دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی پہلی فہرست: جانیں 10 اہم سیٹوں پر امیدوار کون ہیں؟

دہلی اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں تیزی: بی جے پی کے مخصوص ناموں کا اعلان

دہلی اسمبلی انتخابات کی تیاریاں عروج پر ہیں اور اس حوالے سے بی جے پی نے اپنی پہلی امیدواروں کی فہرست جاری کر دی ہے۔ اس فہرست میں 29 امیدواروں کے نام شامل ہیں جن میں سے زیادہ تر اہم سیٹیں ہیں۔ دہلی کی سیاست میں ایک نئی گہما گہمی شروع ہوگئی ہے، جہاں عآپ، کانگریس اور بی جے پی اپنے اپنے امیدواروں کی تشہیر کر رہے ہیں۔ اس وقت جو سب سے نمایاں نام سامنے آیا ہے وہ سابق رکن پارلیمنٹ پرویش ورما ہیں جو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے خلاف میدان میں اتریں گے۔ یہ انتخابات دہلی کی سیاست میں ایک نئے موڑ کا آغاز کر سکتے ہیں۔

دہلی اسمبلی میں کل 70 نشستیں ہیں، اور اس انتخاب میں تین بڑی سیاسی جماعتیں متحرک ہیں: عآپ، بی جے پی اور کانگریس۔ عآپ کی موجودہ حکومت کو چیلنج کرنے کے لیے بی جے پی نے اپنی پہلی فہرست جاری کی ہے جبکہ کانگریس اور عآپ پہلے ہی اپنی امیدواروں کی تفصیلات فراہم کر چکے ہیں۔ دہلی اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے، جس کا سیاسی منظر نامہ مزید واضح ہوگا۔

کون، کیا، کہاں اور کیوں؟

کون: بی جے پی نے اپنے امیدواروں کی فہرست میں کچھ بڑی سیاسی شخصیات کو شامل کیا ہے، جن میں پرویش ورما جیسے نام شامل ہیں، جو دہلی کے مغربی حصے میں اہمیت رکھتے ہیں۔

کیا: بی جے پی کی پہلی فہرست میں 29 امیدواروں کے نام شامل ہیں، جو دہلی اسمبلی کی مختلف سیٹوں پر انتخاب لڑیں گے۔ یہ فہرست ان امیدواروں کا اعلان کرتی ہے جو عآپ اور کانگریس کے خلاف میدان میں اتریں گے۔

کہاں: دہلی کی مختلف اہم اسمبلی سیٹوں پر یہ انتخابات ہوں گے، جن میں سے کچھ اہم سیٹیں نئی دہلی، کالکا جی، مالویہ نگر اور بادلی شامل ہیں۔

کب: دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے تاریخوں کا اعلان جلد ہی کیا جائے گا، جو کہ اس مہینے میں متوقع ہیں۔

کیوں: بی جے پی کے امیدواروں کا انتخاب اس لیے کیا گیا ہے تاکہ وہ عآپ کی موجودہ حکومت کے خلاف مؤثر طور پر میدان میں اتر سکیں اور دہلی کی سیاست میں اپنا مقام مستحکم کر سکیں۔

کنٹیکسٹ میں بی جے پی کی حکمت عملی

بی جے پی نے اپنے انتخابی میدان میں اتنے اہم ناموں کو اتار کر ایک مضبوط حکمت عملی اپنائی ہے۔ اس فہرست میں شامل پرویش ورما جیسے نام، جو کیجریوال کے مد مقابل ہیں، بی جے پی کی کوشش کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ عوام کی توجہ اپنی طرف متوجہ کرے اور اپنے حریفوں کو چیلنج کرے۔ کانگریس اور عآپ کی جانب سے بھی مقابلہ کچھ کم نہیں ہے، اور دونوں جماعتوں نے اپنی انتخابی مہم جاری رکھی ہے۔

دہلی کی سیاست میں جو سہ رخی صورت حال نظر آتی ہے، اس میں ہر جماعت نے اپنی حکمت عملی تیار کی ہے۔ عآپ نے جہاں اپنی کارکردگی کے بل پر عوام کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے، وہیں کانگریس بی جے پی اور عآپ دونوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

اہم سیٹوں پر مقابلہ

دہلی اسمبلی کی 10 وی آئی پی سیٹوں پر بھی زبردست مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ ان میں سے کچھ اہم سیٹیں مندرجہ ذیل ہیں:

1. **نئی دہلی:** اس سیٹ پر عآپ کے اروند کیجریوال، کانگریس کے سندیپ دیکشت اور بی جے پی کے پرویش ورما کے درمیان سخت مقابلہ ہو سکتا ہے۔

2. **کالکا جی:** یہاں عآپ کی موجودہ وزیر اعلیٰ آتشی کے مقابلے میں بی جے پی نے سابق رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کو اتارا ہے۔

3. **مالویہ نگر:** اس سیٹ پر عآپ کے سومناتھ بھارتی، بی جے پی کے ستیش اپادھیائے اور کانگریس کے جتیندر کوچر کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

4. **بادلی:** یہاں عآپ کے اجیش یادو، کانگریس کے دیویندر یادو اور بی جے پی کے دیپک چودھری کے بیچ کانٹے کا مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔

5. **بجواسن:** یہاں عآپ کے سریندر بھاردواج، کانگریس کے دیویندر شہراوت اور بی جے پی کے کیلاش گہلوت انتخاب لڑ رہے ہیں۔

6. **سیماپوری:** اس سیٹ پر عآپ کے ویر سنگھ دھینگان، کانگریس کے راجیش للوٹھیا اور بی جے پی کی کماری رنکو کے بیچ مقابلہ ہوگا۔

7. **جنگ پورہ:** یہاں عآپ کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، کانگریس کے فرحت سوری اور بی جے پی کے ترویندر سنگھ ماروا کے بیچ سخت مقابلہ ہوگا۔

8. **پٹپڑ گنج:** اس سیٹ پر عآپ کے اودھ اوجھا، بی جے پی کے رویندر نیگی اور کانگریس کے انل چودھری کے درمیان بہتر کارکردگی دکھانے کی کوشش ہوگی۔

9. **کرشنا نگر:** یہاں بی جے پی کے انل گویل، کانگریس کے گروچرن راجو اور عآپ کے وکاس بگّا کے درمیان زبردست مسابقت کا امکان ہے۔

10. **رٹھالا:** اس سیٹ پر عآپ کے موہندر گویل، بی جے پی کے کلونت رانا اور کانگریس کے سوشانت مشرا کے بیچ مقابلہ ہونا ہے۔

بی جے پی کی یہ کوشش ہے کہ وہ اپنی طاقتور ساکھ کو واپس حاصل کرے اور عآپ کی موجودہ حکومت کو چیلنج کرنے کے لیے مضبوط امیدوار میدان میں اتارے۔

سیاسی گہما گہمی کی جانب اشارے

یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ دہلی اسمبلی انتخابات اس بار کافی دلچسپ ہونے کے امکانات ہیں۔ ہر ایک جماعت اپنی حکمت عملی اور امیدواروں کے ذریعے اپنے پیغام کو عوام تک پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی کی جانب سے اعلانات، عآپ کی انتخابی مہم اور کانگریس کی جانب سے جوابی حملے، یہ سب اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ دہلی کی سیاست میں ایک نئی جدوجہد شروع ہونے والی ہے۔

جیسے جیسے انتخابات کی تاریخیں قریب آ رہی ہیں، ہر ایک جماعت کی کوشش ہوگی کہ وہ اپنے امیدواروں کے ذریعے عوام کی حمایت حاصل کرے۔ دیکھا جائے تو عوامی مسائل، ترقی، اور دیگر اہم امور پر مبنی گفتگو اس بار انتخابات کے اہم پہلو ہوں گے۔

دہلی کے ان انتخابات کا نتیجہ نہ صرف دہلی کی سیاست کو بلکہ ملک کے سیاسی منظر نامے کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ بی جے پی کو دیکھا جائے تو اگر یہ انتخابات اچھی کارکردگی دکھاتی ہے تو اس کی طاقت میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ عآپ اور کانگریس کی حکمت عملی کو بھی ایک نئے موڑ پر لے جا سکتا ہے۔