راہل گاندھی نے دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں سڑکوں پر رہنے والے مریضوں کا حال جانا
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف، راہل گاندھی نے جمعرات کی رات کو دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کا اچانک دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد وہاں موجود مریضوں اور ان کے اہل خانہ کی مشکلات کا جائزہ لینا تھا۔ راہل گاندھی نے ایمس کی عمارت کے باہر بیٹھے مریضوں کے اہل خانہ سے گفتگو کی اور ان کی پریشانیوں کو سنا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب حکومت کی جانب سے صحت کے نظام کی بہتری کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھائے جا رہے تھے۔ مریضوں کے اہل خانہ نے بتایا کہ سردی کے اس موسم میں انہیں فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر رات گزارنی پڑ رہی ہے، کیونکہ حکومت نے انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے۔
کانگریس پارٹی نے اس واقعہ کی تصاویر اپنے سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے حکومت کی بے حسی پر سخت تنقید کی۔ پارٹی کے پیغامات میں کہا گیا کہ علاج کے لئے طویل انتظار، بے سہولتی اور حکومت کی بے حسی، یہ آج دہلی ایمس کی حقیقت ہے۔
حکومت کی ناکامی کی حقیقت
کانگریس نے اس موقع پر یہ بھی سوال اٹھایا کہ اگر ملک کا سب سے بڑا ہسپتال، یعنی ایمس، اس حال میں ہے تو باقی علاقوں میں صحت کی سہولیات کی کیا حالت ہوگی؟ یہ سوال اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ عوام سرکاری اسپتالوں پر بڑی تعداد میں انحصار کرتے ہیں۔
راہل گاندھی کا یہ اقدام، عوامی مسائل سے جڑے رہنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ مگر حکومت کی جانب سے اب تک اس واقعہ پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
اس کے علاوہ، کانگریس کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ حکومت کی ناکامی کی وجہ سے مریضوں کو درپیش مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب دہلی میں سردی کی شدت بڑھ گئی ہے اور لوگ صحت کے مسائل میں مبتلا ہیں۔ اس دوران راہل گاندھی نے ایمس کے باہر موجود مریضوں سے بات چیت کی اور ان کی پریشانیوں کو سنا۔
عوامی مسائل کی طرف توجہ
راہل گاندھی کے اس دورے کو دیکھتے ہوئے سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عام عوام کی مشکلات کی طرف حکومت کی توجہ دلانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے یہ واضح کیا کہ صحت کی سہولیات کی کمیابی اور حکومت کی غیر ذمہ داری کے باعث عوام کو غیر معمولی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کانگریس نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر اس دورے کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے کہا، "سردی کے اس موسم میں مریضوں کے اہل خانہ فٹ پاتھ اور سڑکوں پر رہنے پر مجبور ہیں۔” یہ پیغام عوامی مسائل کی ایک عکاسی کرتا ہے۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، دہلی کے ایمس میں ہر روز ہزاروں مریض علاج کے لئے آتے ہیں، مگر وہ اکثر بنیادی سہولیات سے بھی محروم رہ جاتے ہیں۔ یہ صورتحال صحت کے نظام کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے اور یہ سوال اٹھاتی ہے کہ کیا حکومت حقیقت میں عوام کی صحت کا خیال رکھتی ہے؟
حکومت کی غیر ذمہ داری
کانگریس نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں سے منہ موڑ رہی ہے اور عوامی صحت کی بہتری کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کر رہی۔ اس کے بدلے میں، راہل گاندھی نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو مریضوں کی حالت زار پر توجہ دینی چاہیے اور فوری طور پر اقدامات کرنے چاہئیں۔
دورے کے دوران، انہوں نے عوامی مسائل پر بات چیت کی اور وہاں موجود مریضوں سے ملکر ان کی مشکلات کو سمجھنے کی کوشش کی۔ یہ ایک اہم اقدام تھا، جو نہ صرف راہل گاندھی کی عوامی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ صحت کے نظام کی خامیوں کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، کانگریس نے عوامی مطالبات کی روشنی میں مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر ہنگامی اقدامات کرنا چاہئیں تاکہ عوام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔