بنیادی تبدیلی کا آغاز: ہریانہ کانگریس کی نئی سمت
ہریانہ کانگریس نے منگل کی شام اہم تنظیمی تبدیلیوں کا اعلان کیا، جس کے تحت ریاست کے 32 اضلاع میں نئے ضلعی صدور کی تقرری کی گئی ہے۔ یہ اقدام پارٹی کی تنظیم نو کی مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد طویل عرصے سے کمزور پڑے ضلعی ڈھانچے کو مضبوط بنانا ہے۔ یہ تبدیلی ہریانہ میں کانگریس کے مستقبل کی حکمت عملی کا اہم حصہ ہے اور اس کا مقصد ہر طبقے کی نمائندگی کو فروغ دینا ہے۔
یہ اصلاحات اس وقت شروع کی گئیں جب راہل گاندھی نے ریاستی اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے رہنماؤں کے ساتھ ایک میٹنگ کا انعقاد کیا۔ اس میٹنگ کے بعد مختلف اضلاع کا دورہ کرنے والے مبصرین نے عہدیداران اور کارکنوں سے مشورے کیے اور اپنی رپورٹیں پیش کیں۔ ان رپورٹس کی بنیاد پر پارٹی کی قیادت نے نئے صدور کی فہرست مرتب کی.
ہریانہ کے 32 اضلاع میں نئے صدور کی تقرری کا مقصد پارٹی کے کمزور ڈھانچے کو مستحکم کرنا اور مختلف طبقات کی نمائندگی کو یقینی بنانا ہے۔ اس تبدیلی کی اہمیت اس بات میں ہے کہ پارٹی کے اندر موجود مختلف جماعتوں، جیسے جاٹ، برہمن، راجپوت، بنیا اور دیگر طبقات کو مناسب نمائندگی فراہم کی گئی ہے۔
کون، کیا، کہاں، کب، کیوں اور کیسے: تبدیلی کے پہلو
کون: ہریانہ کانگریس کے نئے ضلعی صدور کی تقرری کا عمل کانگریس کے سینئر رہنماؤں کی نگرانی میں مکمل کیا گیا۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے اس عمل کی تصدیق کی ہے۔
کیا: 32 اضلاع میں نئے ضلعی صدور کی تقرری کی گئی ہے تاکہ تنظیمی سطح پر پارٹی کے اثر و رسوخ کو بڑھایا جا سکے۔ اس عمل میں مختلف طبقات کی نمائندگی کی گئی ہے، جو کہ ایک اہم قدم سمجھی جا رہی ہے۔
کہاں: ہریانہ کے مختلف اضلاع، خاص طور پر وہ اضلاع جہاں کانگریس نے ماضی میں اہمیت کھو دی تھی، وہاں یہ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
کب: یہ تبدیلیاں منگل کی شام کو سامنے آئیں، جو کہ پرانے عہدیداران کی کمی کے بعد کی گئی ہیں۔
کیوں: پارٹی کی کوشش ہے کہ وہ عوامی سطح پر اپنی موجودگی کو مستحکم کرے اور 2024 کے اسمبلی انتخابات کے لیے تیاریاں کر سکے۔
کیسے: پارٹی کی قیادت نے مختلف طبقات کے رہنماؤں کی رائے لی اور ان کی بنیاد پر نئے ضلعی صدور کی فہرست تیار کی گئی۔
نئے صدور کی فہرست اور تنظیم کی حکمت عملی
پارٹی نے جن نئے صدور کی تقرری کی ہے ان میں کچھ ایسے نام بھی شامل ہیں جو پچھلے انتخابات میں شکست کھا چکے ہیں، جیسے پرویندر پاری، انیرُدھ چودھری اور وردھن یادو۔ یہ فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کانگریس اپنے تجربہ کار رہنماؤں پر بھروسہ رکھتی ہے اور انہیں دوبارہ موقع فراہم کر رہی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فہرست میں واحد خاتون صدر سنتوش بینیوال ہیں، جنہیں سرسا ضلع کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ یہ بھی ایک مثبت اقدام ہے کہ آئندہ خواتین کی نمائندگی میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
یہ تنظیمی تبدیلیاں 2029 کے اسمبلی انتخابات کی تیاری کے لیے بھی ایک اہم قدم سمجھی جا رہی ہیں، جس کا مقصد مقامی سطح پر پارٹی کی سرگرمیوں میں نئی جان ڈالنا ہے۔
نئے صدور کی فہرست
- امبالہ کینٹ – پرویندر پری
- امبالہ سٹی – پون اگروال
- امبالہ دیہی – دُشینت چوہان
- بھوانی دیہی – انیرُدھ چودھری
- بھوانی شہری – پردیپ گُلیا
- چرخی دادری – سوشیل دھانک
- فرید آباد – بلجیت کوشک
- فتح آباد – اروند شرما
- گڑگاؤں دیہی – وردھن یادو
- گڑگاؤں شہری – پنکج ڈاور
- حصار دیہی – برج لال کھوول
- حصار شہری – بجرنگ داس گرگ
- جھجر – سنجے یادو
- جند – رشی پال
- کیٹھل – رام چندر گجر
- کرنال دیہی – راجیش وید
- کرنال شہری – پرگ گابا
- کُرُکشیتر – میوا سنگھ
- مہندرگڑھ – ستویِر یادو
- میوات (نُوح) – شاہدہ خان
- پلول – نیترپال ادھانہ
- پنچکُلہ – سنجے چوہان
- پانی پت دیہی – رمیش ملک
- ریواڑی دیہی – سُبھا شند چاوڑی
- ریواڑی شہری – پروین چودھری
- روہتک دیہی – بلبان سنگھ رنگا
- روہتک شہری – کلدیپ سنگھ
- سرسا – سنتوش بینیوال
- سونی پت دیہی – سنجیو کمار دہیا
- سونی پت شہری – کمل دیوان
- یمنانگر دیہی – نرپال سنگھ
- یمنانگر شہری – دیویندر سنگھ
یہ تبدیلیاں مقامی سیاست میں کانگریس کو مضبوط کرنے کی خواہش کو ظاہر کرتی ہیں۔ ہریانہ کی سیاست میں یہ تبدیلیاں آنے والے دنوں میں جڑیں مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
مزید معلومات اور تازہ ترین خبروں کے لیے ہماری ویب سائٹ ملاحظہ کریں: کانگریس کی تنظیمی تبدیلیوں کا مکمل جائزہ اور 2024 کے انتخابات کی تیاری میں کانگریس کے نئے اقدامات.
ہمیں فیس بک پر فالو کریں: Facebook