جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی حقوق کے اداروں کی صلاحیت بڑھانے کیلئے آئی ٹی ای سی پروگرام کا کامیاب انعقاد
قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے وزارت خارجہ کے تعاون سے چھ روزہ تکنیکی اور اقتصادی تعاون (آئی ٹی ای سی) پروگرام منعقد کیا۔ اس پروگرام کا مقصد جنوبی نصف کرے کے آٹھ ترقی پذیر ممالک کے قومی انسانی حقوق اداروں کی صلاحیت بڑھانا اور انسانی حقوق کے فروغ کیلئے عالمی تعاون کو مضبوط بنانا تھا۔
یہ پروگرام 11 سے 16 نومبر 2024 تک دہلی میں منعقد ہوا، جس میں مالدیپ، منگولیا، میانمار، نیپال، فلپائن، سری لنکا، تھائی لینڈ، اور اردن کے انسانی حقوق کے اداروں کے 33 نمائندگان نے شرکت کی۔ ان نمائندگان میں انسانی حقوق کے شعبے کے ماہرین، پالیسی ساز اور انتظامی عہدیدار شامل تھے، جنہوں نے اپنے تجربات اور خیالات کو شیئر کیا۔
اہم موضوعات اور سیشنز
پروگرام کے دوران انسانی حقوق کے تحفظ اور ترقی کے حوالے سے مختلف تکنیکی موضوعات پر مباحثے اور لیکچرز منعقد کیے گئے۔ ان موضوعات میں آزاد اور شفاف انتخابات کی اہمیت، پائیدار ترقی کے اہداف، ڈیجیٹل دور میں انسانی حقوق کا تحفظ، اور قدرتی آفات کے دوران انسانی حقوق کی حفاظت جیسے مسائل شامل تھے۔
شرکاء نے اپنے اپنے ممالک میں اپنائی گئی بہترین روایات کو پیش کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ باہمی تعاون کے ذریعے ان کوششوں کو مزید مؤثر کیسے بنایا جا سکتا ہے۔
ثقافت اور وراثت کا کردار
پروگرام کے آخری دن شرکاء کو آگرہ کے تاریخی تاج محل کی سیر کرائی گئی۔ اس ثقافتی دورے کا مقصد شرکاء کو بھارت کی متنوع ثقافت اور انسانی حقوق سے جڑے وراثتی پہلوؤں سے واقف کرانا تھا۔ شرکاء نے نہ صرف تاج محل کی خوبصورتی کو سراہا بلکہ بھارت کی ثقافتی ہم آہنگی اور باہمی احترام کی قدیم روایت کو بھی قریب سے محسوس کیا۔
این ایچ آر سی کی عالمی حکمت عملی کا حصہ
این ایچ آر سی نے ایک اعلامیے میں کہا کہ یہ پروگرام انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کیلئے اس کی وسیع عالمی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ اس پروگرام کا مقصد مکالمے کو مضبوط بنانا، تجربات کا تبادلہ کرنا، اور عالمی جنوبی نصف کرے میں انسانی حقوق کے مسائل پر ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔
افتتاح اور اختتام
پروگرام کا آغاز این ایچ آر سی کی کارگزار صدر، وجیا بھارتی سیاّنی کے خطاب سے ہوا، جنہوں نے انسانی حقوق کے تحفظ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ این ایچ آر سی کے سیکرٹری جنرل، بھرت لال نے اپنی افتتاحی تقریر میں بھارت کی تہذیبی وراثت، انسانی حقوق کے تئیں عزم، اور عدم تشدد کی طرزِ زندگی کے اصول پر زور دیا۔
اختتامی تقریب میں شرکاء نے تسلیم کیا کہ ایسے بین الاقوامی پروگرام نہ صرف تجربات کے تبادلے کا ذریعہ بنتے ہیں بلکہ انسانی حقوق کے فروغ میں عالمی سطح پر ہم آہنگی اور تعاون کو بھی فروغ دیتے ہیں۔
عالمی تعاون کی ایک نئی راہ
شرکاء نے اس پروگرام کو انسانی حقوق کے مسائل پر تبادلہ خیال کا ایک منفرد موقع قرار دیا اور این ایچ آر سی کی اس کامیاب کوشش کی تعریف کی۔ اس پروگرام نے نہ صرف مختلف ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کیا بلکہ انسانی حقوق کے فروغ کیلئے عالمی اتحاد کو بھی تقویت دی۔