ہندوستان کو ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان سے 10 وکٹ سے ملی شرمناک شکست کے بعد کپتان وراٹ کوہلی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کی ٹیم کو پاکستان نے میچ سے پوری طرح باہر کردیا تھا۔
دبئی: ہندوستان کو ورلڈ کپ میں پاکستان سے 10 وکٹ سے ملی شرمناک شکست کے بعد کپتان وراٹ کوہلی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ان ی ٹیم کو پاکستان نے میچ سے پوری طرح باہر کردیا تھا۔ ہندوستان کے 7 وکٹ پر 151 رنوں کے جواب میں پاکستان نے اپنے دونوں سلامی بلے بازوں بابر اعظم اور محمد رضوان کی ناٹ آؤٹ نصف سنچری کی بدولت 17.5 اوور میں ہدف کو حاصل کرلیا۔ یہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہندوستان کی پہلی 10 وکٹ سے شکست تھی۔
وراٹ نے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے یقینی طور پر ہمیں شکست سے دوچار کردیا۔ اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اگر آپ مخالف ٹیم کو پوری طرح میچ سے باہر نہیں کرتے ہیں تو آپ 10 وکٹ سے نہیں جیت سکتے ہیں۔ ہمیں کوئی موقع بھی نہیں ملا۔ وہ بہت پیشہ ور تھے اور آپ کو یقینی طور پر انہیں اس کا کریڈٹ دینا ہوگا۔ ہم نے اپنی بھرپور کوشش کی۔ ان پر دباؤ تھا لیکن ان کے پاس جواب تھا۔ اس حقیقت کو تسلیم کرنے میں مجھے بالکل بھی کوئی عار نہیں ہے کہ ایک ٹیم ہم سے بہتر کھیلی۔
بابر نے شبنم کی وجہ سے پہلے گیند بازی کرنے کا فیصلہ کیا
ہندوستانی کپتان نے کہا کہ جب دو ٹیمیں 11 کھلاڑیوں کے ساتھ میدان میں قدم رکھتی ہیں تو دونوں کے پاس کھیل جیتنے کا مساوی موقع ہوتا ہے اور اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ آپ وہاں جائیں گے اور ہر میچ جیت کر چلے آئیں گے۔ ہم نے اپنے طور پر پوری کوشش کی اور ایک اچھا اسکور بنایا۔ ہم نے سوچا کہ ہم انہیں دباؤ میں ڈال سکتے ہیں۔ لیکن انہوں نے ہمیں کسی بھی سطح پر میچ میں نہیں آنے دیا۔ وہ یقینی طور پر اس کے لائق ہیں۔ انہوں نے کھیل کو بہت مضبوطی سے ختم کیا اور پورے میچ میں انہوں نے ہمیں موقع نہیں دیا کہ ہم ان پر دباؤ بنا سکیں۔
کوہلی نے اس امر کو تسلیم کیا کہ دوسری اننگز کے دوران رات میں شبنم نے ہندستانی کھلاڑیوں کی مشکلیں بڑھادیں۔ میچ سے پہلے شام کو بابر نے شبنم کے تئیں فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے پہلے گیند بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
کوہلی نے کہا کہ میں یہ نہیں کہوں گا کہ حالات انتہائی ناسازگار تھے لیکن اگر پچ بلے بازی کے لیے تھوری بہتر ہو جاتی ہے تو آپ شروعات میں اتر جاتے ہیں۔ آپ رنوں کا تعاقب کرتے ہوئے ہدف کو حاصل کرنے کے بارے میں زیادہ پراعتماد محسوس کرنے لگتے ہیں اور یہی ہوا بھی۔
بھارت کا اگلا مقابلہ اتوار کو اسی میدان پر نیوزی لینڈ کے ساتھ
بھارت کا اگلا مقابلہ اتوار کو اسی میدان پر نیوزی لینڈ کے ساتھ ہوگا۔ کوہلی نے ہفتہ بھر کے بریک کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ٹیم کو اپنی شروعاتی نقصان پر غور کرنے اور ٹورنامنٹ کے بقیہ حصوں کے لیے اپنی منصوبہ بندی کو بہتر سے بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
وراٹ نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ بریک ہم سبھی کے لیے بہت ہی مفید ثابت ہوگا۔ یہ جانتے ہوئے کہ ہم نے پہلے ہی ایک پورا سیشن کھیلا ہے۔ پہلے ہم نے ان مشکل حالات میں متحدہ عرب امارات میں آئی پی ایل کھیلا اور پھر ہم ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں۔ اس لیے ہمارے لیے یہ بڑے بریک یقینی طور پر انتہائی خوش آئند ہے۔ بریک کے دوران ہمیں سابقہ غلطیوں کا محاسبہ اور آئندہ کا لائحہ عمل تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ اس بڑے ٹورنامنٹ کو کھیلنے کے لیے ہم نے جسمانی اور ذہنی طور پر پوری طرح چاق و چوبند اور ہشاش بشاش اور تازگی کی ضرورت ہے۔
ٹی 20 ورلڈ کپ ایک ہائی وولٹیج ٹورنامنٹ
انہوں نے کہا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ ہمیشہ ایک ہائی وولٹیج ٹورنامنٹ ہوتا ہے۔ یہ ہمیں پریکٹس سیشن میں آنے کے لیے ایک ٹیم کے طور پر پھر سے منظم ہونے میں مدد کرے گا۔ جو ہم چاہتے ہیں اسے عملی جامہ پہنانے کے لیے پر جوش ہیں اور بہت ہی خود اعتمادی کے ساتھ تیاری کرتے ہیں پھر میچ کے دن میدان میں اترتے ہیں۔ ہمیں اپنی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے۔ اس تیاری کے وقت کے ساتھ ہم ایک بار پھر مثبت سوچ کے ساتھ سامنے آئیں گے۔ اس لیے ایک ٹیم اور انفرادی طور پر میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ اچھی بات ہے جو ہو رہا ہے۔ ہمارے پاس خود احتسابی، غور و فکر اور پھر سے تیاری کرنے کا بھر پور وقت میسر ہوگا۔