سندیپ دکشت کیجیوال پر شدید تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کرتے ہیں کہ وعدے صرف خواب تھے

نئی دہلی: کانگریس کے امیدوار سندیپ دکشت کی تنقید

نئی دہلی میں کانگریس کے امیدوار سندیپ دکشت نے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال پر ایک شدید حملے میں انہیں "سفید جھوٹ بولنے والا” قرار دیا ہے۔ یہ تنقید اُس وقت کی گئی جب دکشت نے نئی دہلی اسمبلی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے دہلی کی عوام کو صرف خواب دکھائے ہیں اور حقیقت میں کچھ بھی نہیں کیا۔

دکشت نے اپنے انتخابی نعرے ‘سپنے نہیں حقیقت چنو’ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیجریوال نے 10 سال پہلے صفائی ملازمین کو مستقل کرنے اور انہیں سرکاری رہائشیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جو کہ انہوں نے پورا نہیں کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ عمل سابق وزیر اعلیٰ شیلا دکشت کے دور میں شروع ہوا تھا، اور کیجریوال کو اس میں مزید کارگری شروع کرنی چاہیے تھی، مگر انہوں نے بھرتیوں کو روک دیا۔

دکشت کا انتخابی ایجنڈا

سندیپ دکشت نے مزید کہا کہ "نئی دہلی اسمبلی حلقے میں پچھلے 10 سال سے ترقیاتی کاموں میں جمود پایا جاتا ہے۔” یہی وجہ ہے کہ ہم نے حقیقت پر مبنی کام کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ شیلا دکشت کے دور میں جو باتیں کی جاتی تھیں، اُن پر عمل بھی ہوتا تھا۔ دکشت نے اس بات پر زور دیا کہ اچھے ارادے اور محنت کے ساتھ 70 سے 80 فیصد ترقیاتی کام مکمل کیے جا سکتے ہیں۔

دکشت نے عام آدمی پارٹی کی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ مہنگائی کا سارا الزام مرکزی حکومت پر عائد کرتی ہے تاہم عوامی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم جہاں مرکز کی حکومت کی غلطیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، وہاں ‘عآپ’ حکومت اپنی ناکامیوں کا اعتراف کرنے کے بجائے صرف دوسروں پر الزام لگاتی ہے۔”

ووٹروں کو سچائی کا پیغام

دکشت نے دہلی کے ووٹروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، "آپ کو جھوٹے وعدوں کے بجائے حقیقی خدمات کو دیکھ کر اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنا چاہیے۔ کانگریس کو ایک موقع دیں تاکہ ترقیاتی منصوبے دوبارہ شروع کیے جا سکیں۔” یہ ایک واضح پیغام ہے کہ ووٹرز کو اپنی رائے کے انتخاب میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر پیغام

اس تنقید کے دوران، دکشت نے عوام سے اپیل کی کہ وہ انتخابی عمل میں شرکت کریں اور اپنے حقوق کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی عوام کو چاہیے کہ وہ صرف خوابوں میں نہیں رہیں بلکہ حقیقت میں تبدیلی کا انتخاب کریں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ دکشت نے اس موقع پر اپنی سیاسی حکمت عملی کی بنیاد پر ایک واضح تصویر پیش کی ہے، جہاں انہوں نے عوام کو آگاہی دینے کے ساتھ ساتھ اپنے رہنما کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔

دوسری طرف، عام آدمی پارٹی کی جانب سے ابھی تک اس معاملے پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے، مگر سیاسی ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ یہ تنقید ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتی ہے۔

آنے والے انتخابات کی اہمیت

آنے والے اسمبلی انتخابات کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا کانگریس کی نئی حکمت عملی کامیاب ہوتی ہے یا پھر عام آدمی پارٹی کی موجودہ حکومت اپنی جگہ برقرار رکھے گی۔

اگر دہلی کی عوام معاشی مسائل اور ترقیاتی کاموں کے حوالے سے زیادہ شعور رکھتی ہیں تو ممکنہ طور پر وہ بہتر انتخاب کر سکیں گی۔

ایسا لگتا ہے کہ جیسے جیسے انتخابات قریب آئیں گے، سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر تنقید اور جوابی حملے کرتی رہیں گی، اور اس کے ساتھ ساتھ عوامی رائے بھی مسلسل تبدیل ہوگی۔