شمالی ہند میں موسم کی تبدیلی کا اعلان: برفباری اور بارش کی پیشگوئی

پہلا سرخی: موسم کا حال، برفباری کا سلسلہ، اور بارش کی نوید

شمالی ہند کے پہاڑی علاقوں میں گزشتہ کچھ دنوں کے دوران موسم کی خاموشی اور دھوپ کی گرمی نے لوگوں کو حیران کر دیا تھا۔ لیکن اب موسم میں تبدیلی کی نوید سنائی دے رہی ہے۔ موسمیاتی محکمہ کے مطابق، ویسٹرن ڈسٹربینس کے اثر سے شمالی ہند میں برفباری اور بارش کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے۔ یہ تبدیلی شمالی ہند کے مختلف علاقوں میں آنے والے دنوں میں محسوس کی جا سکتی ہے۔ برفباری اور بارش کے ساتھ ساتھ کہرا بھی دیکھنے کو مل سکتا ہے، جو سردیوں کی شدت کو بڑھا دے گا۔

موسمیاتی ماہرین کے مطابق، 29 جنوری 2023 کو ہلکے ویسٹرن ڈسٹربینس کی آمد ہوئی تھی، جس نے پہاڑی علاقوں میں دھوپ کی روشنی کو کم کر دیا۔ تاہم اس کی شدت کم ہونے کی وجہ سے اس کے اثرات محدود رہے۔ لیکن مستقبل قریب میں دوسرا ویسٹرن ڈسٹربینس 31 جنوری سے 2 فروری کے درمیان آنے کی توقع ہے، جو پہلے کے مقابلے میں زیادہ موثر ہوگا۔ اس کے بعد 3 سے 5 فروری کے درمیان ایک فعال ویسٹرن ڈسٹربینس کی آمد کے امکانات بھی ہیں۔

دوسرا سرخی: مختلف ریاستوں میں موسم کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ اروناچل پردیش، تمل نادو، پڈو چیری اور کرائیکل میں شدید بارش اور برفباری ہونے کی توقع ہے۔ انڈمان اور نکوبار جزائر گروپ، ناگالینڈ، منی پور، میزورم، تریپورہ، مغربی بنگال کے ہمالیائی علاقے، سکم، لداخ، آسام اور میگھالیہ میں بھی ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ دہلی اور اتر پردیش کے مختلف علاقوں میں بھی کم سے کم درجہ حرارت میں کمی دیکھی جارہی ہے، جس سے موسم کی شدت میں مزید اضافہ ہونے کی توقع ہے۔

شمالی ہند میں آنے والی یہ موسمی تبدیلی دراصل ویسٹرن ڈسٹربینس کی وجہ سے ہے، جو ایک موسمی نظام ہے جو سرد ہوا کی لہروں کے ساتھ آتا ہے اور برفباری اور بارش کا باعث بنتا ہے۔ خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں اس تبدیلی کے اثرات نمایاں نظر آتے ہیں۔

تیسرا سرخی: دہلی اور اتر پردیش میں کم سے کم درجہ حرارت کی صورت حال

دہلی کی بات کی جائے تو یہاں گزشتہ دو دنوں کے دوران کم سے کم درجہ حرارت میں کمی آئی ہے۔ صبح اور شام کی ٹھنڈ برقرار ہے، اور صبح کے وقت کہرا بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔ آئندہ دنوں میں ویسٹرن ڈسٹربینس کے اثر سے درجہ حرارت میں اضافہ ہونے کی توقع ہے۔ 3 اور 4 فروری کے دوران دہلی میں بارش کی پیشگوئی بھی کی گئی ہے، جو سردیوں کے موسم میں اضافی رفتاری کا باعث بنے گی۔

اسی طرح اتر پردیش کے بیشتر علاقوں میں گھنے کہرے کا سلسلہ جاری ہے، جو موسم کو سرد رکھنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔ راجدھانی لکھنؤ میں درجہ حرارت میں بہت زیادہ کمی متوقع نہیں ہے، تاہم آنے والے دنوں میں رات کے درجہ حرارت میں اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔

موسم کی تبدیلی کے اثرات

یہ موسمی تبدیلی شمالی ہند کے عوام کے لئے کئی پہلوؤں سے اہمیت رکھتی ہے۔ سب سے پہلے، برفباری اور بارش کے ساتھ ساتھ کہرا نہ صرف سردیوں کی شدت کو بڑھاتا ہے بلکہ زرعی سرگرمیوں پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔ کسانوں کو اپنی فصلوں کے لئے نکاسی آب کے انتظامات کرنے کی ضرورت ہوگی۔

دوسرا، یہ موسمی حالات سڑکوں کی حالت پر بھی اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ برفباری کے باعث عوام کو سفر میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں۔ لہذا، مقامی حکومتوں کو اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ سڑکوں کی صفائی اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

موسمیاتی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایسے موسمی حالات کا دورانیہ کبھی کبھار بڑھ بھی سکتا ہے، جس سے عوام کی زندگی پر اثر پڑ سکتا ہے۔ جانکاروں کی رائے ہے کہ اس مخصوص موسمی تبدیلی کی نگرانی کی جانی چاہئے تاکہ عوام کو بہتر معلومات اور آگاہی فراہم کی جا سکے۔