سی بی ایس ای کا نیا تعلیمی نظام: دسویں اور بارہویں کی آن لائن جانچ، نویں میں اوپن بک امتحانات

نئی تعلیمی حکمت عملی کی بنیاد پر تبدیلیاں

نئی دہلی: سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانی نظام میں اہم تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔ اس نئے نظام کا مقصد امتحانی شفافیت، معیاری جانچ، اور طلبہ کی فہم کی بنیاد پر تعلیم کو فروغ دینا ہے۔ حال ہی میں ہوئی گورننگ باڈی کی میٹنگ میں یہ فیصلہ متفقہ طور پر لیا گیا کہ دسویں اور بارہویں جماعت کی آنسر شیٹس کو اب ڈیجیٹل طریقے سے چیک کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ایک یا ایک سے زیادہ تجربہ کار ایجنسیوں کا انتخاب کیا جائے گا جنہوں نے پہلے اس نوعیت کے کاموں میں تجربہ حاصل کیا ہو۔

کس نے، کیا، کہاں، کب، کیوں اور کیسے؟

سی بی ایس ای کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نئے نظام کے تحت منتخب کی جانے والی ایجنسیوں کو اسکولوں، یونیورسٹیوں یا سرکاری امتحانی ادارے میں ڈیجیٹل جانچ کا تجربہ ہونا ضروری ہے۔ یہ اقدام ایسی صورتحال میں اٹھایا جا رہا ہے جہاں امتحانی نظام میں سکیورٹی، رازداری، اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ابتدائی طور پر اس نئے نظام کے نافذ ہونے پر تقریباً 28 کروڑ روپے کی لاگت کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ یہ فیصلہ دراصل اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ ڈیجیٹل جانچ کے ذریعے علاقائی تفاوت کو ختم کیا جا سکے گا اور امتحانات کے نتائج کی درستگی میں بھی اضافہ ہوگا۔

یہ تبدیلیاں اس وقت ممکن ہوئیں جب کچھ علاقائی دفاتر میں محدود مضامین پر ڈیجیٹل جانچ کے پائلٹ پروجیکٹ کامیابی کے ساتھ مکمل ہوئے۔ ماضی میں بھی 2014 اور 2015 میں چند مضامین میں ڈیجیٹل جانچ کا تجربہ کیا گیا تھا، جس کے مثبت نتائج ملے تھے۔ اب یہ سسٹم تمام مضامین میں مرحلہ وار لاگو کیا جائے گا تاکہ طلبہ کو اس نئے طریقے کے مطابق رہنے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔ نئے اوپن بک امتحانات کی شروعات سی بی ایس ای نے ایک اور بڑا فیصلہ کرتے ہوئے نویں جماعت میں اوپن بک اسیسمنٹ اسٹریٹجی (او بی اے ایس) کو تعلیمی سیشن 2026-27 سے نافذ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ نیشنل کریکولم فریم ورک فار اسکول ایجوکیشن (این سی ایف ایس ای) کی سفارشات کے تحت لیا گیا ہے، جس کا بنیادی مقصد طلبہ کو رٹنے کی بجائے سمجھنے اور تجزیے کی بنیاد پر تعلیم دینا ہے۔

بورڈ کا کہنا ہے کہ اوپن بک سسٹم سے طلبہ کے ذہنی دباؤ میں کمی آئے گی اور ان کی تنقیدی سوچ کو فروغ ملے گا۔ یہ حکمت عملی طلبہ کو ریفرنس مواد کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کا موقع فراہم کرے گی تاکہ وہ امتحانات میں سوالات کو عملی تناظر میں حل کر سکیں۔ پائلٹ اسٹڈی کے مطابق، اس حکمت عملی نے طلبہ کی کارکردگی میں بہتری پیدا کی ہے۔

نویں جماعت کے تحت اوپن بک اسیسمنٹ کے لیے ہر تعلیمی سیشن میں تین تحریری امتحانات میں یہ طریقہ کار اپنایا جائے گا۔ طلبہ کو اسٹینڈرڈ ماڈل پیپرز، رہنمائی، اور ریفرنس مٹیریل فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ اپنی معلومات کو بروئے کار لاتے ہوئے سوالات کے جوابات مؤثر انداز میں دے سکیں۔

اساتذہ اور طلبہ کی شمولیت

سی بی ایس ای نے واضح کیا ہے کہ دونوں اقدامات مرحلہ وار نافذ کیے جائیں گے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ اساتذہ اور طلبہ کو نئے نظام سے ہم آہنگ ہونے کا مکمل وقت مل سکے۔ تعلیمی حلقوں میں اس فیصلے کا خیرمقدم کیا جا رہا ہے اور اسے تعلیم میں مثبت تبدیلی کی سمت ایک مضبوط قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ تبدیلیاں دراصل ایک نئے تعلیمی دور کی شروعات ہیں، جہاں امتحان کی نوعیت میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ طلبہ کو سمجھنے کی بنیاد پر تعلیم دی جائے گی۔ اس طرح کے اقدامات کو مستقبل میں تعلیمی معیار اور طلبہ کی ذہنی صحت کے لیے بہتری کی امید سمجھا جا رہا ہے۔

مزید معلومات اور تحقیق

اگر آپ ان تازہ ترین تعلیمی تبدیلیوں کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں تو آپ سی بی ایس ای کی ویب سائٹ[https://www.cbse.nic.in]پر معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ اسی طرح، اگر آپ اوپن بک سسٹم کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں[https://www.schooling.edu/education-system]۔

یہ تمام اقدامات سی بی ایس ای کے تحت تعلیم کی جدید شکل میں ایک نئے باب کی شروعات ہیں، جن کا مقصد طلبہ کے لیے ایک بہتر تعلیمی ماحول فراہم کرنا ہے۔

ان تبدیلیوں کی روشنی میں، یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ تعلیم کے میدان میں یہ نئے اقدامات نہ صرف طلبہ کی ذہنی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں بلکہ اس سے ملک کی تعلیمی بنیاد بھی مضبوط ہوگی۔