نوئیڈا اور ایٹاوہ میں کارروائیاں، 16 کروڑ کا گھر اور 15 کروڑ کا اسکول سامنے آیا
اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر ضلع میں نوئیڈا ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے سابق او ایس ڈی رویندر سنگھ یادو کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔ گزشتہ ہفتے، ویجی لینس نے ان کے نوئیڈا اور ایٹاوہ کے ٹھکانوں پر چھاپہ مارا، جس دوران کئی اہم اشیاء اور دستاویزات برآمد ہوئے۔ ویجی لینس کی یہ کارروائی تقریباً 18 گھنٹے تک جاری رہی، جس کے نتیجے میں 16 کروڑ روپے کے گھر سے 60 لاکھ روپے کی مالیت کے زیورات اور 2.5 لاکھ روپے نقد بھی نکلے۔
یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب رویندر یادو کے خلاف آمدنی سے زیادہ املاک کا معاملہ سامنے آیا۔ جانچ کی رپورٹ حکومت کو بھیجی گئی تھی، جس کے بعد یوپی ویجی لینس ڈپارٹمنٹ نے انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی۔
کون، کیا، کہاں، کب، کیوں، اور کیسے
یہ تمام کارروائیاں اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر میں کی گئی ہیں۔ رویندر یادو، جو کہ نوئیڈا ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے معطل افسر ہیں، کے خلاف یہ چھاپے اس بات کی علامات ہیں کہ بدعنوانی کے معاملات میں قانون سختی سے عملدرآمد کر رہا ہے۔ ویجی لینس کی ٹیم نے ان کے گھر سے پاسپورٹ اور ان کے خاندان کے غیر ملکی دوروں سے متعلق دستاویزات بھی حاصل کیے۔ اس کے علاوہ بینک میں 6 کھاتوں کی تفصیلات، بیمہ پالیسی اور دیگر سرمایہ کاری کے دستاویزات بھی برآمد ہوئے ہیں۔
ویجی لینس کی ٹیم نے یہ کارروائی ہفتہ کو شروع کی، اور یہ کارروائی عوامی زندگی میں شفافیت کو بڑھانے کے لئے کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، رویندر یادو پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے 2007 میں نوئیڈا اتھاریٹی میں اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے سرکاری زمین کو غلط طریقے سے منتقل کیا۔
سکول اور دیگر اثاثے
رویندر یادو کے ٹھکانوں سے برآمد ہونے والی چیزوں میں ایک اسکول کی بھی معلومات شامل ہیں، جسے اریسٹوٹل ورلڈ اسکول کہا جاتا ہے، جو کہ ملاجنی، تحصیل جسونت نگر، ایٹاوہ میں واقع ہے۔ اس اسکول کی تخمینی قیمت 15 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ اسکول رویندر یادو کے بیٹے نکھل یادو کی ملکیت میں ہے۔
اسکول میں سینٹرلائزڈ ایئر کنڈیشننگ اور جدید تعلیم کے آلات موجود ہیں، جن کی مجموعی قیمت تقریباً 2 کروڑ روپے ہے۔ اسکول میں 10 بسیں بھی چلتی ہیں، جو اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ یہ ایک متحرک تعلیمی ادارہ ہے۔
اسکول کی زمین اور عمارت کے حوالے سے جو دستاویزات برآمد ہوئے ہیں، وہ مزید تحقیقات کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، رویندر یادو کے کنبے کے غیر ملکی دورے کے دستاویزات کو بھی جانچنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ آیا یہ دورے بدعنوانی کے تحت حاصل ہونے والے پیسوں سے کئے گئے ہیں یا نہیں۔
تحقیقات کی توسیع
ویجی لینس کی تحقیقات ابھی جاری ہیں۔ ان کے گھر سے ملنے والی دستاویزات کی جانچ کے دوران، مزید رازوں کے کھلنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ رویندر یادو نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے سرکاری زمین کی منتقلی کی تھی، جس کی جانچ موجودہ وقت میں سی بی آئی بھی کر رہی ہے۔
خصوصی رپورٹ کے مطابق، ویجی لینس کو رویندر یادو کے 2007 سے شروع ہونے والے معاملات کی تفصیلات ملنے کے بعد تحقیقات جاری رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ معاملہ اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ خود اعتمادی کے ساتھ بدعنوانی کے خلاف حکومت کی کارروائی عوامی زندگی میں بہتر شفافیت لانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
اس معاملے سے ان افراد کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی جو بدعنوانی کے وقوع پر آواز اٹھاتے ہیں اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس معاملے کے بعد حکومت کی بدعنوانی کے خلاف اقدامات کی شفافیت پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔