ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے کے بعد فوج کا ریسکیو آپریشن، 4 افراد کی جان بچائی گئی

کِنّور میں شدید طغیانی، فوج کی ہنگامی کارروائی ہماچل پردیش...

جمہوریت کی حفاظت کے لیے راہل گاندھی کی ووٹ ادھیکار یاترا کا آغاز

پٹنہ: راہل گاندھی کی عوامی تحریک کی نئی کڑی لوک...

کبوترخانہ تنازعہ: جین مونی کی غیر متزلزل عزم، کشیدگی کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے

تنازعہ کی تفصیلات: جین مونی کا انشن اور مراٹھی...

یوم آزادی کی فل ڈریس ریہرسل کی تیاریوں میں بیریکیڈنگ، عوامی مشکلات

دہلی میں یوم آزادی کی ریہرسل کے پیش نظر گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی، شدید ٹریفک جام کے مسائل

یومِ آزادی کے موقع پر ہونے والی فُل ڈریس ریہرسل کی تیاریوں کے دوران دہلی کے داخلی راستوں پر بیریکیڈنگ کی گئی ہے۔ دہلی پولیس نے مکمل طور پر کمرشیل گاڑیوں کی آمد و رفت پر پابندی لگائی ہے جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ ریہرسل 13 اگست کو صبح 4 بجے سے 10 بجے تک ہوگی اور اس دوران کوئی بھی کمرشیل گاڑی دہلی میں داخل نہیں ہو پائے گی۔ متاثرہ علاقہ جات میں دہلی-نوئیڈا کا چلّا بارڈر، ڈی این ڈی فلائیوے، اور کالندی کنج شامل ہیں جہاں گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی جا رہی ہیں۔

پولیس کی جانب سے حفاظتی اقدامات: داخلی راستوں پر تبدیلیاں

دہلی کے مختلف داخلی راستوں پر ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت نے متبادل راستے فراہم کیے ہیں۔ چلّا بارڈر سے نوئیڈا کی طرف آنے والی کمرشیل گاڑیوں کو یوٹرن دے کر نوئیڈا-گریٹر نوئیڈا ایکسپریس وے اور ایسٹرن پیریفیرل ایکسپریس وے کی طرف بھیجا جا رہا ہے۔ اسی طرح، ڈی این ڈی فلائیوے سے آنے والی گاڑیوں کو بھی یہ راستہ اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسی دوران، کالندی کنج کی طرف بڑھنے والی گاڑیوں کو بھی متبادل راستوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

دہلی جانے والی بس خدمات بھی متاثر ہوئی ہیں، جہاں چلا بارڈر پر بسوں سے مسافروں کو اتار دیا گیا اور انہیں نجی ذرائع کا سہارا لینا پڑا۔ اس اچانک تبدیلی کے باعث مسافروں میں بے چینی نظر آئی اور آٹو رکشہ ڈرائیوروں نے من مانے کرایے وصول کرنا شروع کر دیے۔

پولیس اور ٹریفک حکام کی جانب سے عوام سے تعاون کی اپیل

دہلی پولیس حکام نے بتایاکہ یہ تمام اقدامات سلامتی وجوہات کے پیش نظر کیے گئے ہیں۔ لوگوں سے امید کی جا رہی ہے کہ وہ ان چیلنجز کے دوران صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ ٹریفک پولیس نے اضافی نفری متعین کی ہے تاکہ ٹریفک کی روانی کو بحال رکھا جا سکے۔ اس کے علاوہ، یومِ آزادی کی تقریبات کے لیے خاص طور پر 10,000 سے زیادہ سلامتی اہلکار اور 3,000 ٹریفک پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

یومِ آزادی کے سلسلے میں مزید احتیاطی تدابیر کے طور پر دہلی ٹریفک پولیس نے 14 اگست کو رات 10 بجے کے بعد کمرشیل گاڑیوں کے راجدھانی میں داخلے پر بھی پابندی لگانے کی سخت ہدایت جاری کی ہے۔

عوامی سہولت کی بہتری کے لیے اقدامات

حکومت نے صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے عوامی نقل و حمل کے نظام کو مزید بہتر کرنے کے اقدامات کرنے کا عزم کیا ہے۔ اس سختی کے باوجود، عوامی بسوں کی سروس کو برقرار رکھنے کے لیے بھی متبادل راستوں کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ جیسے کہ جمنا ایکسپریس وے سے دہلی جانے والی گاڑیوں کو پری چوک، سورج پور اور دادری کے راستے داخلہ دیا جا رہا ہے۔

حکومت کی اس کوشش کا مقصد یہ ہے کہ تمام شہری یومِ آزادی کی تقریبات میں حصہ لے سکیں بغیر کسی مشکل کا سامنا کیے۔ اس کے ساتھ ہی، ٹریفک پولیس نے اضافی اہلکاروں کے ساتھ متبادل راستوں پر نگرانی کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ بحران کو بروقت حل کیا جا سکے۔

پیشگی احتیاطی تدابیر

اس تمام صورتحال کے پیش نظر، عوام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سفر کے دوران مزید احتیاط برتیں، خاص طور پر وہ لوگ جو دہلی کے داخلی راستوں سے گزرتے ہیں۔ کچھ عوامی ذرائع ابلاغ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ متبادل راستوں کا استعمال کرتے ہوئے اپنے سفر کو آسان بنائیں۔

شہریوں کی سہولت کے پیش نظر، دہلی کے مختلف علاقوں میں اضافی بس سروسز فراہم کی گئی ہیں تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ اس وقت عوام کو چاہیے کہ وہ ٹریفک کی پہچان کے لیے مختلف ایپس کا استعمال کریں اور اپنے سفر کی منصوبہ بندی پہلے سے کر لیں۔