ہمارے ملک ہندوستان میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ نفرت کے خلاف یا تو متاثر طبقہ آواز اٹھارہا ہے یا پھر عدلیہ۔ حکومت، پولیس اور انتظامیہ تو خاموش تماشائی بنے ہوئے ہوتے ہیں
سپریم کورٹ نے یہ تو محسوس کر لیا کہ نیوز چینل اور اینکرنفرت پھیلانے میں پیش پیش ہیں، اب انتظار اس بات کاہے کہ کب یہ پابند سلاسل ہوتے ہیں. نہ معلوم "خون کے دھبے دھلیں گے کتنی برساتوں کے بعد"
دھرم سنسد‘ میں اشتعال انگیزی پرسپریم کورٹ کے سخت تبصرے اور موہن بھاگوت کے بیانات میں بھلے ہی کوئی مماثلت نہیں، مگر۔۔۔
ع۔ اب جس طرف سے چاہے گزر جائے کارواں