کانگریس کے سخت ردعمل کے ساتھ امبیڈکر تنازعہ کی تازہ ترین صورتحال

راجیہ سبھا میں ہنگامہ، امت شاہ کے خلاف خصوصی استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس

امت شاہ کے ذریعے آئین کے معمار ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے خلاف کیے گئے تبصرے کے بعد راجیہ سبھا میں ایک اہم ہنگامہ برپا ہوا ہے۔ اس واقعے نے اپوزیشن کی طرف سے ایک مضبوط ردعمل کو جنم دیا ہے، جس میں خاص طور پر کانگریس پارٹی نے زمینی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن کے رہنما ملکارجن کھڑگے نے اس معاملے میں امت شاہ کے خلاف خصوصی استحقاق کی خلاف ورزی کی کارروائی کی نوٹس دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "وزیر داخلہ نے ایوان میں جو تبصرے کیے ہیں، وہ ایک واضح توہین ہیں،” اور ان کے اس عمل کی وضاحت کے لیے انہوں نے ایوان کے طریقۂ عمل اور کارگزاری اصول کے رول-188 کا حوالہ دیا ہے۔

کون، کیا، کہاں، کب، کیوں اور کیسے؟

ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر، جو کہ ہندوستان کے آئین کے معمار مانے جاتے ہیں، کے بارے میں امت شاہ کے متنازعہ ریمارکس نے پورے ملک میں ایک بڑی بحث کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ واقعہ اسی ہفتے کے شروع میں پیش آیا جب متفقہ طور پر یہ بات سامنے آئی کہ عوامی پلیٹ فارم پر امبیڈکر کی عظمت کو چیلنج کیا گیا، جس کی وجہ سے اپوزیشن کے رہنما سخت ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔

دریں اثنا، ملکارجن کھڑگے نے بتایا کہ یہ واقعہ نئی دہلی میں راجیہ سبھا کے اجلاس کے دوران پیش آیا، جس میں انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ اقدام نہ صرف ڈاکٹر امبیڈکر کی توہین ہے، بلکہ یہ تمام اراکین پارلیمنٹ کے استحقاق کو بھی متاثر کرتا ہے۔

یہ تنازعہ اس وقت بڑھا جب امت شاہ نے ایوان میں ایک بیان دیا جس میں انہوں نے امبیڈکر کے کاموں پر سوال اٹھائے۔ یہ ریمارکس صرف ایک فرد کے خلاف نہیں بلکہ ایک بڑی تاریخ اور ثقافت کے خلاف ہیں۔ کانگریس نے اس معاملے میں سختی سے جڑ جانے کا فیصلہ کیا ہے، اور ملکارجن کھڑگے کی قیادت میں کارروائی کا آغاز کیا ہے۔

خصوصی استحقاق کی خلاف ورزی کی وضاحت

خصوصی استحقاق کی خلاف ورزی کا یہ معاملہ اس لحاظ سے دلچسپ ہے کہ یہ ہندوستان کی پارلیمنٹ کے اراکین کو دیے گئے حقوق کی حفاظت کرتا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 105 کے تحت، پارلیمنٹ کے اراکین کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کا مکمل حق حاصل ہے، اور وہ بغیر کسی خوف یا دباؤ کے اپنے فرائض انجام دے سکتے ہیں۔

کھڑگے نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ جب کسی رکن پارلیمنٹ کی رائے یا بیان کو توہین آمیز انداز میں لیا جاتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کا حق موجود ہے۔ اس ناکام کوشش کے ذریعے، وہ صرف ایک فرد کی توہین کا جواب نہیں دے رہے ہیں بلکہ وہ اکثریتی طبقے کی آواز کو بھی موثر طریقے سے پیش کر رہے ہیں۔

علاوہ ازیں، یہ بات بھی اہم ہے کہ خصوصی استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس پارلیمنٹ کے اراکین کے منصفانہ حقوق کی حفاظت کرتا ہے، اور یہ ایک ایسی قانون سازی ہے جس کا مقصد ایوان کی خود مختاری کو برقرار رکھنا ہے۔

امبیڈکر کے اصولوں کا دفاع

بھیم راؤ امبیڈکر کا اصولی نظریہ ہندوستان کے معاشرتی ڈھانچے میں ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے نہ صرف ہندوستان کے آئین کو ترتیب دیا بلکہ سوشلسٹ اور ترقی پسند اقدار کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

کھڑگے نے زور دیا کہ "آج ہم ایک ایسے دور میں ہیں جہاں ہم امبیڈکر کے اصولوں کو بھول رہے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ اس تنازعہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ بعض اوقات ہمارے رہنماؤں کی جانب سے تاریخ کی توہین کی جا رہی ہے۔

آگے کا راستہ

اب دیکھنا ہے کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ میں کس طرح آگے بڑھتا ہے۔ کانگریس کی جانب سے اٹھائے گئے خصوصی استحقاق کی خلاف ورزی کی کارروائی کے بعد، حکومت کو اس معاملے میں کس طرح جوابات دینا ہوں گے۔

یہ معاملہ نہ صرف ایک خاص شخص کے خلاف ہے بلکہ یہ ایک بڑے سوال کو اجاگر کرتا ہے کہ کیا سیاسی قیادت اپنی ذمہ داریوں سے مفروری کر رہی ہے یا نہیں؟ اگر دیکھا جائے تو یہ معاملہ اپنے آپ میں ایک بڑی سیاسی کہانی بن چکا ہے جو ہندوستان کی موجودہ سیاست اور سماجی ڈھانچے پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔۔