نوح (میوات): ہریانہ پولیس نے گزشتہ روز کانگریس کے رکن اسمبلی مامن خان کو گرفتار کر لیا، جس کے بعد نوح میں ایک بار پھر کشیدگی نظر آ رہی ہے۔ انتظامیہ نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے 16 ستمبر تک انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی اور پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ اس کے علاوہ مسلم کمیونٹی سے جمعہ کی نماز گھر پر ادا کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نوح نے اس سلسلے میں حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہریانہ حکومت نے دو دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور بلک ایس ایم ایس پر پابندی لگا دی ہے۔
خیال رہے کہ مامن خان کو جمعرات کی رات راجستھان کے اجمیر سے نوح میں مبینہ طور پر تشدد بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ رکن اسمبلہی وائرل بخار کی وجہ سے پولیس تحقیقات میں شامل نہیں ہو سکے تھے۔ مامن کو نوح عدالت میں پیش کرنے سے قبل شہر میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
نوح میں 31 جولائی کو برج منڈل یاترا کے دوراوون بھڑکے تشدد کے بعد گروگرام تک فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔ تشدد میں چھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے انٹرنیٹ کو کئی روز تک بند کرنا پڑا تھا اور دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔ پہلے مونو مانیسر اور اب مامن خان کی گرفتاری کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لوگوں سے افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل کی جا رہی ہے اور سوشل میڈیا پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔
نوح میں 31 جولائی کو ہونے والے تشدد کے بعد فیروز پور جھرکہ کے رکن اسمبلی مامن خان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ مامن نے منگل کو گرفتاری سے تحفظ کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی اور دعویٰ کیا کہ انہیں اس کیس میں پھنسایا جا رہا ہے جبکہ تشدد کے دن وہ نوح میں نہیں تھے۔