جنید اور ناصر قتل معاملے میں گرفتار ملزم مونو مانیسر فی الحال پولیس ریمانڈ پر ہے اور اس سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔ سامنے آ رہی خبروں کے مطابق پوچھ تاچھ کے دوران مونو مانیسر نے پولیس کے سامنے کچھ اہم رازوں سے پردہ اٹھایا ہے۔ مانیسر نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ گئورکشکوں نے ناصر اور جنید کے قتل سے ایک ہفتہ پہلے ہی اسے دونوں کے بارے میں جانکاری دی تھی۔ ساتھ ہی دونوں کی گاڑی کا نمبر اور موبائل نمبر گئو رکشکوں کے گروپ میں شیئر کیے جانے کی بات بھی مونو مانیسر نے قبول کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ جنید اور ناصر کی بولیرو کار میں گائے نہیں تھی، دونوں کو سبق سکھانے کے لیے اس نے 8 دن پہلے ہی قتل کا پورا منصوبہ تیار کیا تھا۔
اس معاملے میں انگریزی روزنامہ ’انڈین ایکسپریس‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ اس کے مطابق ناصر اور جنید کے قتل سے تقریباً ایک ہفتہ پہلے ناصر اور جنید کی گاڑی اور موبائل کا نمبر گئو رکشکوں کے گروپ میں شیئر کیا گیا۔ اس کے بعد دونوں کو مارنے کا منصوبہ بنایا گیا۔
واضح رہے کہ جنید-ناصر قتل معاملہ کے ملزم مونو مانیسر کو پولیس نے گزشتہ منگل کو ہریانہ کے مانیسر سے گرفتار کیا تھا۔ ہریانہ پولیس نے گرفتاری کے بعد اسے راجستھان پولیس کے حوالے کر دیا جس کے بعد اسے پولیس ریمانڈ پر لیا گیا ہے۔ پولیس کے ذریعہ پوچھ تاچھ کے دوران مانیسر نے بتایا کہ جنید اور ناصر کو سبق سکھانے کے مقصد سے اغوا اور قتل کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا۔ اس قتل کے بعد وہ ملک سے فرار ہو گیا تھا۔ مانیسر نے بتایا کہ یہ پہلے ہی طے ہو چکا تھا کہ جنید اور ناصر کو کب اور کہاں سے اٹھانا ہے اور اس کے لیے وہ حادثہ سے دو تین دن پہلے ہی راجستھان سرحد کے پاس حالات کی جانچ کر چکا تھا۔