موسمی حالات کی شدت: برفباری اور بارش کی پیشگوئی
ملک کے شمالی حصوں میں، جہاں پہاڑی علاقوں کی خوبصورتی نظر آتی ہے، وہاں اس وقت شدید سردی کا موسم جاری ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ 6 جنوری کو کشمیر کے ساتھ ساتھ ہماچل پردیش کے اونچے علاقوں میں بھی شدید برفباری متوقع ہے۔ دہلی این سی آر سمیت دیگر علاقوں میں بھی بارش کے آثار موجود ہیں، جو سردی کی شدت کو بڑھا سکتے ہیں۔ یہ موسم خاص طور پر ان لوگوں کے لیے چیلنجنگ ہوگا جو سیاحت کے لیے ان پہاڑی علاقوں میں جانا چاہتے ہیں۔
یہ صورتحال بنیادی طور پر ایک ویسٹرن ڈسٹربینس کی وجہ سے پیدا ہو رہی ہے، جو کہ مغربی ہواؤں کو مشرق کی طرف بڑھانے کا سبب بن رہی ہے۔ اس کے اثرات واضح طور پر اتر پردیش کے مختلف اضلاع جیسے کہ مراد آباد، سنبھل، امروہا، رام پور اور بجنور وغیرہ میں بارش کے آثار کے ذریعے ظاہر ہو رہے ہیں۔
جب، کہاں اور کیوں؟
یہ سردی کی لہریں خاص طور پر پیر اور منگل کے دوران محسوس کی جائیں گی۔ آور اگر ہم بات کریں کہ یہ صورتحال کس وجہ سے پیدا ہوئی ہے تو ویسٹرن ڈسٹربینس کی سرگرمیوں کے باعث یہ سب کچھ ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں واضع کمی آ رہی ہے۔ یہ معمولی درجہ حرارت کی گراوٹ ملک کے شمالی حصوں میں سرد ہواؤں کی آمد کی علامت ہے۔
کشمیر میں تو برف باری کا سلسلہ اتوار کی شام کو شروع ہو گیا ہے، جس کے باعث وادی کے کئی مقامات پر برف کی ایک نئی تہہ نے سردی کی شدت کو بڑھا دیا ہے۔ رمضان کے قریب آنے کے ساتھ ہی دہلی کے لوگ بھی بارش کی شدت محسوس کریں گے۔
کس طرح؟
محکمہ موسمیات نے برفباری اور بارش کے حوالے سے باقاعدہ اطلاع دی ہے، اور اس کے اثرات کے پیش نظر متعلقہ حکام نے سیاحتی مقامات کی طرف جانے والے راستوں پر سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ بڑگام ضلع کی پولیس نے خاص طور پر سیاحوں کے لیے دودھ پتھری اور یوس مرگ جانے کے راستے پر متنبہ کیا ہے، تاکہ وہ محفوظ سفر کو یقینی بنائیں۔
علاقائی صورتحال
اس کے علاوہ، ہریانہ کے علاقوں جیسے کہ سرسا، ہسار، فتح آباد، اور امبالہ میں بھی سردی کے حوالے سے خطرات کا سامنا ہے۔ پنجاب کے مختلف اضلاع جیسے بھٹنڈا، برنالا اور چنڈی گڑھ میں بھی سخت سردی اور کہرے کی صورتحال موجود ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے ان علاقوں کے لیے بھی ہدایتیں جاری کی گئی ہیں، تاکہ لوگ احتیاط برتیں۔
یہ شدید سردی اور برفباری کے علاوہ یہ بارشیں بھی درجہ حرارت میں مزید اضافے کا باعث بن سکتی ہیں، اور اس موقع پر جو لوگ ایسے موسم سے محبت کرتے ہیں، انہیں یہ صورتحال بہترین محسوس ہو سکتی ہے، جبکہ دیگر لوگ اس کی وادیوں میں سفر کرنے سے گریز کریں گے۔