مظاہرے کا مقصد: منریگا میں مزدوری کا حق دلانے کی کوشش
گزشتہ روز، کانگریس نے منریگا (مہاتما گاندھی نیشنل روزگار گارنٹی منصوبہ) کے تحت مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک مظاہرہ کیا۔ اس مظاہرے کی قیادت معروف کانگریس رہنما راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور کیرالہ کے کئی اراکین پارلیمنٹ نے کی۔ یہ مظاہرہ 25 مارچ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے ’مکر دوار‘ کے قریب منعقد ہوا، جہاں اراکین پارلیمنٹ نے حکومت سے بقایہ رقم جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس مظاہرے کے پس منظر میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لاکھوں کنبے معاشی بدحالی کا شکار ہیں، کیونکہ حکومت کی بے حسی کی وجہ سے انہیں روزگار سے محروم کردیا گیا ہے۔ اس موقع پر پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ بھی شیئر کی، جس میں انہوں نے کہا کہ "حکومت کی غفلت کی وجہ سے عوام کو تشویش کا سامنا ہے۔”
کیا ہوا؟ مظاہرے کی وجوہات اور مقاصد
یہ مظاہرہ اس وقت زیادہ اہمیت اختیار کرتا ہے جب ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور معاشی مسائل کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کانگریس کے اراکین نے حکومت پر زور دیا کہ ان متاثرہ مزدوروں کے لیے فوری انصاف فراہم کیا جائے جو اپنی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
پرینکا گاندھی نے واضح کیا کہ "حکومت کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ زیر التوا مزدوری کی رقم جلد از جلد جاری کی جائے، کیونکہ مہنگائی کے اس دور میں مزدوری میں اضافہ بھی ضروری ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "کام کے دنوں کو بڑھا کر 150 دن بھی کیا جانا چاہیے تاکہ لوگوں کی مشکلات کم کی جا سکیں۔”
کون شامل ہوا؟ مظاہرے میں شامل رہنما
مظاہرے میں راہل گاندھی، پرینکا گاندھی کے علاوہ کانگریس کے دیگر اہم رہنما جیسے کے سی وینوگوپال اور ششی تھرور بھی شامل تھے۔ یہ تمام رہنما اس بات پر متفق تھے کہ اگر حکومت کی جانب سے منریگا کے تحت مزدوری کی عدم ادائیگی کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو یہ عوام کے لیے مزید مشکلات کا باعث بنے گا۔
مظاہرے کے دوران، کانگریس اراکین نے مطالبات کی ایک فہرست بھی حکومت کے سامنے رکھی، جس میں مزدوروں کی مزدوری میں فوری اضافہ، بقایہ رقم کی ادائیگی اور کام کے دنوں کی تعداد میں اضافہ شامل تھا۔
کہاں ہوا؟ مظاہرے کا مقام اور پس منظر
یہ مظاہرہ پارلیمنٹ ہاؤس کے ‘مکر دوار’ کے قریب منعقد کیا گیا، جہاں کانگریس کے اراکین نے اپنی آواز بلند کی۔ پاکستان کی سیاست میں کوئی بھی مظاہرہ حکومت کے سامنے کھڑا ہونا چاہتا ہے، اور کانگریس نے اس بار بھی یہی کیا۔
یہ مظاہرہ ان کارکنوں کے لیے ایک اہم موقع تھا جو روزگار کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، اور یہ پیغام دینے کا موقع تھا کہ حکومت کو عوام کی مشکلات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
کیوں اہم ہے؟ عوامی مسائل اور حکومت کی ذمہ داری
کانگریس کا یہ مظاہرہ اس وقت انتہائی اہمیت رکھتا ہے جب ملک کے عوام معاشی مسائل کا شکار ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری اور عوامی بحران کی وجہ سے عوام کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہو رہا ہے۔
اس کے علاوہ، منریگا جیسے پروگراموں کی عدم کارکردگی نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے، جس کے سبب لاکھوں افراد معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔
یہ مظاہرہ نہ صرف کانگریس کی جانب سے عوامی مسائل پر توجہ دلانے کی کوشش ہے بلکہ یہ اس بات کی نشانی بھی ہے کہ عوام کی آواز سننے کے لیے حکومت کو سنجیدگی سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
کیسے؟ مظاہرے کا طریقہ کار اور آئندہ کے اقدامات
یہ مظاہرہ ایک منظم اقدام تھا جس میں مختلف اراکین پارلیمنٹ نے مل کر اپنی آواز کو بلند کیا۔ مظاہرے کے دوران اراکین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر مزدوروں کے حقوق کی حمایت میں نعرے درج تھے۔
مظاہرے کے ابتدا میں اراکین نے حکومت کو یاد دلایا کہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عوامی خدمات اور پروگراموں کی فوری بہتری کی ضرورت ہے۔
شہریوں کی تنقید: حکومت کے خلاف عوامی مایوسی
مظاہرے کے دوران شہریوں نے حکومت کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ حکومت عوام کے مسائل کو نظرانداز کر رہی ہے۔ مظاہرین نے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو ان کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی۔
ڈس کلیمر
ہم نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ اس مضمون اور ہمارے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فراہم کردہ معلومات مستند، تصدیق شدہ اور معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہوں۔ اگر آپ کے پاس کوئی رائے یا شکایت ہو تو براہ کرم ہم سے info@hamslive.com پر رابطہ کریں۔