امت شاہ کے خلاف توہین امبیڈکر کا مقدمہ: سلطانپور کی عدالت میں سماعت مقرر

### سرخی: امت شاہ کی مبینہ توہین پر عدالت کی کارروائی، 15 جنوری کو سامنا

سلطانپور (اتر پردیش): بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے بارے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے توہین آمیز بیان پر سلطانپور کی ایک خصوصی عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ یہ قانونی کارروائی دھممور تھانہ علاقے کے بنکے پور سرَیا کے رہائشی رام کھیلاون نے کی ہے۔ اس معاملے کی سماعت کے لیے خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت کے جج شوبھم ورما نے 15 جنوری 2025 کی تاریخ مقرر کی ہے۔

کیا ہوا؟

رام کھیلاون نے اپنی درخواست میں بیان کیا کہ 17 دسمبر 2024 کو پارلیمنٹ میں امت شاہ نے ڈاکٹر امبیڈکر کے بارے میں ایسا بیان دیا جس سے ان کے اور کروڑوں لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو شخصیت آج امت شاہ کو وزیر داخلہ کے منصب پر فائز کرنے میں اہم کردار ادا کر چکی ہے، اسی شخصیت کے بارے میں غیر مناسب بیان دینا قابل مذمت ہے۔

رام کھیلاون کے مطابق، ڈاکٹر امبیڈکر کو کروڑوں مزدور اور غریب افراد اپنا رہنما اور دیوتا مانتے ہیں، اور ان کے بارے میں توہین آمیز باتیں کرنا عام لوگوں کے دلوں کو گہرا دھچکہ لگا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ صرف ایک بیان کا نہیں بلکہ قوم کے ایک اہم رہنما کی توہین کا ہے، جس کی قانونی حیثیت ہونی چاہیے۔

کہاں ہوا؟

یہ معاملہ سلطانپور کی خصوصی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ یہاں کی عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے 15 جنوری 2025 کی تاریخ مقرر کی ہے۔ یہ عدالت اسی سلسلے میں مزید قانونی کارروائی کرے گی۔

کیوں ہوا؟

درخواست گزار نے بتایا کہ 24 دسمبر 2024 کو وہ بہوجن سماج پارٹی کے ارکان کے ساتھ پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر گئے اور ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست دی، مگر پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ پولیس کی خاموشی سے مایوس ہو کر انہوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔

کیسے ہوا؟

رام کھیلاون نے عدالت میں بیان دیا کہ انہوں نے رجسٹرڈ ڈاک کے ذریعے بھی اپنی شکایت بھیجی، مگر کوئی عمل نہیں ہوا۔ اب عدالت میں 15 جنوری کو اس درخواست کی سماعت ہوگی، جس میں امت شاہ کے بیان پر قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

عوامی ردعمل اور قانونی پہلو

یہ معاملہ صرف ایک قانونی کارروائی نہیں ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی عکاس ہے کہ کس طرح اہم شخصیات کے بیانات عوامی حلقوں میں ردعمل پیدا کر سکتے ہیں۔ عوامی سطح پر ڈاکٹر امبیڈکر کے تعلق سے لوگوں میں ایک خاص جذبہ پایا جاتا ہے۔ ان کی زندگی اور کام نے بھارت کے تاریخی تناظر میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، جس کی وجہ سے ان کے بارے میں بے بنیاد اور توہین آمیز بیانات پر عوامی غم و غصہ جنم لیتا ہے۔

عدالت میں جمع کی گئی درخواست میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اس بیان نے قوم کے ایک اہم رہنما کی توہین کی ہے اور یہ قانونی طور پر قابل ضبط ہے۔ یہ قانونی جنگ نہ صرف ایک فرد کی حیثیت سے رام کھیلاون کی لڑائی ہے بلکہ یہ بہوجن سماج کے متعدد لوگوں کی آواز بھی ہے۔

آگے کا راستہ

اب دیکھنا یہ ہے کہ سلطانپور کی عدالت اس معاملے پر کیا فیصلہ کرتی ہے اور کیا امت شاہ کو اس کے بیان کے لئے قانونی طور پر جوابدہ کیا جائے گا یا نہیں۔ اگر عدالت اس درخواست پر کوئی مثبت اقدام کرتی ہے تو یہ ثابت کرتا ہے کہ عدلیہ عوامی جذبات کی حفاظت کے لیے ہمیشہ تیار رہتی ہے۔