سرحدی علاقوں میں امن کے بغیر دوطرفہ تعلقات کا فروغ ناممکن
ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر کے روز ایک اہم بیان میں کہا کہ ہندوستان اور چین کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے سرحدی علاقوں میں امن اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ دونوں ممالک کو اپنے تعلقات میں پیش رفت کے لیے باہمی احترام، حساسیت اور مفاد کو مدنظر رکھنا ہوگا۔ اس موقع پر جے شنکر چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران یہ گفتگو کر رہے تھے، جو کہ ہندوستان کے دورے پر موجود ہیں۔
وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ موجودہ وقت میں ہندوستان اور چین کے تعلقات ایک مشکل مرحلے سے گزر رہے ہیں، اور دونوں ممالک اب مل کر آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سرحدی علاقوں میں کشیدگی میں کمی کے لیے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت ضروری ہے۔ "ہمیں اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ کسی بھی مسائل کو تنازعات میں تبدیل نہ ہونے دیا جائے۔”
مسئلہ سرحدی کشیدگی: کیا ہیں اہم نکات؟
جے شنکر نے ملاقات کے دوران چند اہم نکات پر روشنی ڈالی جن میں سرحدی کشیدگی میں کمی، اقتصادی تعاون اور مشترکہ مفادات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی کشیدگی میں کمی کے لیے ان کی ملاقات کے ایجنڈے میں متعدد اہم موضوعات شامل ہیں جن میں اقتصادی و تجارتی مسائل، یاترا، عوام کے درمیان رابطے، اور سرحدی تجارت کی ترقی شامل ہے۔
یہ ملاقات اکتوبر 2024 میں ہونے والی ملاقات کے پیش نظر بہت اہم ہے، جہاں وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان بات چیت ہوگی۔ یہ چین کے وزیر خارجہ کا ہندوستان کا پہلا دورہ ہے، جو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے پیش نظر ہوا ہے۔
دونوں ممالک کی ترجیحات اور چیلنجز
جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان ایک منصفانہ اور متوازن عالمی نظام کے لیے کوشاں ہے جس میں کثیرالجہتی کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عالمی معیشت میں استحکام کا قیام بھی انتہائی اہم ہے، اور اس کے لیے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی کو بھی ایک اہم ترجیح قرار دیا اور اس حوالے سے بات چیت کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں ممالک کی جانب سے مل کر چیلنجز کو حل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
اس میٹنگ کے دوران جے شنکر نے چینی وزیر خارجہ کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا، "یہ ایک موقع ہے جہاں ہم اپنے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لے سکتے ہیں اور ساتھ ہی عالمی صورتحال پر بھی بات کر سکتے ہیں۔”
جے شنکر اور وانگ یی کے درمیان ہونے والی یہ ملاقات سرحدی امور کے حل کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور تجارتی مسائل پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہے۔
امید کا نیا باب
جے شنکر نے اس بات کا یقین دلایا کہ یہ گفتگو ہندوستان اور چین کے تعلقات میں ایک مضبوط، تعاون پر مبنی مستقبل کے لیے نئی سمت فراہم کرے گی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا، "ہمیں ایک ساتھ مل کر چلنا ہوگا تاکہ ہمارے مفادات کو پورا کیا جا سکے اور خدشات کو دور کیا جا سکے۔”
یہ بات بھی قابل غور ہے کہ اس میٹنگ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کو مزید مستحکم کرنے کے امکانات پر غور کیا گیا ہے۔
اس تمام صورتحال کے پیش نظر، دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کی امیدیں روشن ہیں، لیکن اس کے لیے تمام فریقین کو باہمی احترام اور سمجھ بوجھ کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
ہندوستان اور چین کے تعلقات کی بہتری کے امکانات
تاہم، جیسے جیسے دنیا میں جغرافیائی سیاست تبدیل ہو رہی ہے، ہندوستان اور چین کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ عالمی مسائل کا سامنا کیا جا سکے۔ دونوں ممالک کے تعلقات کی مضبوطی ہی خطے میں امن اور استحکام کا باعث بنے گی۔
اس میٹنگ کے نتائج سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ سرحدی کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک میں تعلقات کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، اور یہی اس وقت کا تقاضا ہے۔