اب جانیے، نئی موسمی پیش گوئی کا احوال
نیا سال آنے سے پہلے ہی موسم نے اپنی صورت بدل لی ہے۔ پورے ملک میں ٹھنڈ کی شدت بڑھ گئی ہے، خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں برفباری کے آثار سامنے آ رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، ایک نئی سردی کی لہر نے درجہ حرارت کو متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں کم سے کم درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری سیلسیس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ متاثرہ علاقے کون سے ہیں؟ قومی راجدھانی دہلی میں پیر کے روز زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 18 ڈگری سیلسیس جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 9 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صبح اور شام کے وقت دہلی کے بعض علاقوں میں دھند اور کہرا چھا جانے کی توقع ہے، جس کی وجہ سے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
کون سے مقامات پر درجہ حرارت میں کمی دیکھی جا رہی ہے؟ اتر پردیش، بہار، پنجاب اور ہریانہ میں بھی شدید سردی کی لہر کا اثر ہے۔ اتر پردیش کے مختلف حصوں میں سردی کی شدت برقرار ہے جس کی وجہ سے لوگ شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے اشارہ دیا ہے کہ جنوری 2025 کے دوران ایک نیا ویسٹرن ڈسٹربنس شمالی ہندوستان کی آب و ہوا کو متاثر کرنے والا ہے۔
کیسے صورتحال کو بہتر بنایا جا سکتا ہے؟ محکمہ کی جانب سے جاری کردہ الرٹ کے مطابق، 31 دسمبر تک کئی ریاستوں میں سردی کی شدت برقرار رہنے کا امکان ہے، جس کے بعد کچھ متاثرہ علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش کی توقع بھی کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ، عام زندگی بھی متاثر ہو رہی ہے خاص طور پر کشمیر، اتراکھنڈ، اور ہماچل پردیش میں جہاں برفباری نے روزمرہ کی زندگی کو متاثر کر رکھا ہے۔
سردی کی شدت اور برفباری کے اثرات
محکمہ موسمیات کے حالیہ بیانات کے مطابق، کشمیر، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے عام زندگی بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔ وادی کشمیر میں درجہ حرارت کئی مقامات پر صفر سے بھی نیچے چلا گیا ہے اور برفباری کا سلسلہ 6 جنوری تک جاری رہنے کی توقع ہے۔ اس صورتحال نے سیاحوں کی آمد کی تعداد میں بھی اضافہ کیا ہے، جس کی وجہ سے ٹریفک میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
ایک اہم بات یہ ہے کہ سیاحوں کی بڑی تعداد پہاڑی علاقوں کی جانب رواں دواں ہے جس کی وجہ سے ٹریفک میں جیم لگنے کی صورت حال بھی پیدا ہو گئی ہے۔ اس صورتحال کی شدت نے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاحوں کے لیے بھی مسائل بڑھا دیے ہیں۔
پنجاب اور ہریانہ کی صورت حال بھی کم تشویشناک نہیں ہے۔ وہاں بھی شدید سردی اور کہرے کی شدت کے سبب یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ متعدد مقامات پر، جہاں درجہ حرارت معمول سے نیچے چلا گیا ہے، لوگ سردی سے بچنے کے لیے مختلف تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔
ملک بھر میں نقصان اور احتیاطی تدابیر
ملک کی مختلف ریاستوں میں نقصان کا سلسلہ بھی جاری ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں برفباری ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سردی کے اس موسم میں محتاط رہیں اور باہر نکلتے وقت مناسب لباس کا استعمال کریں تاکہ سردی سے بچا جا سکے۔
کشمیر میں برفباری کے باعث کئی مقامات پر بنیادی ڈھانچے میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ صورتحال مقامی معیشت پر بھی منفی اثر ڈال سکتی ہے، خاص طور پر زراعت کے شعبے میں، جہاں سردی کی شدت فصلوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
حفاظتی اقدامات کی ضرورت
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ الرٹ کے پیش نظر، تمام شہریوں کو چاہیے کہ وہ اپنے سفر کی منصوبہ بندی کرتے وقت موسم کی پیشگوئی کو مدنظر رکھیں۔ درجہ حرارت میں تیزی سے کمی کے باعث، لوگ گھروں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
بہت سے علاقے جہاں کہرا چھانے کی پیشگوئی کی گئی ہے، وہاں لوگوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ کسی قسم کے حادثات سے بچ سکیں۔ اس کے علاوہ، مقامی حکومت اور انتظامیہ کو بھی چاہیے کہ وہ شہریوں کو محفوظ رہنے کی تدابیر فراہم کریں اور برفباری کے اثرات سے نمٹنے کے لیے بروقت اقدامات کریں۔