راجستھان حکومت نے راشن فراڈ کو روکنے کے لیے نئی مہم کا آغاز کر دیا
حالیہ دنوں میں راشن کی اسکیم کے غلط استعمال کے معاملے میں اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث حکومت نے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ راجستھان حکومت نے عوامی فلاحی منصوبوں کے تحت راشن کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایک نئی مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس مہم کا مقصد ان افراد کی شناخت کرنا ہے جو غیر قانونی طور پر راشن حاصل کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں، حکومت نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ اگر کوئی شخص خود سے راشن کارڈ سے اپنا نام ہٹاتا ہے تو اس پر کوئی جرمانہ عائد نہیں کیا جائے گا۔ بصورت دیگر، ایسے افراد سے 27 روپے فی کلو کے حساب سے وصولی کی جائے گی۔
کون؟ کیا؟ کہاں؟ کب؟ کیوں؟ اور کیسے؟
راجستھان کی حکومت، خاص طور پر محکمہ خوراک و شہری رسد، نے اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے اور غیر مستحق افراد سے راشن کی وصولی کے لیے اقدامات شروع کیے ہیں۔ یہ مہم 31 جنوری تک جاری رہے گی، اور اس کے تحت ایک ہزار سے زیادہ افراد نے اپنی اہلیت چھوڑ دی ہے۔ لوگوں کو اس بات کا احساس دلانے کے لئے کہ وہ اسکیم کا غلط فائدہ اٹھا رہے ہیں، حکومت نے ‘گیو اپ’ مہم کا آغاز کیا ہے۔
محکمہ خوراک و شہری رسد کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص مہم کے تحت اپنی معلومات کو درست کرتا ہے اور اپنا نام ہٹاتا ہے تو اس پر کوئی جرمانہ عائد نہیں کیا جائے گا۔ یہ مہم ان لوگوں کے لیے خاص طور پر اہم ہے جو مختلف طریقوں سے راشن حاصل کر رہے ہیں، جن میں فرضی طریقوں کا استعمال بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ، حکومت نے کے وائی سی مہم کا آغاز بھی کیا ہے، جس کے تحت راشن کارڈ کو آدھار کارڈ سے جوڑا جا رہا ہے۔ اس کے ذریعے، آدھار کارڈ اور پین کارڈ کی معلومات کو آپس میں لنک کیا جائے گا، تاکہ غیر مستحق افراد کی نشاندہی ممکن ہو سکے۔
غلط فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف سخت کارروائی
محکمہ خوراک و شہری رسد نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ لوگوں کی مالی مدد کے لیے راشن کی اسکیم میں کسی قسم کی بے قاعدگی کو برداشت نہیں کرے گا۔ اب تک کی معلومات کے مطابق، مہم کے آغاز کے بعد ایک ہزار سے زیادہ افراد نے اپنی اہلیت سے دستبرداری اختیار کر لی ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ حکومت ان افراد کے خلاف سخت کارروائی کرے گی جو اس اسکیم کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔
محکمہ خوراک کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اس مہم کا مقصد لوگوں کو غلط فہمیوں سے نکالنا ہے اور انہیں یہ بتانا ہے کہ وہ کس حد تک اس اسکیم سے فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔ اس کے تحت کیے جانے والے اقدامات سے امید کی جا رہی ہے کہ غیر مستحق افراد کو راشن سے محروم کیا جائے گا۔
آنے والے دنوں میں کیا متوقع ہے؟
اس مہم کے دوران، حکومت نے عوام کو آگاہ کرنے کے لئے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں آگاہی مہمات، ورکشاپس اور معلوماتی مواد شامل ہے۔ یہ اقدامات عوام کو اس بات کی طرف متوجہ کرنے کے لیے ہیں کہ وہ راشن کی اسکیم کا صحیح استعمال کریں اور اگر وہ غیر مستحق ہیں تو خود ہی اپنا نام ہٹا دیں۔
محکمہ خوراک اور شہری رسد کی جانب سے یہ واضح کیا گیا ہے کہ اگر کوئی فرد اپنی معلومات کو درست نہیں کرتا تو اس سے 27 روپے فی کلو کے حساب سے وصولی کی جائے گی۔ یہ رقم حکومت کے خزانے کے لیے اہم سمجھی جا رہی ہے تاکہ عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں مزید بہتر سرمایہ کاری کی جا سکے۔
غلط فائدہ اٹھانے والوں کی شناخت کے لیے کے وائی سی کی یہ مہم بھی کافی اہم ہے۔ اس کے ذریعے، یہ جانچنا ممکن ہوگا کہ کس فرد کے پاس کتنے راشن کارڈ ہیں اور آیا وہ ان کا صحیح استعمال کر رہا ہے یا نہیں۔
حکومت کے اقدامات کی اہمیت
یہ اقدامات اس لیے بھی اہم ہیں کہ اس سے عوام کے درمیان آگاہی بڑھے گی اور وہ سمجھیں گے کہ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ سہولیات کا غلط استعمال کرنے سے نہ صرف وہ خود مشکلات میں پڑ سکتے ہیں بلکہ اس سے پورے معاشرے پر منفی اثرات بھی مرتب ہوں گے۔
اس کے علاوہ، اس مہم سے یہ ثابت ہوگا کہ حکومت عوامی وسائل کی حفاظت کرنے کی خاطر کتنی سنجیدہ ہے۔ اس کی بدولت لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ صحیح طریقے سے راشن حاصل کریں اور اس کی اہمیت کو سمجھیں۔