دہلی: اتوار کو یوم جمہوریہ پر موسم کی شدت میں اضافہ
دہلی میں اتوار کو یوم جمہوریہ کے موقع پر ریکارڈ درجہ حرارت دیکھا گیا، جو گزشتہ آٹھ برسوں میں سب سے زیادہ گرم دن رہا۔ اس سال یوم جمہوریہ پر زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 23.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے دو ڈگری زیادہ ہے۔ یاد رہے کہ 26 جنوری 2017 کو یہ درجہ حرارت 26.1 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا تھا۔ یہ رپورٹ محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کی گئی ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ اس بار موسم میں اتار چڑھاؤ جاری ہے، اور دہلی کے لوگوں کو مزید گرمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
کیا ہوا، کب ہوا، کہاں ہوا، کیوں ہوا اور کیسے ہوا؟
دہلی میں یوم جمہوریہ کی تقریب ہر سال 26 جنوری کو منعقد ہوتی ہے لیکن اس سال یہاں درجہ حرارت نے نئی بلندیاں چھو لیں۔ اس گرم موسم کی اصل وجہ صاف آسمان اور شمال مغربی ہواؤں کا چلنا ہے، جس کی وجہ سے معمول کی سردی کا احساس کم ہو گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق، اگلے دو دنوں میں ہلکی ٹھنڈ کا احساس رہے گا لیکن بعد میں درجہ حرارت میں دوبارہ اضافہ متوقع ہے۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ دہلی میں یوم جمہوریہ پر موسم کی شدت میں تبدیلی عوام کے لیے ایک نیا چیلنج بن گئی ہے۔ اس سے قبل کے چند سالوں میں بھی 26 جنوری کو درجہ حرارت میں نمایاں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے، جس کی معلومات 1991 کے بعد سے روزانہ کے اوسط درجہ حرارت کے اعداد و شمار کے ذریعے ملتی ہیں۔
تاریخی سطح پر درجہ حرارت میں تبدیلی
حالیہ سالوں میں، دہلی میں یوم جمہوریہ پر درجہ حرارت میں اضافہ دیکھا گیا ہے، 2024 میں یہ 20.6 ڈگری سیلسیس، 2023 میں 17.3 ڈگری سیلسیس اور 2022 میں 16.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ ہوا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ موسم کی تبدیلی کا اثر نہ صرف درجہ حرارت بلکہ ہوا کے معیار پر بھی پڑ رہا ہے۔
بہرحال، جب بات آلودگی کی ہو تو دہلی کی صورتحال بھی خاصی تشویشناک ہے۔ حالیہ رپورٹوں کے مطابق، دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 200 سے نیچے رہا، جو کہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔
ہوا کی صفائی اور آلودگی کی سطح
ہوا کی صفائی کی بات کریں تو اتوار کے روز ہوا میں آلودگی کی سطح میں کمی آئی تھی۔ باوجود اس کے، گزشتہ تین دنوں سے دہلی کا اے کیو آئی 200 سے نیچے چل رہا تھا، لیکن اتوار کو یہ تھوڑا بڑھ گیا، جو کہ 216 ریکارڈ کیا گیا۔ یہ سطح خراب زمرے میں شامل کی گئی ہے، لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ یہ یوم جمہوریہ کے گزشتہ ایک دہائی کے دوران سب سے صاف دن رہا۔
اس بات کی تصدیق مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے بھی کی ہے، جس نے ایئر کوالٹی بلیٹن جاری کر کے یہ اعداد و شمار فراہم کیے ہیں۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حالیہ برسوں میں دہلی میں ہوا کی کیفیت میں بہتری آئی ہے، لیکن چیلنجز ابھی بھی موجود ہیں۔
موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر
مہیش پلاوت، جو کہ اسکائی میٹ کے نائب چیئرمین ہیں، نے کہا کہ حالیہ ویسٹرن ڈسٹربینس کے سبب شمال مغربی ہند کے کچھ حصوں میں بارش اور برفباری ہوئی، لیکن یہ دہلی میں زیادہ درجہ حرارت پر اثر انداز نہیں ہو سکی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دن کی تیز دھوپ کے باعث دہلی میں آج کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت متاثر نہیں ہوا، جبکہ رات کے درجہ حرارت میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
دہلی کے شہریوں کے لیے یہ صورتحال ایک لمحہ فکریہ ہے۔ ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کی چیلنجز سے آگاہ رہیں اور مناسب اقدامات کریں۔