دہلی میں شدید سردی اور کہرے کی وجہ سے عوامی خدمات میں خلل، صحت کے مسائل لاحق

دہلی کی فضائی اور زمینی خدمات متاثر، سردی کا زور جاری

دہلی کی راجدھانی میں شدید سردی اور گھنے کہرے کی لہر نے زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ موسم کی صورتحال روزانہ کی زندگی پر اثر ڈال رہی ہے، خاص طور پر شہری نقل و حمل، جس میں ریل، سڑک اور فضائی خدمات شامل ہیں۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ بیانات کے مطابق، دہلی میں موسم کی یہ صورتحال آئندہ دنوں میں مزید خراب ہونے کی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ جنوری کے آخری ہفتے میں بارش ہو سکتی ہے، جس کے نتیجے میں کہرے کی شدت میں اضافہ ہو گا۔ اس کے علاوہ، دہلی اور ملحقہ علاقوں میں حد نگاہ کی کمی نے عوامی نقل و حمل میں مشکلات پیدا کی ہیں، جس سے لوگوں کو یومیہ آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کھڑکیوں کے پیچھے دھند اور ٹھنڈ اور اس کے اثرات

دہلی کے فضائی اڈے، آئی جی آئی ایئرپورٹ پر صبح کے وقت حد نگاہ صفر ہونے کی وجہ سے کئی پروازیں متاثر ہو چکی ہیں۔ صبح تین بجے سے ساڑھے سات بجے تک، تقریباً ساڑھے چار گھنٹوں تک یہاں حد نگاہ کی سطح صفر تھی۔ اسی طرح، صفدر جنگ میں رات ایک بجے سے صبح ساڑھے سات بجے تک، حد نگاہ کا ریکارڈ صرف 200 میٹر تھا۔ اس تیزی سے بڑھتی ہوئی سردی اور کہرے کی وجہ سے عوامی صحت کے مسائل بھی جنم لے رہے ہیں۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، دہلی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 18 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 8.8 ڈگری سیلسیس رہا۔ یہ درجہ حرارت معمول سے مختلف ہے، جس کی وجہ سے لوگ موسم کی شدت کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، ہوا میں رطوبت کی سطح بھی کافی متاثر ہوئی ہے۔

کہرے کا یلو الرٹ اور آئندہ کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات نے ایک یلو الرٹ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید کہرا اور اسموگ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ خاص طور پر، 22 اور 23 جنوری کو ہلکی بارش کی پیشگوئی ہے، جس کے بعد سردی کی شدت بڑھنے کا امکان ہے۔ اس موسم کی شدت نے عام زندگی کو متاثر کیا ہے، اور لوگوں میں بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بھی بڑھا دیا ہے۔

اس صورتحال کے پیش نظر، ایئر کوالیٹی مینجمنٹ کمیشن (CAQM) نے دہلی اور نیشنل کیپیٹل ریجن میں کچھ پابندیوں کو نرم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالیہ دنوں میں ایئر کوالیٹی میں بہتری آنے کے باوجود، کئی مقامات پر بنیادی پابندیاں برقرار ہیں اس لیے شہریوں کو احتیاط سے چلنے کی ضرورت ہے۔

نقل و حمل کے نظام پر اثرات

کہرے نے نہ صرف فضائی خدمات کو متاثر کیا ہے بلکہ سڑکوں پر بھی ٹریفک کی روانی کو سست کیا ہے۔ گاڑیوں کی رفتار میں کمی کے باعث حادثات کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ دہلی کی سڑکوں پر چلنے والے لوگ، خاص طور پر صبح کے وقت، کہرے کے باعث مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

کہرا اس قدر گھنا ہے کہ بعض سڑکوں پر چلنا بھی مشکل ہو جاتا ہے، جبکہ ڈرائیوروں کو بھی حد نگاہ کی کمی کی وجہ سے مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ کچھ علاقوں میں تو کہرا اس قدر شدید ہے کہ لوگوں کو اپنی منزل تک پہنچنا ہی مشکل ہو رہا ہے۔

صحت کے لئے خطرہ

صحت کی ماہرین کی دیکھ بھال کرتے ہوئے، سردیوں کے مہینوں میں بڑھتے ہوئے کہرے کی وجہ سے لوگوں میں مختلف صحت کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ خاص طور پر، سانس کے امراض، زکام، اور دیگر متعدی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

عوامی صحت کے ماہرین نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، جیسے کہ باہر نکلتے وقت ماسک لگانا، اور اگر ممکن ہو تو گھر پر رہنے کی کوشش کریں۔ اس کے علاوہ، بچوں اور بزرگ افراد کو خاص طور پر احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔

عوامی آگاہی اور حفاظتی تدابیر

دنیا بھر میں صحت کے مسائل کے حوالے سے عوامی آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے، خاص طور پر ان سردیوں کے مہینوں میں جب کہرے اور سردی کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے۔ لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنی صحت کا خیال رکھیں اور صحت کے ماہرین کی ہدایات پر عمل کریں۔

دہلی کے عوام نے اپنی روزمرہ زندگی میں ان موسمی چیلنجز کے باوجود امید کا دامن نہیں چھوڑا ہے، اور ان مشکلات کا سامنا کرتے رہنے کا عزم دکھایا ہے۔