کانگریس کے رہنما کا بیان: منریگا کی حالت اور حکومت کی عدم توجہی
کانگریس کے سینئر رہنما اور ترجمان جے رام رمیش نے حالیہ دنوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی پالیسیوں پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ منریگا اسکیم کی موجودہ حالت مودی حکومت کی عدم توجہی اور حساسیت کی کمی کا نتیجہ ہے۔ رام رمیش نے اشارہ دیا کہ مودی کے منریگا کے بارے میں طنزیہ رویے کی ابتدا اس وقت ہوئی جب انہوں نے 2015 میں پارلیمنٹ میں اس اسکیم کا مذاق اڑایا تھا۔
اس خبر کی اہمیت اس کے دورانیے سے بھی بڑھتی ہے، خاص طور پر جب ملک میں بے روزگاری کا مسئلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ منازعات کی بڑھتی ہوئی تعداد اور اقتصادی عدم استحکام کے درمیان، منریگا عوامی سطح پر ایک انتہائی اہم پروگرام رہا ہے۔
منازعات کے مسائل: کورونا کے اثرات
جے رام رمیش نے کہا کہ کووڈ-19 کی وبا کے دوران منریگا نے اپنی افادیت ثابت کی۔ جب لاک ڈاؤن نے ملک بھر میں افراتفری پیدا کی، تو حکومت کے پاس کوئی منصوبہ بندی نہیں تھی، لیکن منریگا ہی کچھ کروڑ خاندانوں کے لیے واحد سہارا بنا۔ 2019-20 میں 6.16 کروڑ خاندانوں نے منریگا کے تحت روزگار مانگا، جب کہ 2020-21 میں یہ تعداد 8.55 کروڑ ہو گئی، تقریباً 33 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
لیکن صورتحال آج بہت تشویشناک ہے۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق، صرف 7 فیصد خاندانوں کو ہی 100 دن کا مکمل روزگار مل پا رہا ہے۔ روزگار کی مانگ بڑھ رہی ہے مگر 2023-24 اور 2024-25 کے درمیان فی خاندان کام کے اوسط دنوں میں کمی دیکھی گئی ہے۔
بجٹ کی عدم معقولیت
جے رام رمیش نے منریگا کے لیے مختص بجٹ پر بھی سوال اٹھایا۔ مالی سال 2024-25 کے لیے اس اسکیم کے لیے 86 ہزار کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو ماہرین کے بقول ناکافی ہیں۔ پیپلز ایکشن فار ایمپلائمنٹ گارنٹی (پی اے ای جی) نے 2022-23 کے لیے 2.64 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ تجویز کیا تھا۔ عالمی بینک کی تجویز کے مطابق، منریگا کے لیے کم از کم جی ڈی پی کا 1.7 فیصد مختص کیا جانا چاہیے، جبکہ موجودہ بجٹ صرف 0.26 فیصد ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ 14 فروری 2024 کو جھارکھنڈ کے گڑھوا ضلع میں عوامی سماعت کے دوران منریگا کارکنوں نے یہی مسائل اٹھائے تھے، مگر 15 ماہ گزر جانے کے باوجود حکومت نے ان مسائل کا حل پیش نہیں کیا۔
کانگریس کی حکومت سے مطالبات
کانگریس پارٹی نے اس موقع پر کئی اہم مطالبات بھی کیے ہیں۔ ان میں سے ایک اہم مطالبہ یہ ہے کہ منریگا کو اصل شکل میں یعنی مانگ پر مبنی اسکیم کے طور پر نافذ کیا جائے۔ اس کے علاوہ، بجٹ میں مناسب مالیاتی بندوبست ضروری ہے۔
جے رام رمیش نے منریگا کی مزدوری میں اضافے کو بھی وقت کی ضرورت قرار دیا۔ خاص طور پر پچھلی ایک دہائی سے اجرت میں کسی خاص اضافہ نہیں ہوا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ آئندہ مرکزی بجٹ میں منریگا کی اجرت کو 400 روپے روزانہ کر کے بڑھایا جائے، جیسا کہ کانگریس کے انتخابی منشور میں وعدہ کیا گیا تھا۔
اجرت کی مستقل بنیاد پر ریویو
جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ مزدوری کی شرح حکومت کی مرضی پر منحصر نہیں ہونی چاہیے بلکہ اس کے لیے ایک مستقل کمیٹی قائم کی جانی چاہیے جو باقاعدگی سے اس کا جائزہ لے۔ انہوں نے آدھار پر مبنی ادائیگی کے نظام کو لازمی نہ بنانے، تنخواہ کی ادائیگی 15 دن کے اندر کرنے، اور تاخیر پر معاوضے کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ، منریگا کے تحت کام کے دنوں کو 100 سے بڑھا کر 150 دن کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ خاندانوں کو فائدہ پہنچ سکے۔
نئے اقدامات کی ضرورت
موجودہ حالات میں، منریگا کی اہمیت اور افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ حکومت کو فوری طور پر اس اسکیم کے لیے مناسب فنڈز فراہم کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ یہ پروگرام اپنی افادیت برقرار رکھ سکے۔
ڈس کلیمر
ہم نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ اس مضمون اور ہمارے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فراہم کردہ معلومات مستند، تصدیق شدہ اور معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہوں۔ اگر آپ کے پاس کوئی رائے یا شکایت ہو تو براہ کرم ہم سے info@hamslive.com پر رابطہ کریں۔