بی جے پی کی چھوٹے کاروباریوں کے خلاف پالیسیوں پر کانگریس کا شدید حملہ

کانگریس کا دعویٰ: بی جے پی حکومت چھوٹے کاروباریوں کے خلاف پالیسیاں بنا رہی ہے

نئی دہلی میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اروندر سنگھ لولی نے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت چھوٹے کاروباریوں کے خلاف پالیسیاں بنا رہی ہے اور ان کے معاشی مفادات کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

لولی نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی سیلنگ کی پالیسیوں سے چھوٹے کاروباریوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس حکومت نے سیلنگ روکنے کے لیے قانون نہ پاس کیا ہوتا تو آج لاکھوں چھوٹے کاروباری بے روزگار ہو جاتے۔

لولی نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت نے چھوٹے کاروباریوں کے لیے کوئی سہولیات فراہم نہیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے چھوٹے کاروباریوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے تھے۔

ریلی میں بڑی تعداد میں مقامی لوگوں، کاروباریوں اور کانگریس کارکنان نے شرکت کی۔ لوگوں نے کانگریس کی حمایت میں نعرے بلند کیے۔

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اروندر سنگھ لولی نے نئی دہلی پارلیمانی حلقہ میں قرول باغ کے ہاتھی
چوک میں ’جواب دو-حساب دو‘ مہم کے پہلے مرحلہ میں منعقد چوتھی بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی پر شدید حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مرکز کی بی جے پی حکومت درمیانے، منجھولے اور چھوٹے ٹریڈرس کی دشمن ہے اور چند چنندہ سرماہی کاروں کے تحفظ کے لیے کام کرتی ہے۔ ان امیروں کو معاشی فائدہ، سرکاری مدد اور قرض دلا کر ملک کی عوام کے پیسے کو لوٹا جا رہا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’سیلنگ کی تلوار آج بھی چھوٹے، منجھلے اور درمیانے ٹریڈس کی گردن پر لٹکی ہوئی ہے۔‘‘

ریلی میں بڑی تعداد میں مقامی لوگوں، کاروباریوں اور کانگریس کارکنان کی موجودگی دیکھنے کو ملی۔ جوش سے بھرے لوگوں میں خواتین، نوجوانوں و مقامی لوگ شامل تھے جو ’جئے کانگریس-وجئے کانگریس‘، ’کانگریس کو لائیں گے-دہلی کو بچائیں گے‘، ’بھاجپا ہراؤ-دلی بچاؤ‘، ’نفرت نہیں محبت چاہیے-اب دیش کو راہل گاندھی چاہیے‘ وغیرہ نعرے بلند کر رہے تھے۔

اس ریلی سے کانگریس خزانچی اور سابق مرکزی وزیر اجئے ماکن نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر کانگریس حکومت نے دہلی میں سیلنگ روکنے کے لیے اسپیشل پروٹیکشن ایکٹ 2006 پاس نہ کیا ہوتا تو آج 30 لاکھ سے زیادہ دکاندار بے روزگار ہو جاتے۔‘‘ انھوں نے یاد دلایا کہ کانگریس حکومت نے دہلی کے لوگوں کو راحت پہنچانے کے لیے ستمبر 2013 میں ماسٹر پلان-2021 میں ترمیم کر کے 2183 سڑکوں کو مکسڈ لینڈ یوز کے لیے نوٹیفائی کیا تھا، لیکن شرائط کے مطابق موجودہ حکومتوں کے ذریعہ آج تک وہاں پر سہولیات دستیاب نہیں کرائی گئیں۔

اجئے ماکن نے یہ بھی کہا کہ 2012 میں کانگریس حکومت نے 70 فیصد سے زیادہ صنعتی اکائیوں والے علاقوں کو صنعتی علاقہ قرار دیا تھا، جن میں موجودہ مرکزی اور دہلی حکومت نے آج تک کوئی بازآبادکاری کام نہیں کیا۔ موجودہ صنعتی علاقہ جو دہلی میں بنائے گئے ان میں 20 کانگریس حکومت کے ذریعہ بنائے گئے اور 5 کو موجودہ حکومت نے نوٹیفائی کیا جس کا خاکہ کانگریس حکومت میں بنایا گیا۔ دہلی و مرکز کی حکومت موجودہ حکومتوں نے ابھی تک ان صنعتی علاقوں میں بازآبادکاری کرنے میں کوئی تعاون نہیں دیا۔

سابق وزیر ہارون یوسف اور راج کمار چوہان نے لوگوں کی زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت ہمیشہ سے ہی کچھ گنے چنے سرمایہ کاروں کے تحفظ اور ترقی کے لیے کام کر رہی ہے اور چھوٹے، منجھولے اور درمیانے طبقہ کے ٹریڈردس کی ترقی اور ان کے معاشی مفادات پر بالکل بھی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت غریبوں کے حق کے پیسے کو چھین کر سرمایہ داروں کو دے رہی ہے جسے کانگریس برداشت نہیں کرے گی۔ آج غریب، متوسط، ذیلی طبقہ، دکاندار، ریہڑی پٹری اور گھروں میں دکان چلانے والے، ملازمت پیشہ سبھی دہلی اور مرکزی حکومت کی پالیسیوں سے پریشان ہو چکے ہیں۔