نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی کے 2020 کے فسادات کے پیچھے ایک بڑی سازش کے الزامات کے معاملہ میں ملزمان دیوانگنا کلیتا، نتاشا نروال اور آصف اقبال تنہا نے دہلی پولیس سے اپنی تحقیقات کی حیثیت کے بارے میں وضاحت طلب کی ہے۔ انہوں نے درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے یہ ہدایت مانگی ہے کہ الزامات طے کرنے پر بحث شروع ہونے سے پہلے پولیس کو یہ واضح کرنے کی ہدایت کی جائے کہ تحقیقات کب مکمل ہوں گی۔
تنہا نے خاص طور پر تفتیش کے لیے وقت مقرر کرنے کی درخواست کی۔ صفورا زرگر، شرجیل امام اور میران حیدر سمیت دیگر شریک ملزمان بھی اسی طرح کی درخواست پر غور کر رہے ہیں۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 18 ستمبر کو ہے۔ 5 اگست کو عدالت نے کہا تھا کہ وہ 11 ستمبر سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت شروع کرے گی۔
تاہم، 11 ستمبر کو کالیتا کی طرف سے پیش وکیل ادیت پجاری نے الزامات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ استغاثہ ادھر ادھر کی باتیں کر رہا ہے اور اب بھی یہ نہیں کہہ رہا ہے کہ کیس کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں۔
ککڑڈومہ عدالت کے خصوصی جج امیتابھ راوت کے سامنے پیش ہوتے ہوئے تنہا کی نمائندگی کرنے والے وکیل سومیا شنکرن نے کہا تھا کہ کیس کو آگے چلانے سے پہلے استغاثہ کو یہ یقین دلانا ہوگا کہ ان کی تحقیقات مکمل ہیں اور اس کیس میں کسی کوئی اور ضمنی چارج شیٹ داخل نہیں کی جائے گی۔
تاہم، ان دلائل کی اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امت پرساد نے مخالفت کی، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ صرف ایک حربہ ہے جو ملزمان، جو کہ ضمانت پر ہیں، ان ملزمان کے فائدے کے لیے جو حراست میں ہیں کیونکہ وہ ہائی کورٹ کے سامنے مقدمہ میں تاخیر کا دعویٰ کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسے ریکارڈ پر لیا جائے، کیونکہ یہ کل کی عکاسی نہیں کرنا چاہیے کہ انہوں نے دلائل کا آغاز نہیں کیا اور دلیل دی کہ وہ پہلے ہی روزمرہ کی سماعت کی مخالفت کر سکتے تھے اور مناسب درخواست دائر کر سکتے تھے۔ عدالت نے پھر حکم دیا: "استغاثہ کو پیشگی کاپی کے ساتھ تفصیلی بیورہ پیش کریں۔”
اس کیس کی کارروائی ستمبر 2020 میں پہلی چارج شیٹ داخل کرنے کے ساتھ شروع ہوئی تھی اور اس کے بعد سے دہلی پولیس نے اس معاملے میں کل چار چارج شیٹ داخل کی ہیں۔ چارج شیٹ 16 ستمبر 2020 کو پیش کی گئی، اس کے بعد 22 نومبر 2020، 24 فروری 2021 اور 2 مارچ 2022 کو ضمنی چارج شیٹ پیش کی گئیں۔