کوئی رائے یا شکایت ہو تو براہ کرم ہم سے info@hamslive.com پر رابطہ کریں۔