راجکوٹ میں آتشزدگی کا واقعہ، ہلاکتوں کی تعداد تین ہو گئی

راجکوٹ کی بلند عمارت میں خوفناک آگ: کیا ہوا، کہاں ہوا، کب ہوا، کیوں ہوا، اور کیسے ہوا؟

راجکوٹ کے ایک بلند و بالا عمارت میں ہوئی خوفناک آتشزدگی نے علاقے میں ہلچل مچا دی ہے۔ یہ واقعہ 150 فٹ بلند ایٹلینٹس بلڈنگ میں پیش آیا، جہاں جمعہ کی شام ایک فلیٹ میں آگ بھڑک اٹھی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، آگ فلیٹ نمبر 601 میں لگنے کے باعث تین افراد ہلاک ہوگئے، جن میں ایک فائر بریگیڈ کا اہلکار بھی شامل ہیں۔ اس واقعہ میں درجنوں لوگ بھی پھنس گئے، جس نے ریسکیو کارروائیوں کی ضرورت کو مزید بڑھا دیا۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مقامی شہری کشور بھائی بھلانا کے فلیٹ میں آگ لگی۔ آگ کی شدت زیادہ ہونے کی وجہ سے دھواں پوری عمارت میں پھیل گیا جس سے اوپر کی منزلوں پر موجود لوگ بری طرح محصور ہو گئے۔ آگ لگنے کے چند ہی منٹوں میں پورے علاقے میں افراتفری مچ گئی، اور لوگ جان بچانے کے لیے کھڑکیوں اور بالکونیوں سے مدد کے لیے پکارنے لگے۔

فائر بریگیڈ اور پولیس کی ٹیمیں فوراً جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ آگ بجھانے کے لیے مختلف فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر موجود ہیں۔ ریسکیو اہلکاروں نے کرین اور سیڑھیوں کی مدد سے کئی افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا، لیکن کچھ لوگ شدید جھلس گئے، جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ گئی۔

رفتار عمل اور ریسکیو آپریشن

عینی شاہدین کے مطابق، آگ لگتے ہی پورے علاقے میں دھواں بھر گیا، اور عمارت میں مقیم افراد نے کھڑکیوں اور بالکونیوں سے مدد کے لیے پکارنا شروع کر دیا۔ آگ کی شدت اور دھوئیں کی کثافت نے حالات کو مزید سنگین بنا دیا۔ کئی لوگوں کو باہر نکالنے کے دوران ریسکیو اہلکاروں کو مشکلات پیش آئیں، لیکن وہ جانفشانی سے اپنی خدمات پیش کرتے رہے۔

راجکوٹ کے اے سی پی بی جے چودھری نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور صورت حال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن تیزی سے جاری ہے اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صورتحال کی نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ مزید ہلاکتوں سے بچا جا سکے۔

آتشزدگی کے اس واقعے کے بارے میں مزید تفصیلات حاصل کرنے کے لیے ، لوگوں کی جانب سے مقامی انتظامیہ سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ عوام چاہتے ہیں کہ اس حادثے کی وجوہات کا جلد پتہ لگایا جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات سے محفوظ رہنے کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

حالیہ واقعات کا اثر اور عوامی رد عمل

راجکوٹ کے اس واقعہ کی خبر تیزی سے پھیل گئی اور لوگوں نے سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ بہت سے لوگوں نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ یہ معاملہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عمارتوں میں حفاظتی تدابیر کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے۔

حکومت اور مقامی انتظامیہ کو اس واقعے کے بعد آگ کی حفاظت کے نظام میں بہتری لانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسے ہولناک واقعات سے بچا جا سکے۔

اگرچہ ریسکیو آپریشن جاری ہے، مگر متاثرہ افراد اور ان کے خاندانوں کی حالت پر گہری تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ عوامی حلقے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے واقعات سے بچنے کے لیے عمارتوں کی تعمیرات میں حفاظتی اقدامات کو مدنظر رکھنا انتہائی ضروری ہے۔

مستقبل کی حفاظت کے اقدامات

یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ شہریوں کی حفاظت کے لیے محفوظ عمارتوں کی ضرورت ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام عمارتوں کی جانچ پڑتال کرے اور یقینی بنائے کہ تمام حفاظتی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ لوگوں کی آگاہی کے لیے بھی آگ لگنے کی صورت میں ایمرجنسی پروسیجرز پر تربیت فراہم کی جانی چاہیے۔

ڈس کلیمر
ہم نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ اس مضمون اور ہمارے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فراہم کردہ معلومات مستند، تصدیق شدہ اور معتبر ذرائع سے حاصل کی گئی ہوں۔ اگر آپ کے پاس کوئی رائے یا شکایت ہو تو براہ کرم ہم سے info@hamslive.com پر رابطہ کریں۔