ووٹر ادھیکار یاترا: نوادہ میں عوامی حمایت کا سفر

راہل گاندھی کی ووٹر ادھیکار یاترا کا تسلسل، نوادہ...

ووٹر ادھیکار یاترا: نوادہ میں عوامی حمایت کا سفر

راہل گاندھی کی ووٹر ادھیکار یاترا کا تسلسل، نوادہ میں عوامی حمایت کا مظاہرہ

راہل گاندھی، کانگریس کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر، کی ووٹر ادھیکار یاترا آج تیسرے روز میں داخل ہو گئی ہے، جو نوادہ ضلع میں جاری ہے۔ یہ یاترا صبح 8 بجے ہنومان مندر سے شروع ہوئی، جہاں مقامی عوام کی بڑی تعداد نے انہیں خوش آمدید کہا۔ راہل گاندھی کی یہ یاترا نہ صرف کانگریس کے لئے بلکہ دیگر اتحادی جماعتوں جیسے آر جے ڈی اور وی آئی پی کے کارکنوں کے لئے بھی ایک اہم موقع ہے، جہاں وہ ووٹوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

راستے میں، یاترا ہنومان مندر سے پوناما، وزیر گنج، جموآوا اور ہسوا ہوتے ہوئے پرجا تنتر چوک تک پہنچی۔ دوپہر 11 بجے راہل گاندھی نوادہ کے بھگت سنگھ چوک پر ایک جلسہ عام سے خطاب کرنے والے ہیں، جس میں انہیں بی جے پی اور الیکشن کمیشن کے خلاف الزامات کا سامنا کرنا ہے۔ اس دوران وہ آئین کی کاپی کو لہرا کر عوام سے ووٹ چوری کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کریں گے۔

سفر کی تفصیلات اور عوامی حمایت

راستے میں راہل گاندھی نے عوامی اجتماع کے دوران کہا، "یہ سفر عوام کے حق رائے دہی کو بچانے کے لئے ہے۔ بی جے پی اور اس کے معاون ادارے ووٹ چوری کے ذریعے جمہوریت پر حملہ کر رہے ہیں، لیکن بہار کے عوام انہیں ووٹ کی طاقت سے جواب دیں گے۔” دیگر رہنما بھی ان کے ساتھ ہیں، جیسے کہ آر جے ڈی کے تیجسوی یادو، وی آئی پی کے صدر مکیش سہنی، اور ریاستی کانگریس کے صدر راجیش رام۔

یہ یاترا اس دن بھی عوام کی توجہ کا مرکز رہی جب راہل گاندھی نے دوپہر کے جلسے میں بی جے پی کی ریاستی حکومت کے خلاف اپنی باتیں رکھی۔ انہوں نے کہا، "بہار کے عوام الیکشن میں اس سازش کا جواب دیں گے۔” ان کا یہ عزم عوام میں جوش و خروش پیدا کررہا ہے، جس کی عکاسی یاترا کے دوران شمولیت کرنے والے لوگوں کی تعداد سے ہوتی ہے۔

شام کو یہ یاترا دوبارہ شروع ہوگی اور سید پور، دریا پور، چندن چوک، بازار روڈ، وارث علی گنج، بلواپور، مرغیا چوک اور کھرناتھ روڈ سے گزرتی ہوئی نالندہ پہنچے گی۔ یاترا کے اختتام پر ایک بڑا عوامی اجلاس بھی ہوگا جس میں راہل گاندھی اپنے حامیوں سے خطاب کریں گے۔

عوامی حمایت کی بنیاد

راہل گاندھی کی اس یاترا کے دوران عوام کی طرف سے زبردست حمایت دیکھنے میں آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ جدوجہد صرف ووٹ بچانے کی نہیں بلکہ عوامی عزت اور حقوق کی بھی ہے۔” ان کا یہ پیغام عوام میں مقبولیت حاصل کر رہا ہے، جس کی مثال کل کے جلسے کے دوران دکھائی دی، جہاں دشرتھ مانجھی کے بیٹے نے بھی شرکت کی۔

اس کے علاوہ، راہل گاندھی نے مانجھی خاندان کو نئے مکان کی چابی دیتے ہوئے کہا کہ "یہ جدوجہد عوام کی عزت اور حقوق کے لئے بھی ہے۔” عوام نے ان کے اس قدم پر زبردست تالیاں بجا کر خیر مقدم کیا، جس سے واضح ہوتا ہے کہ عوام ان کے پیغام کو قبول کر رہے ہیں۔

سیاسی مہم کی تاثیر

راہل گاندھی نے اس دوران یہ بھی کہا کہ انڈیا الائنس بہار میں بی جے پی کی ہر سازش کو ناکام بنائے گا اور انتخابی عمل میں عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یہ یاترا بہار کے سیاسی منظر نامے پر ایک نئی روح پھونکنے کی کوشش ہے اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا یہ ان کے حامیوں کی تعداد میں اضافہ کا باعث بنے گی۔

یہ یاترا بہار کی سیاست میں اہم موڑ ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر جب ووٹنگ کے دن قریب آ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ یاترا عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے بھی ایک بہترین موقع ہے، جہاں عوام کے سامنے ان کے حقوق کی بات کی جا رہی ہے۔

عوام کی توانائی اور ایک نئے عزم کے ساتھ یہ یاترا آگے بڑھ رہی ہے، اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آنے والے دنوں میں یہ کس طرح کے اثرات مرتب کرتی ہے۔