دہلی اور گرد و نواح میں بارش کے اثرات؛ صورتحال کا تجزیہ
دہلی اور اس کے قریبی علاقوں میں جمعرات کی صبح جھما جھم بارش کا سلسلہ جاری رہا، جس کی وجہ سے لوگوں کو سردی کی شدید لہر کا سامنا کرنا پڑا۔ موسم کی یہ تبدیلی دراصل پہاڑوں پر ہونے والی برفباری کا نتیجہ ہے، جو کہ میدانی علاقوں میں سرد لہر اور کہرے کا باعث بن رہی ہے۔ بارش کے ساتھ ساتھ، شدید کہرے نے لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کر دیا ہے، اور خاص طور پر صبح کے وقت حد نگاہ تقریباً صفر ہو جانے کے باعث سڑکوں پر گاڑیاں رینگتی نظر آ رہی ہیں۔
اس صورتحال کا بنیادی سبب یہ ہے کہ بارش اور کہرے کی وجہ سے دہلی میں درجہ حرارت میں مزید کمی آئی ہے، جس کے نتیجے میں لوگوں کو ٹھٹھرن کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محکمہ موسمیات نے یلو الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کچھ دنوں کے لیے یہ سرد و خراب موسم برقرار رہ سکتا ہے، اور اس دوران مزید بارش کی توقع بھی کی جا رہی ہے۔
محکمہ موسمیات نے دہلی کے علاوہ گروگرام، فرید آباد، گریٹر نوئیڈا اور غازی آباد کے لیے آرینج الرٹ بھی جاری کیا ہے۔
سروے اور ٹرینوں کی تاخیر؛ متاثرہ خدمات
دہلی میں اس بارش کا اثر نہ صرف عام زندگی پر بلکہ ٹرین اور فضائی خدمات پر بھی پڑ رہا ہے۔ مخصوص طور پر دہلی سے آنے والی 29 ٹرینیں کئی گھنٹوں کی تاخیر سے چل رہی ہیں، جس کی وجہ سے مسافروں میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔ اس کے علاوہ، بدھ کے روز 300 سے زائد طیاروں کو بھی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے کئی طیاروں کے روٹ بھی تبدیل کرنا پڑے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، جمعرات کے روز دہلی میں کم سے کم درجہ حرارت 10 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 17 ڈگری سیلسیس رہنے کی توقع ہے۔ اس کے ساتھ، دھوپ نکلنے کے آثار نہ ہونے کے برابر ہیں، جس کی وجہ سے سردی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
ایئر کوالیٹی اور عوامی صحت کے مسائل
دہلی میں فضائی آلودگی کی صورتحال بھی کافی خراب ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایئر کوالیٹی انڈیکس (AQI) اوسط 386 کے ساتھ ‘انتہائی خراب’ زمرے میں شامل ہوا ہے۔ یہ خبریں دہلی کے رہائشیوں کے لیے باعث تشویش ہیں، کیونکہ یہ نہ صرف ماحولیات کے لیے نقصان دہ ہیں بلکہ عوامی صحت پر بھی منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔
ایئر کوالیٹی کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، اور حکومت کو اس مسئلے کے حل کے لیے موثر حکمت عملی اپنانا ہوگی۔
موسم کی پیشگوئی
محکمہ موسمیات نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ 20 جنوری تک اس بد موسم کی کیفیت برقرار رہے گی۔ مزید یہ کہ 21 جنوری کو دوبارہ بارش ہونے کی بھی توقع ہے، جس کے نتیجے میں سردی کی لہروں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
یہ صورت حال دہلی کے رہائشیوں کے لیے ایک چیلنج بن چکی ہے، جس کے دوران انہیں نہ صرف سردی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ فضائی آلودگی کے مسائل بھی انہیں پریشان کر رہے ہیں۔
دہلی میں موسم کی اس تبدیلی کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے، عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ اس سرد موسم اور آلودہ فضاء سے محفوظ رہ سکیں۔
عوامی آگاہی اور حفاظتی تدابیر
اس موسم کی شدت کے دوران عوامی آگاہی بہت اہم ہے۔ لوگوں کو چاہیے کہ وہ گھر سے باہر نکلتے وقت گرم کپڑے پہنے اور اگر ممکن ہو تو باہر جانے سے گریز کریں۔ جب بھی باہر جانے کی ضرورت ہو، تو ماسک پہن کر نکلنا چاہیے تاکہ فضائی آلودگی کے اثرات سے بچا جا سکے۔
یاد رہے کہ ایئر کوالیٹی کے زمرے کی درجہ بندی کی گئی ہے: 0 سے 50 تک ‘اچھا’، 51 سے 100 تک ‘اطمینان بخش’، 101 سے 200 کے بیچ ‘درمیانی’، 201 سے 300 کے درمیان ‘خراب’، 301 سے 400 کے درمیان ‘انتہائی خراب’ اور 401 سے 500 کے درمیان ‘سنگین’ زمرے میں آتا ہے۔
اس صورتحال کا اثر نہ صرف انسانوں پر بلکہ جانوروں اور ماحول پر بھی پڑتا ہے، جس کے لیے ہر ایک کو اپنی ذمہ داری سمجھ کر احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے۔
پیشگی احتیاطی تدابیر اور حکومت کی ذمہ داری
حکومت کو بھی اس معاملے میں فوری اقدامات کرنے چاہئیں، جیسے کہ عوامی نقل و حمل کے ذرائع کو بہتر بنانا، فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے حکمت عملی بنانا اور برقی گاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنا۔
اس کے علاوہ، موسم کی اس تبدیلی کے اثرات کے حوالے سے معلومات کو عوام تک پہنچانے کے لیے بھی ایک جامع منصوبہ بنانا ہوگا، تاکہ لوگ اس موسم میں صحت مند رہ سکیں۔
اس طرح کی موسمیاتی تبدیلیوں سے آگاہی بڑھانے اور احتیاطی تدابیر کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے مختلف تنظیموں کو آگے آنا ہوگا تاکہ عوام کی صحت کی حفاظت کی جا سکے۔