نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بدھ کے روز دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے 40 اسٹار کیمپینرز کی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی صدر جے پی نڈا اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جیسے معروف رہنما شامل ہیں۔
کون، کیا، کہاں، کب، کیوں اور کیسے؟
کون: بی جے پی نے اپنے اسٹار کیمپینرز کی فہرست میں موجود رہنماؤں میں مرکزی وزراء راج ناتھ سنگھ، نتن گڈکری، پیوش گوئل، شیوراج سنگھ چوہان، اور کئی دیگر نمایاں شخصیات شامل ہیں۔ اس فہرست میں اداکاروں جیسے ہیما مالنی، روی کشن، ہنس راج ہنس کے نام بھی شامل ہیں۔
کیا: بی جے پی نے دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے اپنی انتخابی مہم کی تیز رفتار شروعات کرتے ہوئے چالیس اسٹار کیمپینرز کی فہرست جاری کی ہے۔ یہ فہرست بی جے پی کی انتخابی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے۔
کہاں: یہ انتخابات دہلی کی اسمبلی کے لیے منعقد کیے جائیں گے، جہاں بی جے پی کی رہنمائی میں انتخابات کی مہم چلائی جارہی ہے۔
کب: دہلی اسمبلی کی ووٹنگ کا عمل 5 فروری 2024 کو ہوگا جبکہ ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو کی جائے گی۔
کیوں: بی جے پی یہ امیدوار اس لیے میدان میں اتار رہی ہے تاکہ وہ دہلی اسمبلی میں اپنی قوت کو مضبوط بنا سکے اور عوام کی حمایت حاصل کر سکے۔
کیسے: بی جے پی نے اپنی مہم کو مزید موثر بنانے کے لیے اس فہرست میں مشہور شخصیات کو شامل کیا ہے تاکہ وہ عوام کے دلوں میں اپنی جگہ بنائیں اور ان کی حمایت حاصل کریں۔
انتخابی حکمت عملی کی وضاحت
بی جے پی کے اس اقدام کا مقصد انتخابات میں عوامی سطح پر زیادہ سے زیادہ توجہ حاصل کرنا ہے۔ مرکزی وزراء اور فلمی ستارے ایک بڑی تعداد میں حامیوں کو متوجہ کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ بی جے پی نے اب تک 59 امیدواروں کے نام بھی جاری کیے ہیں، جو کہ اس کی انتخابی حکمت عملی کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔
دوسری جانب، عام آدمی پارٹی (عآپ) نے اپنی تمام امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے، جبکہ کانگریس نے بھی 68 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مختلف جماعتیں دہلی اسمبلی کے انتخابات میں کس طرح تیاری کر رہی ہیں۔
رائے دہندگان کی اہمیت
دہلی اسمبلی انتخابات میں ووٹروں کی حمایت حاصل کرنا ہر سیاسی پارٹی کے لیے بہت اہم ہے۔ ایسے میں بی جے پی کا یہ اقدام یقینی طور پر ان کی مہم کو متحرک کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ بی جے پی کے اسٹار کیمپینرز کی موجودگی عوامی تقریبات میں ان کی قوت کو مزید بڑھا سکتی ہے، جس سے ووٹروں کے ذہنوں میں ایک مثبت تاثر بنتا ہے۔
اس کے علاوہ، بی جے پی کے رہنما اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ وہ عوام کے مسائل کو بھی سنجیدگی سے لیں گے اور ان کے حل کے لیے عملی اقدامات کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی وہ مختلف منصوبوں اور اسکیموں کا ذکر کرکے عوام کو یقین دلانے کی کوشش کریں گے۔
مقابلہ کی بڑھتی ہوئی فضا
یہ انتخابات صرف بی جے پی ہی نہیں بلکہ دیگر جماعتوں کے لیے بھی اہم ہیں، جہاں عآپ اور کانگریس ہار کو برداشت کرنے کے لیے اپنی تمام توانائیاں صرف کر رہی ہیں۔ دہلی میں 5 فروری کو ہونے والی ووٹنگ اس بات کا تعین کرے گی کہ کون سی جماعت عوامی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے گی۔
اس طرح بی جے پی کی یہ اسٹار کیمپینرز کی فہرست دہلی کی سیاسی فضا کو مزید گرم کر رہی ہے۔ اس انتخابی مہم میں جوش و خروش دیکھنے میں آرہا ہے۔ بی جے پی کے رہنما عوامی سطح پر اپنی موجودگی کو بڑھانے میں کامیاب ہوں گے یا نہیں، یہ سوال انتخابات کے نتائج کے ساتھ ہی سامنے آئے گا۔
مزید یہ کہ کہ عوامی جذبات کو سمجھنا اور ان کے مطابق اپنی حکمت عملی تیار کرنا ہر جماعت کے لیے ضروری ہے۔ انتخابات میں عوام کی رائے ہمیشہ قیمتی ہوتی ہے اور ہر سیاسی پارٹی کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ وہ لوگوں کی ضروریات اور خواہشات کے مطابق اپنا موقف اختیار کریں۔