پٹنہ: راہل گاندھی کی عوامی تحریک کی نئی کڑی
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی 17 اگست سے بہار میں ’ووٹ ادھیکار یاترا‘ کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔ یہ یاترا ایک اہم عوامی اسمبلی کے ساتھ ساسارام کے ریلوے میدان سے شروع ہو گی اور یکم ستمبر کو پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں ایک بڑی جلسے کے ساتھ اختتام پذیر ہو گی۔ اس مہم کا بنیادی مقصد عوام میں ووٹ چوری کے حوالے سے بیداری پیدا کرنا اور صاف و شفاف ووٹر لسٹ کو یقینی بنانا ہے۔
اس یاترا کا آغاز ملک کی جمہوریت کی حفاظت کی ایک کوشش کے طور پر کیا جا رہا ہے، جو کہ نہ صرف کانگریس پارٹی بلکہ بہار میں ’انڈیا‘ اتحاد کے دیگر اہم اتحادیوں کی شمولیت کے ساتھ انجام دی جائے گی۔ راہل گاندھی کے ساتھ اس یاترا میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما اور سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو سمیت مختلف جماعتوں کے بڑے قائدین بھی شامل ہوں گے۔
یاترا کی تفصیلات اور اہم نکات
راہل گاندھی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ان کی جماعت اور اتحادی بہار کی سرزمین سے ووٹ چوری کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ معاملہ صرف ایک انتخابی ایشو نہیں ہے، بلکہ اس کا تعلق جمہوریت، آئین اور ’ون مین، ون ووٹ‘ کے اصول کی حفاظت سے بھی ہے۔
ان کا کہنا تھا، "17 اگست سے ووٹ ادھیکار یاترا کا آغاز کیا جا رہا ہے، اور ہم بہار سے ووٹ چوری کے خلاف جدوجہد کا آغاز کر رہے ہیں۔ ہم پورے ملک میں صاف اور درست ووٹر لسٹ تیار کر کے ہی دم لیں گے۔ نوجوان، مزدور، کسان، ہر شہری کو اس عوامی تحریک کا حصہ بننا چاہئے۔ اب کی بار، ووٹ چوروں کی ہار — عوام کی جیت، آئین کی جیت۔”
یہ یاترا ساسارام سے شروع ہو کر مختلف بہاری اضلاع سے گزرے گیجن میں اورنگ آباد، گیا، نوادہ، نالندہ، شیخ پورہ، لکھی سرائے، منگیر، بھاگلپور، کٹیہار، پورنیہ، ارریہ، سپول، مدھوبنی، دربھنگہ، سیتا مڑھی، مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن، گوپال گنج، سیوان، چھپرا اور آرا شامل ہیں۔
کانگریس کا عوامی رابطہ
کانگریس پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ مہم صرف بہار تک محدود نہیں رہے گی بلکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی اس طرز کی عوامی بیداری مہم چلائی جائے گی۔ اس کا مقصد ووٹر لسٹ سے فرضی نام نکالنے اور حقیقی اہل ووٹروں کا اندراج یقینی بنانا ہے۔ پارٹی نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ بڑی تعداد میں اس سفر اور ریلی میں شامل ہوں تاکہ ملک کی جمہوریت کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
کانگریس کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے بدھ کے روز ساسارام پہنچ کر انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس یاترا کی مکمل پلاننگ کرنے کے لئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، تاکہ ہر ضلع میں عوامی حمایت حاصل کی جا سکے۔
متوقع اثرات اور عوامی شمولیت
اس یاترا کا مقصد عوامی بیداری پیدا کرنا ہے تاکہ شہری اپنے ووٹ کے حق کو سمجھیں اور ووٹ چوری کے خلاف آواز بلند کریں۔ اس کے علاوہ، یہ کانگریس اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے ایک پیغام ہے کہ وہ عوام کے حقوق کے لئے لڑنے میں سنجیدہ ہیں۔ کانگریس کا یہ اقدام ممکنہ طور پر عوامی حمایت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرے گا، خاص طور پر ان نوجوانوں کے درمیان جو کہ مستقبل کی قیادت کریں گے۔
اس یاترا کا اختتام یکم ستمبر کو پٹنہ میں ایک بڑی ریلی کے ساتھ کیا جائے گا، جہاں راہل گاندھی اور دیگر قائدین خطاب کریں گے۔ یہ ریلی سیاسی و سماجی اہمیت کی حامل ہوگی اور عوام کی بڑی تعداد کے جمع ہونے کی توقع ہے۔
انتہائی اہم
یہ یاترا اس بات کا ثبوت ہے کہ کانگریس پارٹی عوامی مسائل پر اپنی توجہ مرکوز رکھتی ہے اور ووٹ کے حق کی اہمیت کو سمجھتی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف بہار میں بلکہ پورے ملک بھر میں ووٹ کے حقوق کی جدوجہد کی ایک مثال پیش کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، یہ یقین دہانی بھی کی گئی ہے کہ اس یاترا میں عوام کی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اداروں اور سماجی تنظیموں کی مدد لی جائے گی۔ اس مہم کے دوران عوامی مسائل کی نشاندہی کی جائے گی اور ان کے حل کے لئے عملی اقدام بھی کئے جائیں گے۔
یعنی کہ اگر آپ بھی جمہوریت کی اس تاریخی جدوجہد کا حصہ بننا چاہتے ہیں تو براہ کرم اس مہم میں شرکت کریں اور اپنی رائے کا اظہار کریں۔ یہ یاترا ایک موقع ہے کہ آپ اپنے حقوق کے لئے آواز اٹھائیں اور جمہوریت کی حفاظت میں اپنا کردار ادا کریں۔