سپریم کورٹ نے آج شمبھو بارڈر پر احتجاج کرنے والے کسانوں کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ ہائیوے کو پارکنگ کے طور پر استعمال نہ کریں اور فوراً اپنے ٹریکٹر وہاں سے ہٹائیں۔ عدالت نے شمبھو بارڈر کو جزوی طور پر کھولنے کا حکم دیتے ہوئے یہ بیان دیا۔
پیر کے روز کیس کی سماعت کے دوران، عدالت نے کہا کہ بارڈر کو خواتین، بچوں، ایمبولنس، ضروری خدمات اور مقامی مسافروں کے لیے کھولنا ضروری ہے۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو ہدایت دی کہ وہ کسانوں سے بات کرکے انہیں شمبھو بارڈر سے ٹریکٹر ہٹانے پر رضامند کرے۔
عدالت کی بنچ نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ وہ مظاہرین کو سڑک سے ٹریکٹر ہٹانے کے لیے آمادہ کرے اور کہا کہ شاہراہ کو گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ سپریم کورٹ نے شمبھو بارڈر کو جزوی طور پر کھولنے کے لیے پنجاب اور ہریانہ کے پولیس ڈائریکٹر جنرلز کو ایک ہفتے کے اندر پڑوسی اضلاع کے پولیس سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ میٹنگ کرنے کی بھی ہدایت دی۔
آج کی سماعت کے دوران، بنچ نے پنجاب اور ہریانہ حکومتوں کی تعریف کی کہ انہوں نے شمبھو بارڈر پر کسانوں سے بات چیت کے لیے غیر سیاسی افراد کے نام تجویز کیے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ شمبھو بارڈر پر مظاہرہ کرنے والے کسانوں سے بات چیت کے لیے کمیٹی کی شرائط پر مختصر حکم جاری کرے گا۔