یومِ جمہوریہ پر کھڑگے کی جانب سے حکومت کی پالیسیوں پر سخت تنقید

ملکارجن کھڑگے کا پیغام: حکومت کی دھوکہ دہی اور جمہوریت پر حملے

یومِ جمہوریہ کے 76ویں موقع پر، کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک اہم پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے موجودہ حکومت پر کئی سنگین الزامات عائد کیے۔ کھڑگے نے کہا کہ یہ حکومت ملک کے دستور، جمہوریت اور سماجی انصاف پر حملے کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں اختلاف رائے کو دبانے کی ایک ہی پالیسی اختیار کی جارہی ہے، جس سے سیاسی اداروں کی آزادی متاثر ہو رہی ہے۔

کیا ہو رہا ہے؟ ملکارجن کھڑگے کے مطابق، حکومت کی کوشش ہے کہ وہ ‘ایک قوم، ایک پارٹی’ کے نظریے کو زبردستی مسلط کرے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے اقلیتوں کی حیثیت کو بھی تشویش کا باعث قرار دیا۔ انہوں نے پوچھا کہ آخر حکومت کو منی پور جیسے علاقوں میں 21 مہینوں سے جاری فرقہ وارانہ کشیدگی کے بارے میں کچھ کیوں نہیں کہتی؟

کہاں دیکھنا ہے؟ کھڑگے کا یہ پیغام ملک بھر میں سنا گیا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو جمہوریت کے اصولوں کی پاسداری کرتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب بھی حکومت کی ناکامیوں کا ذکر کیا جاتا ہے، تو وہ ہمیشہ پچھلے ادوار کو ذمہ دار ٹھہرا دیتی ہے اور حال کی مشکلات پر کبھی توجہ نہیں دیتی۔

کون ہیں؟ ملکارجن کھڑگے ایک سینئر سیاستدان ہیں جو کانگریس کے موجودہ صدر ہیں۔ وہ ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کی قیادت کر رہے ہیں، جو موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی سخت مخالفت کر رہی ہے۔

کب ہوا؟ یہ پیغام یومِ جمہوریہ کی تقریب کے موقع پر دیا گیا، جو ہر سال 26 جنوری کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کو ہندوستان کے دستور کی تشکیل کے دن کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

کیوں ضروری ہے؟ کھڑگے نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اپنے دستور کے اصولوں کی حفاظت کرنی چاہیے، جو ہمیں انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کی ضمانت دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت ہے کہ ہم ان اصولوں کی حفاظت کے لیے سخت اقدام اٹھائیں۔

کیسے؟ کھڑگے کے مطابق، ہمیں عوامی سطح پر ان مسائل کو اٹھانا ہوگا اور حکومت کے خلاف آواز بلند کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اپنے آبا کے بنائے گئے اصولوں کا تحفظ نہیں کیا تو ہم ان کی حقیقی عزت نہیں کر سکیں گے۔

سرکاری پالیسیوں پر چوٹ

کھڑگے نے مزید کہا کہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں نے غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کی زندگی کی کیفیت کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومتی مشن کا بڑا حصہ ارب پتی دوستوں کو ملک کے وسائل فراہم کرنا بن چکا ہے، جس کی وجہ سے ملک میں اقتصادی تفاوت بڑھ رہا ہے۔

کھڑگے کا کہنا تھا کہ پرانے دوروں کی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے موجودہ حکومت ہمیشہ ماضی کی حکومتوں کو ذمہ دار ٹھہراتی ہے، لیکن صحیح سوال یہ ہے کہ آج کیا ہو رہا ہے؟

قومی جمہوریت کی حیثیت

کھڑگے نے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری جمہوریت مضبوط ہو تو ہمیں اس کے بنیادی اصولوں کا احترام کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ دستور میں درج بنیادی حقوق کی پاسداری کی انتہائی ضرورت ہے، تاکہ ہر شہری کو اس کی آزادی اور حقوق مل سکیں۔

کھڑگے نے اختتام میں کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے جدوجہد کریں اور ایک مضبوط جمہوریت کی طرف بڑھیں۔ ان کا یہ پیغام نہ صرف کانگریس کے حامیوں کے لیے ہے بلکہ ہر عام شہری کے لیے بھی ہے جو جمہوریت اور آزادی کی قدر کرتا ہے۔