بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے فوری اقدام کریں: پرینکا گاندھی

نئی دہلی: کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی نے ایک اہم موقع پر بنگلہ دیش میں اقلیتوں کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے لوک سبھا میں اپنے خطاب کے دوران اقلیتوں کے خلاف ہونے والے مظالم کی مذمت کی اور ان کے تحفظ کے لیے سیاسی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ پرینکا گاندھی کے مطابق، بنگلہ دیش میں ہندو، عیسائی اور دیگر اقلیتوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، اور حکومت کو اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔

مظالم کا شکار کون؟

پرینکا گاندھی نے اپنی تقریر میں بتایا کہ بنگلہ دیش میں مختلف اقلیتیں، خاص طور پر ہندو اور عیسائی کمیونٹیز، انتہا پسند عناصر کے نشانے پر ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بنگلہ دیش کی حکومت سے بات چیت کرے تاکہ متاثرین کی حمایت کی جا سکے۔ گاندھی نے کہا، ’’حکومت کو چاہیے کہ اس صورت حال پر آواز اٹھائے اور بین الاقوامی سطح پر بھی اس مسئلے کو اجاگر کر کے مظلوموں کی حمایت کرے۔‘‘

جہاں اور کب؟

یہ معاملہ اس وقت زیر بحث آیا جب لوک سبھا میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی بات چیت جاری تھی۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ یہ حقیقت آج ہمیں ایک بار پھر یاد دلاتی ہے کہ ہمیں اپنے ہمسایہ ملک میں ہونے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے، جہاں امن اور انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

کیوں ضروری ہے؟

پرینکا گاندھی کے مطابق، بنگلہ دیش میں ہونے والے مظالم نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں بلکہ یہ عالمی سطح پر سلامتی کے لیے بھی خطرہ بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ہمسایہ ممالک میں اقلیتوں کے حقوق کی حمایت کرنی چاہیے تاکہ خطے میں امن کو برقرار رکھا جا سکے۔

کیسے؟

پرینکا گاندھی نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو بین الاقوامی فورمز پر اس مسئلے کو اجاگر کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں کو بھی اس معاملے میں متوجہ کرنا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا، ’’حکومت کو اس بات کی ضمانت دینی چاہیے کہ مظلوم اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کی جائے گی اور ان کی آواز سنی جائے گی۔‘‘

بنگلہ دیش میں مظالم کی صورتحال

پرینکا گاندھی کے اس بیان کے بعد، کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے احاطے میں بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے تحفظ کی مانگ کے لئے احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے خلاف مظالم میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ مودی حکومت اس معاملے میں ٹھوس اقدامات کرنے سے گریز کر رہی ہے۔ اس مظاہرے میں شریک کانگریس رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت کو بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کی ضمانت دینی چاہیے۔

لوک سبھا میں دیگر امور

ان کے ساتھ، پرینکا گاندھی نے وائناد میں انسانی و جانوروں کے تصادم کے مسئلے پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ وائناد میں جنگلی جانوروں کے حملوں کے باعث نازک حالات پیدا ہو رہے ہیں، اور حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

ماضی کی یادیں اور موجودہ چیلنجز

پرینکا گاندھی نے اپنی تقریر میں 1971 کی جنگ کے شہیدوں کو بھی یاد کیا اور کہا کہ ہمیں ان کی قربانیوں کو نہیں بھولنا چاہیے۔ انہوں نے تاریخی پس منظر میں اس بات کو اجاگر کیا کہ کس طرح اندرا گاندھی نے اس وقت رہنمائی فراہم کی اور بنگلہ دیش کی آزادی کی جدو جہد میں اہم کردار ادا کیا۔

پرینکا گاندھی کا یہ کہنا تھا کہ ہمیں آج بھی ایسے عزم کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنے پڑوسی ممالک میں ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھا سکیں اور اقلیتوں کے حقوق کی حمایت کر سکیں۔

پارلیمنٹ میں بڑھتا ہوا دباؤ

اس کے علاوہ، پرینکا گاندھی نے پارلیمنٹ میں دیگر کانگریس رہنماؤں کے ساتھ مل کر مظاہرہ کیا تاکہ حکومت کو متوجہ کیا جا سکے۔ یہ مظاہرہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کانگریس پارٹی بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے معاملے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔