کبوترخانہ تنازعہ: جین مونی کی غیر متزلزل عزم، کشیدگی کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے

تنازعہ کی تفصیلات: جین مونی کا انشن اور مراٹھی...

ہریانہ کانگریس میں نیا جوش، 32 اضلاع میں صدور کی تقرری کا فیصلہ

بنیادی تبدیلی کا آغاز: ہریانہ کانگریس کی نئی سمت ہریانہ...

راجستھان کے دوسا میں خوفناک حادثہ، 10 افراد ہلاک، زخمیوں کی تعداد 9

راجستھان کا دوسا: عقیدت مندوں کی جانیں خطرے میں راجستھان...

انڈیا بلاک کا اتحاد: کھڑگے کی عشائیہ تقریب میں اپوزیشن کی یکجہتی

بہار میں سنگین الزامات کے پیش نظر اپوزیشن ایک...

نیٹ یو جی 2025 کے نتائج کا اعلان، مہیش کمار نے ملک بھر میں پہلی پوزیشن حاصل کی

راجستھان کے مہیش کمار کا شاندار کارنامہ، نیٹ یو جی 2025 کے نتائج منظر عام پر

نئی دہلی: قومی اہلیتی و داخلہ امتحان (نیٹ یو جی) 2025 کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے، جس میں راجستھان کے مہیش کمار نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک بھر میں اول مقام حاصل کیا۔ اس امتحان میں مجموعی طور پر 22 لاکھ سے زائد امیدوار شریک ہوئے تھے، جن میں سے 12 لاکھ 36 ہزار سے زیادہ نے امتحان میں کامیابی حاصل کی۔ یہ نتائج نہ صرف میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے اہم ہیں بلکہ آیوش کورسز کے لیے بھی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

یہ امتحان 4 مئی 2025 کو منعقد کیا گیا تھا اور اس کے بعد قومی ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) نے نتائج کی حتمی جوابی کنجی جاری کی تھی۔ اب امیدوار نیٹ کی آفیشل ویب سائٹ[neet.nta.nic.in](https://neet.nta.nic.in) پر اپنے اسکور کارڈ ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

امتحان کی کامیابی کی تفصیلات اور توقعات

اس سال ٹاپ 10 میں 9 لڑکے اور ایک لڑکی شامل ہیں، جس میں مہیش کمار کے بعد مدھیہ پردیش کے اُتکرش اودھیا نے دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔ مہاراشٹر کے کرشانگ جوشی اور دہلی کے مرنال کمار جھا نے بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر جگہ بنائی۔ لڑکیوں میں دہلی کی اویکا اگروال نے بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے پانچواں مقام حاصل کیا ہے۔

این ٹی اے کی جاری کردہ معلومات کے مطابق، سب سے زیادہ کامیاب امیدوار اتر پردیش سے ہیں، جن کی تعداد 1.70 لاکھ سے زائد ہے۔ دوسرے نمبر پر مہاراشٹر (1.25 لاکھ سے زائد) اور تیسرے پر راجستھان (1.19 لاکھ سے زائد) کا نام آتا ہے۔ پچھلے سال کی نسبت، اس سال کامیابی کا تناسب کم ہوا ہے، جہاں گزشتہ سال 23.33 لاکھ امیدواروں میں سے 13.15 لاکھ نے کامیابی حاصل کی تھی۔

نیٹ یو جی امتحان کے نتائج کی بنیاد پر میڈیکل کالجوں میں داخلے کا عمل شروع ہوگا۔ یہ امتحان ملک بھر میں میڈیکل طلبا کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ اگرچہ اس سال کامیابی کا تناسب کم رہا، مگر میرٹ لسٹ میں سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا۔

داخلے کے لیے اہمیت اور قومی ٹیسٹنگ ایجنسی کا کردار

ملک بھر کے میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے نیٹ یو جی کو واحد امتحان تصور کیا جاتا ہے۔ ملک میں تقریباً 1 لاکھ 8 ہزار میڈیکل نشستیں دستیاب ہیں، جن میں تقریباً 56 ہزار سرکاری اداروں میں اور 52 ہزار نجی کالجوں میں ہیں۔ ان نشستوں کے لیے امیدواروں کا انتخاب نیٹ یو جی کے نتائج کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

نیٹ یو جی کے اس نتائج کا اعلان ایک اہم موقع ہے، جس کے ذریعے نہ صرف میڈیکل میدان میں داخلے کی بنیاد فراہم کی جا رہی ہے بلکہ یہ آیوش کورسز میں بھی داخلے کے لیے معاون ثابت ہوگا۔

نتائج کی تفصیلات اور متاثرہ طلبہ کی رائے

مہیش کمار کی کامیابی پر راجستھان کے مختلف حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ان کے والدین نے اور معلمین نے ان کی محنت اور لگن کی تعریف کی ہے۔ مہیش کمار نے اس موقع پر کہا کہ "میں نے اپنی محنت کے بل پر یہ کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ میری محنت کا نتیجہ ہے جس کے لئے میں اپنے والدین اور اساتذہ کا شکر گزار ہوں۔”

پہلی بار نیٹ امتحان دینے والے طلبہ کے لیے یہ کامیابی ایک مہم ثابت ہوئی ہے۔ بہت سے طلبہ نے یہ بات واضح کی ہے کہ امتحان کی تیاری کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن مہیش کمار کی کامیابی نے انہیں حوصلہ دیا ہے کہ وہ بھی محنت کریں اور اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلیں۔

مرکزی حکومت کی جانب سے بھی اس کامیابی کو سراہا گیا ہے۔ وزیر تعلیم نے مہیش کمار کو اور تمام کامیاب امیدواروں کو مبارکباد دی ہے۔ "یہ کامیابی ہمارے ملک کے نوجوانوں کی محنت کا نتیجہ ہے، اور ہم مستقبل کے بہترین ڈاکٹرز کی تیاری میں بھرپور تعاون فراہم کریں گے۔”

نیٹ یو جی نتائج کی اہمیت

نیٹ یو جی کے امتحان کے نتائج کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے، ان امیدواروں کی کامیابی ملک کی صحت کی خدمات میں ایک نئی امید کا چراغ جلا سکتی ہے۔ یہ تحصیل اور شہر میں صحت کے نئے معیارات قائم کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے، جو ملک کی طبی خدمات کے معیار کو بلند کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

ڈس کلیمر
ہم نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ اس مضمون اور ہمارے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فراہم کردہ معلومات مستند، تصدیق شدہ اور معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہوں۔ اگر آپ کے پاس کوئی رائے یا شکایت ہو تو براہ کرم ہم سے info@hamslive.com پر رابطہ کریں۔