راہل گاندھی کی تعلیمی اصلاحات پر گفتگو
کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے حال ہی میں آئی آئی ٹی مدراس کے طلباء کے ساتھ ایک بامعنی ملاقات کی۔ اس ملاقات کا مقصد ہندوستان کے تعلیمی نظام میں درپیش چیلنجز اور اصلاحات کی ضرورت کو اجاگر کرنا تھا۔ راہل گاندھی نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کے نوجوانوں کو اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے درکار مواقع فراہم کرنا بہت اہم ہے۔
یہ ملاقات آئی آئی ٹی مدراس کے کیمپس میں منعقد ہوئی۔ اس میں نوجوان طلباء نے اپنے خیالات اور سوالات کے ذریعے اس مباحثے کو مزید گہرا کیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہمیں اپنے تعلیمی نظام میں تبدیلی لانے کے لیے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور جذبات کو سمجھنا ہوگا۔ یہ بات چیت ہندوستانی تعلیمی نظام کی موجودہ صورت حال پر روشنی ڈالتی ہے اور اس میں تبدیلی کی ضرورت کو واضح کرتی ہے۔
تعلیمی نظام کی موجودہ صورت حال
راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان کا تعلیمی نظام اب بھی صرف چند مخصوص شعبوں—جیسے ڈاکٹری، انجینئرنگ، آئی اے ایس، آئی پی ایس یا فوج—تک محدود ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ ہمیں تعلیم کے میدان میں بہت زیادہ تنوع کی ضرورت ہے تاکہ طلباء کو مختلف شعبوں میں کیریئر کے مواقع مل سکیں۔ ان کی یہ باتیں ایسی صورت حال میں کی گئیں جب نوجوان نسل مستقبل کی بہتر تعمیر کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ تحقیق اور تعلیم کا کردار ہمارے مستقبل کی تشکیل میں اہم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کو عالمی سطح پر لیڈر بنانے کے لیے تعلیمی نظام میں نئی سوچ کی ضرورت ہے۔ یہ سوچ نوجوانوں کے خوابوں کی تکمیل میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
طلباء کی شمولیت
ملاقات کے دوران طلباء نے اپنی دلچسپی ظاہر کی اور سوالات پوچھے۔ طلباء کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، راہل گاندھی نے کہا کہ اس طرح کی بات چیت سے انہیں ہندوستان کے مستقبل کے بارے میں نئی بصیرت حاصل ہوئی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بات چیت صرف نظریات تک محدود نہیں ہونی چاہیے، بلکہ اس پر عمل درآمد بھی ہونا چاہیے تاکہ ہندوستان کو عالمی سطح پر ایک ترقی پسند قوم کے طور پر پیش کیا جا سکے۔
تعلیم کی رسائی اور معیار
راہل گاندھی نے اس موقع پر کہا کہ حکومت کی پہلی ذمہ داریوں میں سے ایک اپنے لوگوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام صرف نجی شعبے اور مالی ترغیبات کے ذریعے ممکن نہیں ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہمیں تعلیمی شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑھانا ہوگا اور سرکاری اداروں کو مزید مستحکم کرنا چاہیے۔
انہوں نے واضح طور پر بتایا کہ حکومت کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ تعلیم کی رسائی اور معیار دونوں یکساں ہوں، تاکہ ہر بچے کو بہترین تعلیمی مواقع مل سکیں۔ ان کا یہ ماننا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے تعلیم کے معیار میں کمی اور سماجی تفاوت کے باعث عوامی تعلیم کے نظام کو کمزور کر رہے ہیں۔ یہ سب کچھ سماجی انصاف کے لیے بھی ایک اہم قدم ہے۔
نوجوانوں کا کردار
راہل گاندھی کے مطابق، نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو پہچاننے اور ان میں بھرپور شرکت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے طلباء کو یہ پیغام دیا کہ وہ اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھائیں اور تعلیمی نظام کی بہتری کی جدوجہد میں شامل ہوں۔ یہ ملاقات طلباء کے لیے ایک اہم موقع تھا کہ وہ اپنی آواز بلند کریں اور اپنے مستقبل کے لیے جدوجہد کریں۔
ملاقات کی تفصیل سوشل میڈیا پر شیئر کیے جانے والی ایک ویڈیو کے ذریعے بھی سامنے آئی، جس میں راہل گاندھی نے اس گفتگو کو مزید بڑھایا۔ ویڈیو میں انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے تبادلے کی مدد سے ہمیں نہ صرف حل نکالنے ہیں بلکہ ان حلوں پر عمل بھی کرنا ہے۔
مؤثر اقدامات کی ضرورت
راہل گاندھی نے یہ بات بھی واضح کی کہ ہندوستان کو عالمی سطح پر ایک انصاف پسند اور ترقی پسند قوم کے طور پر تبدیل ہونے کے لیے، تعلیمی نظام میں مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس کی بنیاد پر انہیں یقین ہے کہ کمزور طبقوں کو زیادہ توجہ دینی ہوگی، تاکہ ہر ایک کو برابر کے مواقع مل سکیں۔
اس ملاقات کے بعد، راہل گاندھی نے اپنی گفتگو کو سوشل میڈیا پر بھی شیئر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے نئے آئیڈیاز کو قبول کرنا ہوگا اور ان پر عمل درآمد کرنے کے لیے سنجیدہ ہونا ہوگا۔
یہ باتیں ایک ایسے وقت میں کی جا رہی ہیں جب پورے ہندوستان میں تعلیمی نظام کی خامیوں پر بات چیت جاری ہے۔ جو لوگ اس گفتگو میں شامل تھے، وہ اس بات کے متمنی ہیں کہ اس ملاقات کے نتیجے میں کوئی مثبت تبدیلی آئے گی۔