سردیوں کی شدت: کون، کیا، کہاں، کب، کیوں اور کیسے؟
شمالی ہند میں اس وقت شدید سرد لہر، کہرا اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے، جو لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کر رہا ہے۔ شدید ٹھنڈ کا یہ موسم خاص طور پر کشمیر اور ہماچل پردیش میں محسوس کیا جا رہا ہے، جہاں برفباری نے سردی کے احساس کو بڑھا دیا ہے۔ یہ صورتحال خاص طور پر اتوار کے روز دیکھنے کو مل رہی ہے، جب کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے یلو الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔ دہلی، اتر پردیش اور بہار میں بھی سرد لہر کے اثرات دکھائی دے رہے ہیں، جہاں کہرا کئی مقامات پر زندگی کو مفلوج کر رہا ہے۔
دنیا بھر میں متاثرہ علاقوں میں، دہلی کو خاص توجہ دی جا رہی ہے۔ اس شہر میں محکمہ موسمیات کی تنبیہات کے مطابق، رات کے وقت کم از کم درجہ حرارت 10 ڈگری سیلسیس تک جا سکتا ہے، جب کہ دن کے وقت زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 21 ڈگری سیلسیس تک رہنے کی توقع ہے۔ سردیوں کی اس شدت کا سبب ویسٹرن ڈسٹربینس کا فعال ہونا ہے، جس کی وجہ سے آئندہ ہفتے میں بارش کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے سائنسدان ڈاکٹر سوما سین رائے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کہرے کی شدت کی وجہ سے دہلی کے 47 ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔ آئندہ دو دنوں تک کہرا برقرار رہنے کی توقع ہے، جس سے سفر کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ شمالی ہند کے دیگر علاقوں جیسے پنجاب، ہریانہ اور راجستھان میں بھی کہرا اپنی شدت دکھا رہا ہے۔
سردی کی چادر: جموں و کشمیر کے حالات
جموں و کشمیر میں حالیہ برفباری کی وجہ سے حالات مزید خراب ہوگئے ہیں۔ یہاں کے اکثر علاقوں میں کم سے کم درجہ حرارت صفر سے کئی ڈگری نیچے چلا گیا ہے، جو کہ رہائشیوں کی زندگی کو مشکل بنا رہا ہے۔ گلمرگ جیسے مشہور سیاحتی مقام کا درجہ حرارت منفی 8.2 ڈگری کے ساتھ انتہائی سرد ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے سیاحوں کی آمد میں بھی رکاوٹ پیش آرہی ہے۔
سری نگر میں ہفتہ کو کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.9 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، جس نے شہریوں کے درمیان سردی کی شدت کو مزید بڑھا دیا۔ اننت ناگ کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں بھی رات کے وقت درجہ حرارت میں سدھار دیکھنے کو ملا، مگر پھر بھی سردی کا احساس برقرار ہے۔ اس کے علاوہ، ویسٹرن ڈسٹربینس کی وجہ سے وادی میں ہلکی برفباری کی بھی توقع کی جا رہی ہے، جس کے بعد موسم خشک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ اطلاعات کے مطابق، کہرے کی وجہ سے شہریوں کی روزمرہ کی زندگی میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اتوار کے روز، لکھنؤ میں بھی کہرے کا اثر دیکھا گیا، جہاں لوگ شدید سردی کے باعث ٹھٹھرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ درجہ حرارت پانچ ڈگری سیلسیس درج کیا گیا، جو کہ سردیوں کی شدت کا پتا دیتا ہے۔
سردی کی شدت: حکومتی اقدامات اور کیسی ہیں صورتحال؟
حکومت کی جانب سے عوامی آگاہی تقریباً کم ہی دکھائی دے رہی ہے، اور لوگوں کو سردی کی شدت کے پیش نظر حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ لوگ گھروں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں، خاص طور پر رات کے وقت جب کہ ٹھنڈ اپنی شدت دکھاتی ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے دی جانے والی پیش گوئیوں کے پیش نظر، عوام کو سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سردیوں کے اس موسم میں، لوگوں کی صحت کو نقصان پہنچنے سے بچانے کے لیے حکومتی اداروں کی بھی ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔ ہسپتالوں میں سردی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اور سردی کے باعث دمہ، زکام اور دیگر بیماریوں کے شکار افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ایسے میں، طبی ماہرین کی یہ سفارش کی جا رہی ہے کہ لوگ گرم ملبوسات کا استعمال جاری رکھیں اور خود کو گرم رکھیں۔
سردی کا موسم: سفر کے لیے چالاکی سے حکمت عملی
سردیوں کی اس سختی کے دوران، لوگوں کو سفر کرنے سے پہلے موسم کی پیش گوئی چیک کرنا نہ بھولنا چاہیے۔ خاص طور پر اگر آپ کو دہلی یا دیگر متاثرہ علاقوں میں جانا ہے تو، آپ کو چاہیے کہ آپ اپنے مقامات تک پہنچنے کے لیے مناسب منصوبہ بندی کریں اور سفر میں احتیاط برتیں۔
اگر آپ کو مزید معلومات کی ضرورت ہو یا موسم کی تازہ ترین صورتحال جاننی ہو تو آپ[محکمہ موسمیات کی ویب سائٹ](https://www.imd.gov.in) کا دورہ کر سکتے ہیں، جہاں آپ کو مختلف علاقوں کی موسمی حالات کے بارے میں تفصیلات دستیاب ہوں گی۔