سنسیکس اور نفٹی کی غیر متوقع گراوٹ، ماہرین کی پیشنگوئیاں سچ ثابت
ڈونالڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے بعد سے دنیا بھر کے شیئر بازاروں میں ایک بڑی ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے، جس کا اثر ہندوستانی شیئر بازار پر بھی پڑ رہا ہے۔ ماہرین نے اس کے اثرات کی پیشنگوئی کی تھی اور وہی صورتحال اب نظر آ رہی ہے۔ آج یعنی منگل کے روز، جب ہندوستانی شیئر بازار کھلا تو ابتدائی طور پر دونوں انڈیکس گرین زون میں نظر آئے، لیکن جلد ہی یہ منفی میٹر پر چلے گئے اور سینسیکس ایک بڑی گراوٹ کا شکار ہوا۔
یہ واقعہ دراصل اس وقت پیش آیا جب بامبے اسٹاک ایکسچینج کا 30 شیئروں والا سینسیکس ابتدائی طور پر 200 پوائنٹس تک چڑھ گیا تھا، لیکن کچھ ہی منٹوں بعد یہ تیزی دم توڑ گئی اور سینسیکس 800 پوائنٹس سے زیادہ نیچے چلا گیا۔ تیزی کا یہ دورانیہ زیادہ دیر قائم نہیں رہا اور گھنٹہ بھر کے کاروبار کے بعد سینسیکس کی صورتحال کافی خراب ہو گئی۔
اگر ہم ان 5Ws (Who, What, Where, When, Why) کی بات کریں تو:
– Who: یہ صورتحال ڈونالڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے بعد پیش آئی۔
– What: ہندوستانی شیئر بازار میں سینسیکس اور نفٹی کی بڑی گراوٹ دیکھنے کو ملی۔
– Where: یہ سب بامبے اسٹاک ایکسچینج میں ہوا۔
– When: یہ واقعہ منگل کے روز پیش آیا۔
– Why: ماہرین کی پیشنگوئیاں اور عالمی مارکیٹ کی حالت اس گراوٹ کی وجوہات ہیں۔
– How: ابتدائی طور پر بڑھنے کے بعد، دونوں انڈیکس دھڑام کی زد میں آ گئے۔
فنانس کے ماہرین کی رائے
ماہرین نے اس صورتحال کو قبل از وقت پیشگوئی کیا تھا کہ ٹرمپ کی حلف برداری کے بعد دنیا بھر میں مالی عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔ جیسا کہ انہوں نے پہلے ہی کہا تھا، یہ یقینی طور پر دنیا بھر کے شیئر بازاروں پر اثر انداز ہوگا، خاص طور پر ہندوستانی مارکیٹ میں جہاں سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
جب سینسیکس کی گراوٹ کی بات کی جائے تو اس نے 77073 کی سطح سے شروع کیا، لیکن جلد ہی 76671 تک آ گیا۔ اس کے ساتھ ہی نفٹی بھی 23421 کے ابتدائی سطح سے 210 پوائنٹس کی گراوٹ کے بعد 23127 کی سطح پر آ گیا۔
سب سے زیادہ متاثرہ شیئرز
جب ہم سب سے زیادہ ٹوٹنے والے شیئرز کی بات کرتے ہیں تو آن لائن فوڈ ڈیلیوری پلیٹ فارم زومیٹو مسلسل دوسرے دن گراوٹ کی شکار ہوا۔ خبر لکھنے تک زومیٹو کا اسٹاک 8.40 فیصد ٹوٹ کر 220.75 روپے پر ٹریڈ کر رہا تھا۔
اس کے علاوہ، بڑی کیپ کمپنیوں میں اڈانی پورٹس کا شیئر 1.74 فیصد اور ریلائنس کا شیئر 1.37 فیصد کی گراوٹ کا شکار ہوا۔ ان کمپنیوں کے سہ ماہی نتائج نے سرمایہ کاروں کے سینٹیمنٹ پر برا اثر ڈالا ہے، جس کی وجہ سے ان کا شیئر مارکیٹ میں ٹوٹ رہے ہیں۔
ماہرین کی رائے کے مطابق سرمایہ کار کیا کریں؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال میں سرمایہ کاروں کو ہوشیاری برتنا چاہئے۔ ان کا مشورہ ہے کہ وہ اپنے پورٹ فولیو کی نگرانی کرتے رہیں اور مارکیٹ کی حالت کو دھیان میں رکھتے ہوئے فیصلہ کریں۔ کیونکہ یہ صورتحال عارضی ہو سکتی ہے، لیکن سرمایہ کاروں کو اس کا اثر محسوس ہوگا۔
شیئر مارکیٹ کی حالیہ تبدیلیوں کا اثر
ہندوستانی شیئر بازار میں یہ گراوٹ نہ صرف سرمایہ کاروں کے لئے تشویش کا سبب ہے بلکہ اس کا اثر ملکی معیشت پر بھی پڑ سکتا ہے۔ سرمایہ کاروں کی منفی روحیئے کے باعث ملک کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
دنیا بھر کے شیئر بازاروں کا حال
دنیا بھر میں ٹرمپ کی حلف برداری کے اثرات محسوس کیے جا رہے ہیں۔ مختلف ممالک کے شیئر بازاروں میں بھی بڑی ہلچل دیکھنے کو ملی ہے۔ اس صورتحال نے عالمی مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کی تشویش میں اضافہ کیا ہے، جو ٹرمپ کی پالیسیاں اور ان کے اثرات کو دیکھ رہے ہیں۔