ہندوستانی روبوٹک سسٹم نے 286 کلومیٹر دور سے سرجری کرکے نئی تاریخ رقم کی

انقلاب: روبوٹک سرجری کا نیا دور

نئی دہلی: ہندوستانی سائنسی ترقی نے ایک اور سنگ میل طے کیا ہے جب ایس ایس آئی منتر نامی سرجیکل روبوٹک سسٹم نے 286 کلومیٹر دور جے پور کے منی پال اسپتال میں کامیاب سرجریاں کیں۔ یہ جدید ٹیکنالوجی، جو کہ تیلیر وبوٹک سرجری کی قابلیت رکھتی ہے، نے دو روبوٹک کارڈیک سرجریاں مکمل کیں جن کی کامیابی نے طبی دنیا میں ایک نیا باب کھولا۔

یہ سرجریاں ڈاکٹر سدھیر سریواستو کی زیر نگرانی کی گئیں، جو گڑگاؤں میں موجود تھے اور انہوں نے دور سے ہی یہ آپریشن انجام دیے۔ پہلے آپریشن کی نوعیت انٹرنل میمری آرٹری ہارویسٹنگ تھی، جو محض 58 منٹ میں مکمل ہوا۔ دوسرے آپریشن میں روبوٹک بیٹنگ ہارٹ ٹی ای سی اے بی کی تکنیکس استعمال کی گئیں، جو کہ کارڈیک سرجری کی سب سے پیچیدہ اقسام میں شمار کی جاتی ہیں۔

یہ سرجریاں محض 35 سے 40 ملی سیکنڈ کی تاخیر کے ساتھ مکمل ہوئیں، جو کہ تکنیکی مہارت اور پیشرفت کا بہترین ثبوت ہیں۔ ڈاکٹر سدھیر سریواستو نے اس کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ طریقہ کار جغرافیائی رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

طبی سہولیات کا پھیلاؤ: نئی ٹیکنالوجی کا اثر

ڈاکٹر لَلِت ملک، جو جے پور کے منی پال اسپتال میں کارڈیک سرجری کے سربراہ ہیں، نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی مریضوں کو دور دراز کی جگہوں سے جدید اور بروقت طبی مداخلت فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ ٹیکنالوجی صحت کی سہولیات میں بہتری کے حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتی ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں صحت کی سہولیات کی کمی ہے۔

ایس ایس انوویشن کا تیار کردہ ایس ایس آئی منتر 3 دنیا کا واحد روبوٹک سسٹم ہے جس نے ٹیلیر وبوٹک سرجری اور ٹیلِی پروکٹرنگ کے لیے ریگولیٹری منظوری حاصل کی ہے۔ حال ہی میں اس سسٹم کو سی ڈی ایس سی او کی جانب سے منظور کیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس کا استعمال فاصلاتی سرجری اور طبی تعلیم کے میدان میں ممکن ہوگا۔

یہ انقلابی اقدام طبی ماہرین کو دور بیٹھ کر بھی مریضوں کا علاج کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف سرجریوں کا عمل بہتر ہوگا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ طبی تعلیم کا معیار بھی بلند ہوگا، کیونکہ اس کے ذریعے طلباء اور پروفیشنلز کو جدید ترین طریقوں سے آگاہ کیا جا سکے گا۔

نئے افق: مستقبل کی راہیں

ایس ایس انوویشن کے بانی اور سی ای او، ڈاکٹر سدھیر سریواستو نے مزید کہا، "ہندوستان جیسے ملک میں جہاں دیہی آبادی اور صحت کی سہولیات میں بڑا فرق ہے، یہ تکنیکی ترقی انقلابی ثابت ہوگی۔” انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سرجریاں مریضوں کی زندگیوں میں آسانی پیدا کریں گی اور ان کے علاج میں ایک نئی روشنی ڈالیں گی۔

یہ اقدام نہ صرف ہندوستان میں بلکہ دنیا بھر کے ترقی پذیر ممالک کے لیے بھی ایک مثال قائم کرتا ہے، جہاں صحت کی سہولیات کی بہت کمی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے طبی ماہرین دور دراز کے علاقوں میں بھی اپنی خدمات فراہم کرسکیں گے، جس سے مریضوں کو بہتر علاج کی سہولیات ملیں گی۔

ایس ایس آئی منتر کے ذریعے مریضوں کے علاج میں ہونے والی بہتری کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے وقت کی بچت ہوگی اور سرجری کی پیچیدگیاں بھی کم ہوں گی۔ یہ جدید ٹیکنالوجی نہ صرف روبوٹک سرجری کا نیا دور متعارف کراتی ہے، بلکہ صحت کی خدمات کو عالمی سطح پر معیاری بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

ایس ایس آئی منتر جیسے ٹیکنالوجیکل اقدامات سے نہ صرف مریضوں کی زندگی بچانے میں مدد ملے گی، بلکہ صحت کے نظام میں بھی ایک بڑی تبدیلی آئے گی۔ جو لوگ صحت کی سہولیات سے محروم ہیں، ان کے لیے یہ ٹیکنالوجی ایک نئی امید کی کرن ثابت ہوگی۔

یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہم جدید ٹیکنالوجی کو اپنائیں اور صحت کی بنیادی سہولیات کو بہتر بنائیں۔ ایس ایس آئی منتر کی کامیابی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ہم کس طرح اپنی زندگیوں میں ٹیکنالوجی کو بہتر طریقے سے شامل کر سکتے ہیں۔ اس طرح کے اقدامات ہمارے نظام صحت کو بدلنے کی طاقت رکھتے ہیں اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کی سمت میں پیش قدمی کر سکتے ہیں۔