دہلی میں گھنے دھند اور سموگ کی شدت، ٹرانسپورٹ سروسز متاثر

شدید دھند کی گرفت میں دہلی: شہریوں کو مشکلات کا سامنا

نئی دہلی کی فضاء آج شدید دھند کی لپیٹ میں رہی، جہاں صبح کے وقت حد نگاہ کی سطح تقریباً صفر تک جا پہنچی۔ 10 جنوری کی صبح، دہلی اور اس کے گرد و نواح میں گاڑیاں سست روی سے چلتی رہیں اور ڈرائیوروں کو اپنی گاڑیوں کی ہنگامی لائٹس کا استعمال کرنا پڑا۔ یہ حالات نہ صرف گزرنے والے افراد کے لیے مشکلات کا باعث بنے، بلکہ ایئرپورٹ اور ریلوے سٹیشنز پر بھی سفر کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

بھارت کے محکمہ موسمیات نے دہلی اور شمالی ہندوستان کے دیگر علاقوں کے لیے شدید دھند کا اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ اس دھند کی وجہ سے آج صبح دہلی ایئرپورٹ پر کئی پروازیں تاخیر کا شکار ہو گئیں۔ ایئرپورٹ حکام نے مسافروں کو مشورہ دیا کہ وہ ائرلائنز سے رابطہ کریں تاکہ پروازوں کی تازہ ترین صورت حال جان سکیں۔

دھند کی شدت اور اس کے اثرات

دہلی ایئرپورٹ کے آئی جی آئی ایئرپورٹ پر صبح 4 بجے سے حد نگاہ صفر رہی، جس کی وجہ سے پروازوں کے آپریشن میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔ ٹرینوں کی آمدورفت بھی دھند کی وجہ سے متاثر ہو گئی، اور کئی ٹرینیں مقررہ وقت سے کافی دیر سے روانہ ہوئیں۔ اس صورتحال کی وجہ سے مسافروں کو کچھ مسائل پیش آ رہے ہیں۔

موسمیاتی ماہرین کے مطابق، آج دہلی میں کم سے کم درجہ حرارت 6 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ 20 ڈگری سیلسیس تک رہنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ، آنے والے ہفتے کے آخر میں بارش کی پیشگوئی بھی کی گئی ہے، جو دھند میں مزید اضافہ کر سکتی ہے۔

ماہرین نے وضاحت کی ہے کہ حد نگاہ کی پیمائش کے لحاظ سے اگر یہ صفر سے 50 میٹر تک ہو تو اسے انتہائی شدید دھند کہا جاتا ہے۔ جبکہ 51 سے 200 میٹر کو شدید دھند، 201 سے 500 میٹر کو درمیانی دھند اور 501 سے 1000 میٹر کو ہلکی دھند قرار دیا گیا ہے۔

آلودگی کی صورت حال

دہلی کی فضائی آلودگی کی سطح بھی تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے، کیونکہ دھند کے ساتھ ساتھ سموگ کی دبیز تہہ بھی موجود ہے۔ صبح 6 بجے کے ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق، دہلی میں ہوا کا معیار 409 درج کیا گیا، جو خطرناک زمرے میں آتا ہے۔ یہ صورت حال شہریوں کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے، خاص طور پر بچوں اور بزرگوں کے لیے۔

ایئر کوالٹی انڈیکس کی اس صورت حال کے پیش نظر، شہریوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر اسموگ اور آلودگی کے اثرات کی نگرانی کی جارہی ہے تاکہ اس کا بہتر اندازہ لگایا جا سکے کہ احتیاطی تدابیر کے بغیر شہریوں کی صحت پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

دھند اور سموگ کے خلاف اقدامات

حکام نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں اور اگر سفر کی ضرورت ہو تو کاروں میں کم سے کم سفر کریں۔ زیادہ سے زیادہ عوامی ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں اور سموگ کے مہلک اثرات سے بچنے کے لیے ماسک کا استعمال کریں۔

دہلی کے حکام نے اس بات کا بھی اہتمام کیا ہے کہ اگر دھند مزید بڑھتی ہے تو ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ، ضروری صورت حال میں سکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں کی بندش پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ بچوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔

دھند کی شدت: ایک خطرناک حقیقت

دہلی میں اس وقت کی صورت حال اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ جیسے جیسے سردیوں کے مہینے آتے ہیں، دھند اور سموگ کی شدت بھی بڑھ جاتی ہے۔ یہ صورت حال موسم کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے بھی ہوتی ہے۔

دھند کی شدت کو کم کرنے کے لیے، حکومت کو ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جو فضائی آلودگی کے ذرائع کو کنٹرول کریں۔ کاروں کے زیادہ استعمال اور صنعتی آلودگی کی روک تھام کے لیے حکومتی پالیسیوں میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔

مستقبل کی پیشگوئی

اس دھند اور سموگ کی شدت کے پیش نظر، محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز کے دوران اس صورت حال کے مزید خراب ہونے کی پیشگوئی کی ہے۔ شہریوں کو چاہیے کہ وہ حفاظتی تدابیر اختیار کریں اور صحت کے مسائل سے بچنے کے لیے احتیاطی رویے اپنائیں۔

مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں:[ایئر کوالٹی ایڈوائزری](https://www.aqi.in) اور[محکمہ موسمیات](https://www.imd.gov.in)۔