وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کو صدر کے خطاب پر بحث کے دوران یقین دلایا کہ تیسری بار منتخب ہو کر ان کی حکومت تین گنا رفتار، طاقت سے کام کرتے ہوئے تین گنا زیادہ نتائج حاصل کرے گی۔ وزیراعظم نے ملک کے عوام کو یقین دلایا کہ ہم ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر کے عزم کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے نوجوانوں کو یقین دلایا کہ پیپر لیک کے مسائل پر حکومت جنگی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں سخت قانون بنایا گیا ہے اور مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔
وزیراعظم نے اپنی تقریر کے آغاز میں بدعنوانی اور فرقہ واریت کے مسائل پر اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ترقی یافتہ بھارت کیوں ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ بھارت سے لوگوں کے خواب پورے ہوں گے اور مستقبل کی مضبوط بنیاد رکھی جائے گی۔ وزیراعظم نے ملک میں بڑھتے ہوئے اعتماد اور فخر کے جذبات کو اپنی حکومت کی سب سے بڑی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب بھارت دہشت گردوں کو ان کے گھروں میں گھس کر مارتا ہے۔
وزیراعظم کی تقریر کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان ایوان کے بیچوں بیچ آکر مسلسل نعرے بازی کر رہے تھے۔ منی پور کے دوسرے رکن پارلیمنٹ کو بولنے کا موقع نہ ملنے پر کانگریس، سماج وادی پارٹی اور ترنمول کانگریس کے رہنما ایوان میں ہنگامہ کرتے رہے۔ لوک سبھا اسپیکر کی بار بار ہدایات اور درخواستوں کو ٹھکرا کر اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کی پوری تقریر کے دوران رکاوٹ پیدا کی۔ اس کی پرواہ کیے بغیر وزیراعظم مودی نے نہ صرف ہر موضوع پر اپنی بات رکھی بلکہ ایک دن پہلے قائد حزب اختلاف راہول گاندھی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا سخت جواب بھی دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ "کل جو کچھ ہوا، اسے سنجیدگی سے لیے بغیر ہم پارلیمانی جمہوریت کا تحفظ نہیں کر پائیں گے۔ ہمیں ان حرکتوں کو بچکانہ کہہ کر نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ اور میں یہ اس لیے کہہ رہا ہوں کیونکہ اس کے پیچھے ارادے نیک نہیں ہیں اور میں ملک کے لوگوں کو بھی بیدار کرنا چاہتا ہوں۔”