آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کی بیوی کی کمپنی کو 10 کروڑ روپے کی سبسیڈی ملنے پر ہنگامے کے ایک دن بعد کانگریس نے ایک بار پھر حکومت پر طنز کستے ہوئے سوال کیا ہے کہ کون جھوٹ بول رہا ہے؟ وزیر اعلیٰ یا مرکزی وزیر برائے کامرس؟ کیونکہ دونوں کے بیانات مختلف ہیں۔
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’کون جھوٹ بول رہا ہے- آسام کے وزیر اعلیٰ یا مرکزی وزیر برائے کامرس و صنعت؟ واضح طور پر دونوں درست نہیں ہو سکتے۔‘‘ دراصل جئے رام رمیش اپنی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی کے ایک ٹوئٹ کا جواب دے رہے تھے۔ گگوئی نے ٹوئٹ میں الزام لگایا تھا کہ ’’کل پورے دن ہیمنت بسوا سرما نے اپنی بیوی کی کمپنی کے بارے میں ایک ہی بات دہرائی۔ ان کے فائدہ کے لیے میں پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر برائے کامرس و صنعت پیوش گویل کا جواب بتا رہا ہوں۔ پیوش گویل کے جواب نے سچائی ظاہر کر دی ہے۔ اور دونوں وزراء کو وضاحت دینے کی ضرورت ہے۔‘‘ اس پوسٹ کے ساتھ انھوں نے گویل کا جواب اور 22 مارچ 2023 کو دیے گئے سوال کا جواب بھی منسلک کیا۔
قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز گگوئی نے اس معاملے کو سامنے لایا اور ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’’وزیر اعظم (نریندر) مودی نے ہندوستان کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لیے کسان سمپدا یوجنا شروع کی۔ لیکن آسام میں وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے اپنے اثر کا استعمال کر کے اپنی بیوی کی فرم کو کریڈٹ لنکڈ سبسیڈی کے حصے کی شکل میں 10 کروڑ روپے دلانے میں مدد کی۔‘‘ انھوں نے ساتھ ہی پوچھا کہ ’’کیا مرکزی حکومت کے منصوبے بی جے پی کو خوشحال کرنے کے لیے ہیں؟‘‘ اس درمیان آسام کے وزیر اعلیٰ نے اپنی بیوی رینیکی بھوئیاں شرما کے خلاف اراضی گھوٹالے کے الزامات کی تردید کی۔