سپریم کورٹ نے کہا نظر بندی کے دوران سیکورٹی کا خرچ گوتم نولکھا کو ادا کرنا ہوگا اور وہ اس سے بچ نہیں سکتے
سپریم کورٹ کا حکم
سپریم کورٹ نے سماجی کارکن گوتم نولکھا کو حکم دیا ہے کہ وہ نظر بندی کے دوران سیکورٹی کے اخراجات ادا کریں۔ عدالت نے کہا کہ نولکھا مہاراشٹر حکومت کی طرف سے فراہم کی گئی سیکورٹی کے لیے پولیس اہلکاروں کی تعیناتی پر ہونے والے اخراجات کی ادائیگی سے بچ نہیں سکتے، کیونکہ اپنی نظر بندی کا مطالبہ انہوں نے خود ہی کیا تھا۔
نولکھا پر 1.64 کروڑ روپے واجب الادا ہیں
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے عدالت کو بتایا کہ نولکھا پر نظر بند رہنے کے دوران 1.64 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، جس کی انہیں ادائیگی کرنی ہوگی۔ نولکھا کو یلغار پریشد معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا اور طبی بنیادوں پر عدالت نے نظر بند رکھنے کا مطالبہ منظور کیا تھا۔
نولکھا کے وکیل کا موقف
نولکھا کے وکیل نے کہا کہ ادائیگی کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہے لیکن مسئلہ حساب کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 19 دسمبر 2023 کے بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے، جس میں نولکھا کو ضمانت دی گئی تھی۔
کیس کی اگلی سماعت 23 اپریل کو
سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے ضمانتی حکم پر روک میں مزید توسیع کی اور کیس کی سماعت 23 اپریل کو مقرر کی۔
متعلقہ الفاظ