دہلی اسمبلی انتخابات میں پوسٹر وار: عآپ نے بی جے پی کو گالی گلوج پارٹی قرار دیا

سیاسی میدان میں دنگل: دہلی میں عآپ اور بی جے پی کی لڑائی

دہلی اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی دہلی کی سیاسی فضاء میں تیزی آ گئی ہے۔ عام آدمی پارٹی (عآپ) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان لفظوں کی جنگ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ عآپ نے دہلی کے مختلف علاقوں میں بڑے ہورڈنگز لگا کر بی جے پی کو "گالی گلوج پارٹی” قرار دیا ہے، اور ساتھ ہی یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ "دہلی کا وزیر اعلیٰ کون ہوگا؟”

کیا ہو رہا ہے؟

دہلی کے مختلف مقامات پر عآپ کی طرف سے لگائے گئے ہورڈنگز میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی تصویر کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے بارے میں تنقید کی گئی ہے۔ یہ ہورڈنگز خاص طور پر وزیر آباد فیز 1 اور شادی پور ڈپو کے مقامات پر نظر آ رہے ہیں۔ ان ہورڈنگز میں واضح طور پر سوال کیا گیا ہے کہ کیا بی جے پی کے پاس دہلی کے وزیر اعلیٰ کا امیدوار ہے یا نہیں۔

عآپ نے سوشل میڈیا کے ذریعے بھی بی جے پی پر حملہ تیز کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر جاری کردہ ایک ویڈیو میں عآپ نے طنز کرتے ہوئے پوچھا ہے، "بغیر دلہا کا گھوڑا کس کا ہے؟” اس کے ساتھ، انہوں نے بی جے پی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا، "بھاجپا والو، تمہارا دلہا کون ہے؟”

کہاں اور کب؟

یہ انتخابی مقابلہ 5 فروری کو دہلی کی 70 نشستوں پر ہوگا، اور نتائج کا اعلان 8 فروری کو کیا جائے گا۔ دہلی اسمبلی انتخابات میں عآپ اور بی جے پی کے درمیان مقابلہ کی شدت بہت زیادہ متوقع ہے، جبکہ کانگریس بھی اپنے امیدواروں کے ساتھ اس میدان میں موجود ہے۔

کیوں؟

عآپ کا مقصد یہ ہے کہ وہ بی جے پی کی انتخابی حکمت عملی کا جواب دیں، خاص طور پر یہ سوال اٹھا کر کہ بی جے پی کے پاس دہلی کے وزیر اعلیٰ کا کوئی چہرہ نہیں۔ عآپ کی یہ مہم بی جے پی کے خلاف انتخابی میدان میں اپنی طاقت دکھانے کے لیے ہے۔

دوسری طرف، بی جے پی نے بھی جواب دیتے ہوئے عآپ کے خلاف ایک نیا پوسٹر جاری کیا ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ، "آپ-دا جائے گی، بھاجپا آئے گی۔” اس طرح دونوں جماعتوں کے درمیان یہ پوسٹر وار انتخابات کی گرمائی کو اور بڑھا رہی ہے۔

کیسے؟

دہلی میں ہونے والے اس انتخابی معرکے میں کئی اہم مسائل زیر بحث ہیں، جن میں تعلیم، صحت، بجلی، اور پانی کی فراہمی شامل ہیں۔ عآپ اپنی حکومت کی کارکردگی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، جبکہ بی جے پی کی کوشش ہے کہ وہ قومی سطح پر اپنی مقبولیت کو دہلی میں کامیابی میں تبدیل کر سکے۔ کانگریس بھی اس انتخابی مہم میں دوبارہ زندہ ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے علاوہ، دیگر اتحادی جیسے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) اور سماجوادی پارٹی نے بھی عآپ کی حمایت کا اعلان کیا ہے، جو بی جے پی کے خلاف ایک مضبوط اپوزیشن کے طور پر سامنے آ رہے ہیں۔

انتخابی میدان کی گرمی

دہلی اسمبلی انتخابات میں عآپ اور بی جے پی کے درمیان ترجیحی مسائل پر بات چیت کی جا رہی ہے۔ عآپ اپنی حکومت کی صحت اور تعلیم کے شعبوں میں کی جانے والی اصلاحات کو عوام کے سامنے پیش کر رہی ہے، جبکہ بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں نئے ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کیا ہے۔

عآپ نے دہلی کے عوام کی توجہ حاصل کرنے کے لیے مختلف طرح کی مہمات شروع کی ہیں، جن میں عوامی جلسوں، سوشل میڈیا پر اشتہارات، اور براہ راست عوامی رابطے شامل ہیں۔ بی جے پی بھی اس کے جواب میں اپنی مہمات کو تیز کر رہی ہے، اور اپنی کامیابیوں کی داستانیں سنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

اس روند میں، دونوں جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ اور پوسٹر وار جاری ہے۔ یہ انتخابات نہ صرف دہلی میں بلکہ پورے ملک میں دونوں جماعتوں کے مستقبل کی سمت طے کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔