مہاراشٹر کے بڑے بحران: بارش کی تباہ کاریوں سے ممبئی کی زندگی میں بحران کی گونج
مہاراشٹر کے مختلف علاقوں میں پیر اور منگل کی طویل بارشوں نے ایک بڑا بحران پیدا کردیا ہے۔ اس بارش نے خاص طور پر ممبئی شہر کو شدید متاثر کیا ہے۔ جہاں 7 افراد کی ہلاکت کی خبر سامنے آئی ہے، وہیں 200 سے زائد لوگ مختلف علاقوں میں پانی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے شہر کے مختلف سڑکیں ندی نالوں کی شکل میں تبدیل ہوگئی ہیں، جس کی وجہ سے نقل و حمل کے نظام میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
بارش کا اثر: کس طرح، کہاں اور کب؟
یہ شدید بارش، جو 18 اگست کو صبح ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوئی، نے 19 اگست تک جاری رہنے کے بعد شہر کی سڑکوں کو آبی بحران میں ڈال دیا۔ اس دوران وکرولی میں 194.5 ملی میٹر، سانتا کروز میں 185 ملی میٹر، اور جوہو میں 173.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ حیرت انگیز طور پر، بارش کی اس شدت نے شہر کی ہر روز کی سرگرمیوں کو مفلوج کر دیا، جس کے نتیجے میں برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے فوری طور پر اسکولوں اور کالجوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزارت موسمیات نے اس صورتحال کی پیش گوئی کی اور شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ ادھر، بارش کے بعد شہر کے کچھ مقامات پر پانی بھرنے کی وجہ سے اندھیری سب وے کو بند کرنا پڑا۔ اس صورت حال میں بے گھر اور زخمی افراد کو اسپتال پہنچانے کے لیے اہل خانہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جیسا کہ انہیں اپنے رشتہ داروں کو کندھوں پر اٹھا کر جانا پڑا۔
پروازوں میں خلل: بین الاقوامی سفر متاثر
بارش نے نہ صرف سڑکوں کا نظام متاثر کیا بلکہ ایئرپورٹ پر بھی پروازوں میں تاخیر کا سبب بنا۔ ممبئی ایئرپورٹ پر کئی پروازیں وقت پر روانہ نہیں ہو سکیں، جس کے باعث ایئرلائنز نے مسافروں کو ہدایت دی کہ وہ روانگی سے پہلے اپنی پرواز کی معلومات چیک کریں۔ انڈیگو اور دیگر ایئرلائنز نے اس بات پر زور دیا کہ شہری ٹریفک کی وجہ سے وقت سے پہلے ایئرپورٹ پہنچیں تاکہ کسی قسم کی مشکلات سے بچا جا سکے۔
دیگر اضلاع کی حالت: ناندیڑ اور تھانے کی صورتحال
ریاست مہاراشٹر کے دیگر حصوں میں بھی بارش کی شدت سے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ ناندیڑ میں 200 سے زائد لوگ شدید بارش کے باعث پھنس گئے ہیں، جنہیں نکالنے کے لئے فوج کو بلایا گیا۔ اسی طرح تھانے کے کلیان علاقے میں زمین کھسکنے کے واقعات پیش آئے، جس کی وجہ سے 4 مکانات کو نقصان پہنچا، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
محکمہ موسمیات نے مخصوص علاقوں میں ریڈ الرٹ جاری کیا ہے اور شہریوں کو غیر ضروری سفر سے بچنے کے لیے ہدایت کی ہے۔ مزید برآں، موسم کی پیش گوئی کے مطابق، 21 اگست تک مزید بارش کی توقع ہے جو شہر کی صورتحال کو مزید انتہائی بنا سکتی ہے۔
عوامی ناراضگی اور مستقل حل کی ضرورت
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ ممبئی اور مہاراشٹر کو ایسی بارش کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہر سال برسات کے موسم میں یہ شہر پانی میں ڈوب جاتا ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر اس مسئلے کا مستقل حل تلاش نہ کیا گیا تو عوامی ناراضگی بڑھنا بھی ایک فطری عمل ہے۔ عوامی خدمات کی دیکھ بھال اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لئے حکومت کو سنجیدگی سے اقدامات کرنا پڑیں گے تاکہ آئندہ ہونے والی بارشوں کی صورت میں شہریوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
حکومتی اقدامات کی ضرورت
اس صورتحال میں حکومت کو فوری طور پر امدادی کاروائیاں شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ متاثرہ افراد کو مدد فراہم کی جا سکے۔ سکولوں، کالجوں اور دیگر تعلیمی اداروں کی بندش کے باعث طلبہ کو تعلیمی نقصان بھی ہو رہا ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ بارش کے بعد کی امدادی کاروائیوں کے ساتھ ساتھ، طویل مدتی حل بھی تلاش کرے تاکہ ہر سال بارش کے موسم میں اس طرح کی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔