دہلی اسمبلی انتخابات میں عآپ کا بی جے پی کے خلاف سخت موقف، کیجریوال کی تشویشات

## کیجریوال کا بی جے پی پر الزام، دہلی پولیس کی جانب داری

دہلی اسمبلی انتخابات کی گونج میں، عام آدمی پارٹی (عآپ) کے قومی کنوینر اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی، دہلی پولیس کو اپنی انتخابی مہم میں مداخلت کے لیے استعمال کر رہی ہے، تاکہ عآپ کی مہم کو کمزور کیا جا سکے۔ کیجریوال نے ایک پریس کانفرنس میں بی جے پی کے اس طرز عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہلی پولیس کی تمام کارروائیاں بی جے پی کے مفاد میں ہو رہی ہیں، جس سے عوام کی حفاظت کے معاملات متاثر ہو رہے ہیں۔

کیجریوال نے کہاکہ، "ایک تھانہ انچارج نے مجھے بتایا کہ انہیں ہماری ریلیوں کو روکنے کے لیے براہ راست وزارت داخلہ سے ہدایات ملتی ہیں۔” ان کا یہ اشارہ دہلی پولیس کی جانب داری کی طرف ہے جس سے عوام کی حفاظت کے نظام میں ایک بڑا سوال کھڑا ہوتا ہے۔

دہلی کے عوام کو درپیش اس مسئلے کے ساتھ، کیجریوال نے واضح کیا کہ بی جے پی اس وقت دہلی میں "تاریخی ہار” کے خطرے سے دوچار ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے کہا کہ یہ بی جے پی کی مایوسی کا ثبوت ہے کہ وہ پولیس کے ذریعے اپنا سیاسی کھیل کھیل رہی ہے۔

## دھمکیاں اور مداخلت: عآپ کی انتخابی مہم متاثر

عآپ کے سینئر رہنما سوربھ بھاردواج اور دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی نے بھی کیجریوال کے موقف کی حمایت کی ہے۔ آتشی کا کہنا تھا کہ "بی جے پی کے کارکن عآپ کے کارکنوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں، اور یہ سب کچھ پولیس کی مدد سے ہو رہا ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے کی شکایت الیکشن کمیشن میں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

سوربھ بھاردواج نے مزید کہا کہ بی جے پی کے کارکنان انتخابی مہم کے دوران عآپ کے گھر گھر جا کر مداخلت کر رہے ہیں۔ ان کا یہ کہنا ہے کہ یہ انتخابات کے حوالے سے عآپ کی آزادی کو سلب کرنے کی ایک کوشش ہے، جو کہ جمہوریت کی روح کے خلاف ہے۔

کیجریوال نے دہلی کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس غیر جمہوری طرز عمل کا مقابلہ کریں اور اپنی رائے کا استعمال کرتے ہوئے بی جے پی کے خلاف ایک مضبوط پیغام بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں بی جے پی کو سخت جواب دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے تاکہ جمہوریت کی طاقت کو ثابت کیا جا سکے۔

## انتخابات کی تاریخیں اور عآپ کی کامیابی کی راہیں

دہلی اسمبلی انتخابات 5 فروری 2025 کو منعقد ہونے جا رہے ہیں، جن کے نتائج 8 فروری کو جاری کیے جائیں گے۔ 2020 کے انتخابات میں عآپ نے 70 میں سے 62 سیٹیں جیت کر شاندار کامیابی حاصل کی تھی۔ اس بار عآپ کا مقصد مسلسل تیسری بار دہلی کی حکومت بنانا ہے، جس کے لیے وہ اپنی انتخابی مہم کو بھرپور طریقے سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

کیجریوال نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوام کو ان کے حقوق اور آزادی کا بھرپور دفاع کرنا چاہیے، اور بی جے پی کی غیر جمہوری حربوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے۔

اس تمام صورتحال کے بیچ، عآپ کی مرکزی قیادت کو یقین ہے کہ اگر عوام ان کے حق میں یکجا ہو جائیں تو بی جے پی کو شکست دینا ممکن ہے۔ بی جے پی کی موجودہ صورت حال اور کیجریوال کی تنقیدات انتخابی مہم میں ایک نئی جہت کا اضافہ کرتی ہیں۔

## عوام کی آواز: جمہوریت کی مضبوطی کی ضرورت

دہلی کے عوام کو اس بات کا احساس ہونا چاہیے کہ ان کی رائے کا حق ان کی طاقت ہے۔ کیجریوال نے عوام کو یہ باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ ان کی جیت یا شکست کا دارومدار اس بات پر ہے کہ وہ کس طرح اپنے حقوق کا دفاع کرتے ہیں۔

یقیناً دہلی کی عوام کو بی جے پی کی جانب سے دئیے جانے والے غیر جمہوری حربوں کا جواب دینا ہوگا، تاکہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ جمہوریت کی طاقت عوام کے ہاتھ میں ہے۔

جیسا کہ عام آدمی پارٹی کی قیادت نے کہا، "زمانہ بدل چکا ہے، اور عوامی طاقت سے ہی ہم سب کچھ ممکن بنا سکتے ہیں۔” اس وقت کی اہمیت اور انتخابی مہم کی سرگرمیاں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ دہلی کے عوام کو مستحکم مستقبل کی طرف بڑھنا ہے۔

دہلی اسمبلی انتخابات کے حوالے سے مزید معلومات اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لیے بلاشبہ آپ[عآپ کی ویب سائٹ](https://www.aamaadmiparty.org) پر جا سکتے ہیں اور[الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ](https://eci.gov.in) پر بھی مزید جانکاری حاصل کر سکتے ہیں۔