نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی تنقید میں اضافہ، مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر سوالات
نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے حالیہ بیان میں مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر سخت تنقید کی ہے، جس میں انہوں نے حکومت کی جانب سے عوام کے سامنے پیش کردہ مشکلات کا ذکر کیا ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ ہر طرف معاشی بحران کی لہریں پھوٹ رہی ہیں، اور حکومت کی جانب سے سبز باغ دکھائے جانے کے باوجود عوام کی زندگی میں مشکلات کا بھرمار ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ مسائل ہر طرف پھیلے ہوئے ہیں اور ان کا کوئی مستقل حل نظر نہیں آتا۔
کانگریس صدر نے بیان میں مختلف نکات کا ذکر کیا، جن کے ذریعے انہوں نے مودی حکومت کی ناکامیوں پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی یہ تنقید عوام کی زندگیوں میں مشکلات کے حوالے سے ہے، اور انہیں یقین ہے کہ یہ مسائل عوام کے سامنے آنا ضروری ہیں تاکہ حکومت کی ناکامیوں کو سامنے لایا جا سکے۔
حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کے اثرات
ملکارجن کھڑگے نے اپنی پریس کانفرنس میں 7 اہم نکات کی نشاندہی کی، جن کے ذریعے انہوں نے مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں کی پشت پر بہت سے مسائل کو پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گولڈ لون میں 50 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جس نے عوام کو مزید مالی مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ، نان پرفارمنگ ایسٹس (این پی ایز) میں خطرناک طور پر اضافہ ہو چکا ہے، جس کا اثر عوام کی معیشت پر پڑ رہا ہے۔
کھڑگے نے مزید کہا کہ گھریلو خریداری کی قوت میں کمی دیکھی جا رہی ہے، جو گزشتہ 8 سہ ماہیوں سے سست ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ لوگ اپنی قوت خرید میں کمی کا سامنا کر رہے ہیں، جو کہ ایک سنگین معاشی مسئلہ ہے۔
پیش کردہ مسائل کی تفصیلات
1- **گولڈ لون میں اضافہ**: کھڑگے نے واضح کیا کہ گولڈ لون میں تیز ترین اضافہ عوام کی مالی حالت کو مزید خراب کر رہا ہے، اور اس کے سبب عوام کو مزید قرض لینے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔
2- **خریداری کی قوت میں کمی**: گھریلو خریداری کی سطح میں کمی آنے کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ عوام کی قوت خرید متاثر ہوئی ہے، جو کہ گزشتہ 8 سہ ماہیوں سے سست ہو رہی ہے۔
3- **گاڑیوں کی فروخت میں کمی**: کھڑگے نے گاڑیوں کی فروخت میں گزشتہ 4 سال میں ریکارڈ کمی کی بات کی، جس سے معیشت کی کمزوری کا پتہ چلتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ لوگ نئی گاڑیاں خریدنے کی استطاعت سے محروم ہو رہے ہیں۔
4- **مزدوروں کی تنخواہوں میں کمی**: کھڑگے کے مطابق، مختلف شعبوں میں مزدوروں کی تنخواہوں میں صرف 0.8 فیصد کی سالانہ شرح اضافہ ہوا ہے، جو کہ انتہائی کم ہے۔
5- **مہنگائی کی صورت حال**: کھڑگے نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاء کی مہنگائی اوسطاً 7.1 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جس کے باعث ضروری اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے اور لوگ مالی طور پر دباؤ میں ہیں۔
6- **مالی ذمہ داریاں**: انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گھریلو مالیاتی ذمہ داریاں اب جی ڈی پی کا 6.4 فیصد بن چکی ہیں، جو پچھلی دہائیوں میں سب سے زیادہ ہے۔
7- **روپے کی قدر میں کمی**: آخر میں، کھڑگے نے روپے کی قدر میں کمی کی نشاندہی کی، جس نے ملکی معیشت کو مزید متاثر کیا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کا باعث بنا ہے۔
کھڑگے نے یہ بھی کہا کہ مودی حکومت کے نئے سال کے عزائم عوام کے ساتھ صرف جھوٹے وعدے ہیں، جو کہ مزید مشکلات کا باعث بن رہے ہیں۔
متعلقہ مسائل کی مزید تفصیلات
معاشی مسائل پر بات کرتے ہوئے، کھڑگے نے یہ واضح کیا کہ مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں نے عوام کی زندگیوں میں مایوسی پیدا کی ہے۔ ان کے اعلامیے کے مطابق، عوام کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے اور یہ مسائل اب ایک سنجیدہ معاملہ بن چکے ہیں۔
یہ تمام مسائل عوام کی زندگیوں پر بارہا اثر انداز ہو رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، کھڑگے نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی جماعت حکومت کی ناکامیوں کے خلاف آواز اٹھاتی رہے گی تاکہ عوام کی مشکلات کو سامنے لایا جا سکے۔
یہ رپورٹ کانگریس پارٹی کی جانب سے جاری کی گئی ہے، اور اس میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ معاشی مشکلات صرف ایک حکومت کے فیصلوں کا نتیجہ ہیں، اور عوام کو ان کے حقوق کی بحالی کے لیے ایک مؤثر تحریک کی ضرورت ہے۔