حیدرآباد: مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی کامیابیاں اور ایوارڈ کا اعلان
حیدرآباد: مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شیخ الجامعہ پروفیسر سید عین الحسن کو حکومت ہند کی جانب سے پدم شری ایوارڈ سے نوازا جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ ایوارڈ ہر سال 26 جنوری کے موقع پر حکومت ہند کی طرف سے اُن افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں۔ پروفیسر عین الحسن کا نام بھی اُن خوش قسمت افراد میں شامل ہے جنہیں اس سال یہ اعلیٰ ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔
یہ اعزاز ان کی غیر معمولی خدمات کی وجہ سے دیا جا رہا ہے جو انہوں نے اردو زبان، ادب اور تعلیم کے میدان میں پیش کی ہیں۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر اشتیاق احمد کے مطابق، یہ ایوارڈ نہ فقط پروفیسر عین الحسن کے لئے بلکہ یونیورسٹی کے تمام طلباء اور اساتذہ کے لئے ایک بڑا اعزاز ہے۔
پروفیسر سید عین الحسن کی خدمات
پروفیسر سید عین الحسن کی قیادت میں یونیورسٹی نے گزشتہ تین سالوں میں کئی اہم سنگ میل عبور کیے ہیں۔ 2022 میں، انہوں نے حیدرآباد کے قدیم شہر میں ایوننگ ڈگری کالج کا آغاز کیا جو کہ وہاں کے طلباء کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایک اہم اقدام تھا۔ انہوں نے لا کالج کی بنیاد بھی رکھی، جس کے ذریعے نہ صرف طلباء کو حقوق کی تعلیم فراہم کی جا رہی ہے بلکہ انہیں روزگار مہیا کرنے کے دروازے بھی کھولے گئے ہیں۔
پروفیسر عین الحسن بنیادی طور پر ایک فارسی کے استاد ہیں اور انہوں نے 30 سے زائد برسوں سے تدریس کے میدان میں کام کیا ہے۔ ان کی تعلیمی خدمات کے باعث ہی انہیں یہ اہم ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایوارڈ کی تقریب
یہ ایوارڈ ہر سال مارچ یا اپریل میں نئی دہلی میں صدر جمہوریہ ہند کے ہاتھوں پیش کیا جاتا ہے۔ وزارت داخلہ حکومت ہند کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ ایوارڈ اُن لوگوں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے اپنے مخصوص شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ پروفیسر سید عین الحسن کی تلاش اور محنت نے انہیں اس اعزاز کے لئے اہل بنایا ہے۔
تعلیمی میدان میں جدت
یونیورسٹی کی جدت کا سلسلہ پروفیسر سید عین الحسن کی قیادت میں جاری ہے۔ ان کی زیرنگرانی یونیورسٹی نے نئی تعلیمی ٹیکنالوجی اپنانے کی کوششیں کی ہیں، خاص طور پر آن لائن تعلیم کے شعبے میں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے طلباء کے لئے مختلف ایکسٹرا کرکولر سرگرمیوں کا آغاز بھی کیا ہے، جو ان کی تعلیمی و سماجی ترقی کے لئے اہم ہیں۔
پروفیسر عین الحسن کا ماننا ہے کہ "تعلیم کا مقصد صرف ملازمت حاصل کرنا نہیں ہے، بلکہ طلباء کو ایک باوقار انسان بنانا بھی ہے۔” یہ ان کی تعلیمی سوچ کی عکاسی کرتا ہے جو انہیں ایک بااثر شخصیت بناتا ہے۔
علاقائی ترقی میں کردار
پروفیسر عین الحسن کی قیادت میں، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے نہ صرف تعلیمی میدان میں بلکہ علاقائی ترقی میں بھی ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مقامی زبان اور ثقافت کی ترقی کے لئے کئی پروگرامز کا آغاز کیا ہے، جو کہ وہاں کے طلباء اور عوام کے لئے فائدہ مند ثابت ہو رہے ہیں۔ اس سے نہ صرف علاقائی زبانوں کی ترویج ہوئی ہے بلکہ مقامی ثقافت کو بھی فروغ ملا ہے۔
مستقبل کی امیدیں
پروفیسر سید عین الحسن کے دور میں یونیورسٹی کو مزید ترقی کی امیدیں ہیں۔ ان کی قیادت میں آنے والے وقت میں نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی یونیورسٹی کو نمایاں مقام حاصل کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ ان کی خدمات اور محنت نے انہیں نہ صرف ایک معلم بلکہ ایک رہنما کی حیثیت سے بھی متعارف کرایا ہے۔
بیشتر طلباء اور اساتذہ نے اس اعلان کو خوش آئند قرار دیا ہے اور ان کی خدمات کی تعریف کی ہے۔ یونیورسٹی کے طلباء نے یہ بھی کہا ہے کہ "یہ اعزاز ہمیں مزید محنت کرنے کی تحریک فراہم کرتا ہے۔”
ایوارڈ کی اہمیت
پدم شری ایوارڈ کو نہ صرف ایک اعلیٰ شہری اعزاز سمجھا جاتا ہے بلکہ یہ ایک ایسے فرد کی محنت و لگن کا اعتراف بھی ہے جو کہ اپنے شعبے میں نمایاں خدمات سرانجام دیتا ہے۔ یہ ایوارڈ نہ صرف پروفیسر عین الحسن کے لئے بلکہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے تمام طلباء اور اساتذہ کے لئے ایک فخر کی بات ہے۔
یہ خبر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے لئے ایک خوشی کا موقع ہے، اور اس طرح کے ایوارڈز سے نہ صرف یونیورسٹی کی شناخت بڑھتی ہے بلکہ اردو زبان اور ادب کو بھی عالمی سطح پر فروغ ملتا ہے۔